لیبیا کے راستے انسانی اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کا مرکزی ملزم چارسدہ سے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
پشاور:
لیبیا کے راستے انسانی اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کا مرکزی ملزم چارسدہ سے گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجا کی ہدایت پر انسانی اسمگلنگ میں ملوث بین الاقوامی نیٹ ورکس کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، اس دوران ایف آئی اے پشاور زون نے لیبیا کے راستے انسانی اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کرتے ہوئے منظم گینگ کے مرکزی ملزم عادل عرف شیر خان کو گرفتار کرلیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی گینگ کے ملزم صدام، درویش خان اور الیاس خان گرفتار ہو چکے ہیں۔ ملزمان جعلی ویزوں اور دستاویزات کے ذریعے انسانی اسمگلنگ میں ملوث تھے۔ مذکورہ گینگ کے کارندے سہولت کار اور رابطہ کار کے طور پر بھی کام کر رہے تھے۔
ترجمان کے مطابق تفتیش کے دوران گرفتار ملزمان نے مرکزی ملزم عادل عرف شیر خان کی نشاندہی کی۔ ملزم عادل لیبیا سے یورپ کے لیے غیر قانونی سمندری راستے سے انسانی اسمگلنگ کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ ملزم عادل واٹس ایپ کے ذریعے معصوم شہریوں سے رابطہ کرتا اور انہیں لیبیا کے ویزے فراہم کرتا تھا۔ مہاجرین کو لیبیا پہنچانے کے بعد یورپ کے لیے سمندری سفر پر روانہ کیا جاتا تھا۔
ملزم کو چارسدہ سے چھاپا مار کارروائی کے دوران گرفتار کرکے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے جب کہ نیٹ ورک میں شامل دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی کارروائیاں جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ میں ملوث لیبیا کے نیٹ ورک
پڑھیں:
نقب زنی کا ملزم گرفتار، کروڑوں مالیت کا چوری شدہ مال برآمد
لاہور میں نقب زنی کے مطلوب ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس سے کروڑوں مالیت کا چوری شدہ مال بھی برآمد ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا کی ہدایات پر جرائم پیشہ عناصر کے گرد گھیرا مزید تنگ ہوگیا ہے۔ ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد نوید نے انچارج شاد باغ انویسٹی گیشن تنزیل الرحمٰن کو ملزم کی گرفتاری کا ٹاسک دیا تھا۔
ایس ایس پی محمد نوید نے برآمد ہونے والے طلائی زیورات اور دیگر سامان مالکان کے سپرد کر دیا جبکہ ملزم سے ساڑھے 3 کروڑ مالیت کے 70 تولے طلائی زیورات، آرٹیفشل جیولری، 6 قیمتی گھڑیاں اور 2ٹیب برآمد ہوئے۔
ملزم سے موبائل فونز، 6 عدد ایل سی ڈی اور آلات نقب زنی برآمد ہوئے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ ملزم دن کے وقت ریکی کرتا اور جن گھروں پر تالے لگے ہوتے رات کے وقت قیمتی سامان چوری کر کے فرار ہو جاتا تھا۔
دوران تفتیش ملزم نے شہر کے مختلف علاقوں میں نقب زنی کی متعدد وارداتوں کا انکشاف کیا۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ جرائم پیشہ عناصر کیخلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی۔ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن محمد نوید نے انچارج انویسٹی گیشن شادباغ تنزیل الرحمٰن اور پولیس ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ان میں تعریفی اسناد تقسیم کیں۔