الیکشن کمیشن کو علی امین گنڈاپور کیخلاف کارروائی سے روک دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
—فائل فوٹو
پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس محمد فہیم ولی نے کی۔
دوران سماعت جسٹس سید ارشد علی نے سوال کیا کہ 90 دن کے بعد الیکشن کمیشن کارروائی کیسے کر سکتا ہے؟
الیکشن کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر لاء نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، کرپٹ پریکٹسز پر کارروائی ہوسکتی ہے، اس میں وقت کی پابندی نہیں۔
جس کے بعد عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس کرتے ہوئے 14 دن میں جواب طلب کر لیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن
پڑھیں:
جعلی ڈگری کیس: جمشید دستی کو 17 سال قید کی سزا
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت ملتان نے عوامی راج پارٹی کے سربراہ اور سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو جعلی ڈگری کیس میں مجموعی طور پر 17 سال قید کی سزا سنادی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت ملتان نے عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید احمد دستی کے خلاف جعلی ڈگری کیس کا فیصلہ سنا دیا۔عدالت نے جمشید دستی کو 7 سال قید کی سزا سنا دی، جمشید دستی کے خلاف الیکشن کمیشن نے جعلی ڈگری کا کیس دائر کر رکھا تھا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت ملتان نے دفعہ 82 کے تحت ملزم کو 3 سال، دفعہ 420 کے تحت 2 سال، دفعہ 468 کے تحت 7 سال قید کی سزا کا فیصلہ دیا۔
علاوہ ازیں جمشید دستی کو دفعہ 471 کے تحت 2 سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانہ جب کہ دفعہ 206 کے تحت 3 سال سزا کا حکم سنایا گیا۔الیکشن کمیشن کے مطابق جمشید دستی نے 2008 میں مدرسے کی بی اے کی ڈگری پر الیکشن میں حصہ لیا تھا .تاہم سند کا ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے پاس ریکارڈ موجود نہیں ہے۔درخواست میں الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ ملزم جمشید دستی نے آرٹیکل 62 اور 63 کی خلاف ورزی کی لہذا حقیقت چھپانے پر ملزم کو نااہل کیا جانا چاہیے۔الیکشن کمیشن نے درخواست میں موقف اپنایا کہ ملزم نے مظفرگڑھ کے حلقہ این اے 178 سے الیکشن میں حصہ لیا. مدرسوں کی ڈگری کاغذات نامزدگی کے ساتھ لف کی تھیں.جمشید دستی کی ڈگریوں کا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔
خیال رہے کہ 15 جولائی 2025 کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو نااہل قرار دیا تھا۔الیکشن کمیشن نے جمشید دستی کے خلاف قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کی جانب سے بھیجا گیا ریفرنس منظور کرتے ہوئے محفوظ کیا گیا فیصلہ جاری کیا تھا۔
یاد رہے کہ 17 جولائی کو تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی گرفتاری کے لیے پولیس نے مظفرگڑھ میں ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔اس موقع پر جمشید دستی کے اہل خانہ اور رشتہ داروں نے شدید مزاحمت کی .جس کے باعث پولیس کسی کو گرفتار کیے بغیر ہی واپس روانہ ہو گئی تھی۔جمشید دستی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ تحریک انصاف میں شامل ہونے کے لیے بیان حلفی جمع کروانے پر مجھے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔