معروف مارننگ شو کی ہوسٹ، اداکارہ اور بیوٹی ایکسپرٹ شائستہ لودھی کے ایک بار پھر سوشل میڈیا پر دھوم مچی ہوئی ہے لیکن اس بار وجہ ان میں ایک ممکنہ جسمانی تبدیلی ہے۔

شائستہ لودھی نے اپنے انسٹاگرام پوسٹ پر ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں وہ معمول سے زیادہ پُرکشش اور خوبصورت نظر آرہی ہیں۔ 

اس کی وجہ شائستہ لودھی کی ناک میں واضح فرق ہے۔ ان کی ستواں ناک کو پلاسٹک سرجری کا شاخسانہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ ناک کی پلاسٹک سرجری کے بعد اب بہت زیادہ اسٹائلش لگ رہی ہیں۔ کسی نے لکھا کہ شاید یہ بھی بوٹوکس کا کمال ہو۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ پہلے جیسی ہی اچھی لگتی تھیں، تبدیلی کی ضرورت نہیں تھی۔

کچھ صارفین نے ناک کی اس تبدیلی کا مذاق بھی اُڑایا اور کمنٹ میں لکھا کہ پہلے زیادہ اچھی لگتی تھیں لیکن اب ناک دیکھ کر ہنسی آتی ہے۔

تعریف اور تنقید کے ان ملے جلے تبصروں پر شائستہ لودھی نے تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا اور نہ ہی ناک کی سرجری کی تردید یا تصدیق کی ہے۔

 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: شائستہ لودھی لکھا کہ ناک کی

پڑھیں:

سعودی عرب میں تعلیمی نظام میں بڑی تبدیلی، 2 سیمسٹر کا ماڈل دوبارہ نافذ العمل

سعودی عرب نے سرکاری اسکولوں کے لیے تعلیمی سال کے ڈھانچے میں ایک اہم تبدیلی کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت آئندہ تعلیمی سال 2026-2025 سے 2 سیمسٹر کا نظام دوبارہ نافذ کیا جائے گا۔

یہ فیصلہ کابینہ کی منظوری سے عمل میں آیا ہے اور وزارتِ تعلیم نے اسے باضابطہ طور پر جاری کیا ہے، 3 سیمسٹر کا ماڈل، جو ویژن 2030 کے تحت تعلیمی اصلاحات کا حصہ تھا، اب ختم کر دیا گیا ہے، اور اس کی جگہ پر 2 سیمسٹر کا روایتی نظام بحال کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب میں غیرملکیوں کو ملکیتی جائیداد حاصل کرنے کی مشروط اجازت

سعودی وزارتِ تعلیم نے وضاحت کی ہے کہ یہ فیصلہ ایک جامع جائزے کے بعد کیا گیا، جس میں مختلف عوامل کا جائزہ لیا گیا، جن میں موسمی حالات، تعلیمی دنوں کی گنتی، طلبا اور اساتذہ کی فلاح، اور بین الاقوامی معیار شامل ہیں۔

نئے ماڈل کے مطابق ہر سال کم از کم 180 تعلیمی دن یقینی بنائے جائیں گے، تاکہ تعلیم کا تسلسل برقرار رہے اور طلبا کو مکمل نصاب بہتر انداز میں پڑھایا جا سکے۔

مزید پڑھیں:سعودی عرب میں شامی جڑواں بچیوں کی کامیاب علیحدگی، انسانیت اور میڈیکل سائنس کی نئی مثال

اعلان کے مطابق یہ فیصلہ صرف سرکاری اسکولوں کے لیے نافذ العمل ہوگا، جب کہ نجی اور بین الاقوامی اسکولوں، جامعات، اور فنی وپیشہ ورانہ اداروں کو آزادی دی گئی ہے کہ وہ اپنے تعلیمی نظام کو اپنی ضروریات کے مطابق مرتب کرسکیں۔

اس فیصلے سے تعلیمی اداروں کو مزید لچک میسر آئے گی اور وہ طلبا کے لیے موزوں ترین تعلیمی ترتیب اپنا سکیں گے۔

مزید پڑھیں:سعودی عرب میں مقیم پاکستانی سیاح کا 20 سالہ مشن عالمی سطح پر تسلیم

وزارت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ 4 سالہ تعلیمی کیلنڈر کا فریم ورک جاری رکھا جائے گا، تاکہ نظام میں استحکام برقرار رہے۔

اس فریم ورک میں مختلف شہروں خصوصاً مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، جدہ اور طائف کے لیے مخصوص موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اضافی تعطیلات کی گنجائش بھی رکھی گئی ہے، تاکہ طلبا کی صحت اور سہولت کا خیال رکھا جا سکے۔

مزید پڑھیں:سعودی عرب میں میڈیا سیکٹر سرمایہ کاری کا نیا مرکز بن گیا

یہ فیصلہ سعودی عرب کی تعلیم میں جاری اصلاحاتی کوششوں کا تسلسل ہے، جس کا مقصد بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ ایک مضبوط، لچکدار اور مؤثر تعلیمی نظام قائم کرنا ہے۔

سعودی عرب میں 2 سیمسٹر کے ماڈل کی واپسی کو ماہرین تعلیم نے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا ہے، جو طلبا کے لیے واضح نظام الاوقات اور اساتذہ کے لیے بہتر تدریسی حکمتِ عملی کی راہ ہموار کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تعطیلات تعلیمی کیلنڈر تعلیمی نظام حکمت عملی سعودی عرب سیمسٹر نظام الاوقات

متعلقہ مضامین

  • لاہور سامان اتارنے آئے ٹرک ڈرائیور کو پولیس نے 9 مئی مقدمے میں شامل کر دیا، حیران کن انکشاف 
  • ٹریٹمنٹ سے قبل شائستہ لودھی کیسی دکھتی تھیں؟ پرانی تصاویر وائرل
  • پاکستان کی آدھی سے زیادہ بیوروکریسی پرتگال میں جائیدادیں خرید چکی، خواجہ آصف کا انکشاف
  • پاکستان کی آدھی سے زیادہ بیورو کریسی پرتگال میں جائیدادیں خرید چکی، خواجہ آصف کا انکشاف
  • پی آئی اے میں جعلی ڈگری پر ملازمت سے برطرفی کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ کا حکم امتناع ختم
  • معروف برطانوی گلوکار کی موت کیسے ہوئی؟ رپورٹ میں انکشاف
  • سعودی عرب میں تعلیمی نظام میں بڑی تبدیلی، 2 سیمسٹر کا ماڈل دوبارہ نافذ العمل
  • آدھے سے زیادہ بیوروکریٹس پرتگال میں پراپرٹی لے چکے، وزیر دفاع کا بڑا انکشاف
  • اے آئی سرجری اور میڈیکل فیلڈ کے مختلف شعبوں کو تیزی سے بدل رہا ہے: ماہرین