WE News:
2025-08-08@13:29:40 GMT

اسلام آباد میں شراب فروخت کرنے کی اجازت، مگر کن شرائط پر؟

اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT

اسلام آباد میں شراب فروخت کرنے کی اجازت، مگر کن شرائط پر؟

پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں اگرچہ مسلمانوں کے لیے شراب نوشی ممنوع ہے، تاہم قانون کے تحت شراب تیار کرنے کی اجازت موجود ہے، اور بعض ہوٹلوں کو محدود پیمانے پر شراب فروخت کرنے کا لائسنس بھی دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 4 ہوٹلز کو شراب فروخت کرنے کی اجازت حاصل ہے۔ جمعہ کے روز وقفہ سوالات کے دوران وزارت داخلہ کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں میریٹ، سرینا، بیسٹ ویسٹرن اور موو اینڈ پک ہوٹلز کو شراب کے لائسنس جاری کیے گئے ہیں، جو مخصوص شرائط کے تحت دیے جاتے ہیں۔

قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں چار مقامات پر شراب باضابطہ لائسنس لے کر فروخت کی جاتی ہے۔ اور اس کی شرائط بھی طے ہیں۔ pic.

twitter.com/TOycqiJGxb

— A.Waheed Murad (@awaheedmurad) August 8, 2025

بیان میں مزید بتایا گیا کہ ایل ٹو شراب لائسنس کی فیس 5 لاکھ روپے مقرر ہے، جب کہ اس کی سالانہ تجدید کے لیے 1 لاکھ 50 ہزار روپے فیس وصول کی جاتی ہے۔اس کے علاوہ لائسنس یافتہ فرد یا اس کے عملے پر لازم ہو گا کہ ایکسائز کمشنر کی جانب سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ تمام احکامات اور ہدایات کی مکمل پابندی کریں۔

شرائط کے مطابق، ہوٹلز کو ہدایت دی گئی ہے کہ شراب کو دیگر اشیاء سے الگ رکھا جائے۔ شراب کی نئی کھیپ کی آمد کے سات روز کے اندر اور کھولنے سے اڑتالیس گھنٹے پہلے متعلقہ ایکسائز افسر کو مطلع کرنا ضروری ہے۔ مزید یہ کہ ایکسائز افسر کو اختیار حاصل ہے کہ وہ بغیر کسی وجہ کے لائسنس منسوخ کر سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد کے ہوٹلوں میں شراب اسلام آباد میں شراب شراب شراب کی فروخت محسن نقوی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد کے ہوٹلوں میں شراب اسلام ا باد میں شراب شراب کی فروخت محسن نقوی اسلام آباد میں

پڑھیں:

آدھی سے زیادہ الیکشن پیٹیشنز ابھی تک زیر التوا ہیں، فافن کی رپورٹ

آدھی سے زیادہ الیکشن پیٹیشنز ابھی تک زیر التوا ہیں، فافن کی رپورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 August, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)غیر سرکاری ادارے فافن (فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک)نے الیکشن ٹریبونلز کی کارکردگی پر آٹھویں رپورٹ جاری کردی جس میں کہا ہے کہ آدھی سے زیادہ الیکشن پیٹیشنز ابھی تک زیر التوا ہیں۔
اپنی رپورٹ میں فافن نے کہا ہے کہ اپریل 21 سے جولائی 31 کے دوران 35 پیٹیشنز پر فیصلہ سنایا گیا، ٹریبیونلز نے 374 میں سے 171 پیٹیشز کا اب تک فیصلہ کیا۔فافن کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ ان پیٹیشنز میں 124 کا تعلق قومی اسمبلی جبکہ 250 کا تعلق صوبائی اسمبلیوں سے ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم کا نئے مالی سال کے پہلے ہی ماہ برآمدات 2.7 ارب امریکی ڈالرز پہنچنے پر اظہار اطمینان وزیراعظم کا نئے مالی سال کے پہلے ہی ماہ برآمدات 2.7 ارب امریکی ڈالرز پہنچنے پر اظہار اطمینان چیئرمین سی ڈی اے سے اسلام آباد کے اراکین پارلیمنٹ کی ملاقات، اسلام آباد کے شہری اور دیہی علاقوں کے عوام کے مسائل کو... سی ڈی اے کا اسلام آباد کو تجاوزات سے پاک کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ پنجاب کے اسکولوں میں موسم گرما کی تعطیلات میں اضافہ کردیا گیا ایف بی آر نے ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجروں کی گرفتاری کا طریقہ کار وضع کردیا گیا قومی اسمبلی اجلاس میں اسپیکر کی جانب سے اسٹیٹ بینک کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا عندیہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد کے کتنے ہوٹلوں کو شراب فروخت کرنیکی اجازت ہے؟ تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش
  • آدھی سے زیادہ الیکشن پیٹیشنز ابھی تک زیر التوا ہیں، فافن کی رپورٹ
  • سی ڈی اے کا اسلام آباد کو تجاوزات سے پاک کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ
  • جشن آزادی : باجوں کی فروخت اوراستعمال پر پابندی عائد
  • اسلام آباد میں باجوں کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد
  • وفاقی دارالحکومت میں باجوں کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد
  • جشن آزادی کی آمد: باجوں کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد
  • یوم آزادی کی آمد،اسلام آباد میں باجوں کی فروخت اوراستعمال پر پابندی عائد
  • اسلام آباد میں سی ڈی اے کے شعبوں میں کیش لیس نظام نافذ کرنے کا فیصلہ