جشنِ آزادی اور معرکہ حق کی تقریبات جوش و خروش سے منارہے ہیں، سعید غنی
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
تصویر، جیو نیوز اسکرین گریب
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ جشنِ آزادی اور معرکہ حق کی تقریبات جوش و خروش سے منارہے ہیں۔
ایکسپو سینٹر کراچی میں سعید غنی اور وقار مہدی نے میڈیا سے گفتگو کی۔ اس موقع پر سعید غنی نے کہا کہ معرکہ حق اور جشنِ آزادی کے لیے ایکسپو سینٹر میں آج مشاعرہ اور آتشبازی ہوگی۔
سعید غنی نے کہا کہ کراچی کے شہریوں سے گزارش ہے کہ اس میں فیملیز کے ہمراہ بھرپور شرکت کریں جبکہ 13 اگست کو نیشنل اسٹیڈیم میں بہت بڑا پروگرام ہوگا۔ وہاں خواتین، جسمانی معذوری کے شکار افراد کے لیے الگ انتظامات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کل حیدرآباد رانی باغ میں بہت زبردست پروگرام ہوا ہے، شاید پاکستان کی تاریخ کے بڑے کنسرٹس میں اس کا شمار ہوگا۔
اس موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی دعوت پر عالمی شہرت یافتہ گلوکار راحت فتح علی خان نے اپنی آواز کا ایسا جادو جگایا کہ سماں باندھ دیا۔
سعید غنی نے کہا کہ 12اگست کو مزارِ قائد پر رات میں لیزر لائٹ کا شو منعقد کیا جائے گا، اس وقت بھی فریئر ہال میں 3 روزہ فیملی فیسٹیول جاری ہے، پورے صوبے میں مختلف پروگرامز ہو رہے ہیں، امید ہے 14 اگست تک یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا۔
سعید غنی نے کہا کہ تمام لوگوں کے تعاون کے ساتھ بڑے پروگرام ہو رہے ہیں، آرٹس کونسل کراچی کا پروگرام میں تعاون حاصل ہے، حیدرآباد کے پروگرام میں لاکھوں لوگ تھے۔ جہاں لاکھوں لوگ ہوں، داخلہ مفت ہو، وہاں کچھ ایشو ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہر بڑے پروگرام میں آتشبازی کریں، کل سکھر میں پروگرام ہو رہا ہے وہاں بھی آتشبازی ہوگی، کل بھی حیدرآباد کے پروگرام میں آتشبازی کی گئی، ہمارے پروگرام کو ہمارے دوستوں نے اسپانسر کیا ہے، وہ نہیں چاہتے کہ ان کے نام سامنے آئیں۔
وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ اس مشاعرے میں بھی شاید تھوڑے پیسے خرچ ہوں، گورنر سندھ بھی بڑے بڑے ایونٹ کر رہے ہیں یہ خوشی کی بات ہے۔
بعدازاں سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ کراچی کے شہریوں سے گزارش کرتا ہوں کہ ان تقریبات میں شرکت کریں، کراچی ماضی میں مشاعروں کا شہر رہا ہے، میرا خیال ہے کہ آج کا مشاعرہ تاریخ رقم کرے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سعید غنی نے کہا کہ پروگرام میں پروگرام ہو رہے ہیں
پڑھیں:
27 ویں آئینی ترمیم سندھ کے دجود پر حملہ ہے، عوامی تحریک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کی جانب سے 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف عوامی بیداری مہم کے سلسلے میں کراچی ڈویژن کا دورہ کیا گیا۔ اس سلسلے میں عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی میڈیا سیکریٹری کاشف ملاح، عوامی تحریک کراچی ڈویژن کے آرگنائزر ایڈووکیٹ عبداللہ بپڑ اور محمد علی ساھڑ نے شانتی نگر، شاہ لطیف ٹاؤن اور ریڑھی گوٹھ سمیت کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور علاقے کے رہائشیوں کو سندھیانی تحریک کی جانب سے اعلان کردہ‘‘سندھ کا وجود اور وسائل بچاؤ مارچ’’میں شرکت کی دعوت دی۔ اس کے علاوہ عوامی تحریک کے مرکزی صدر وسند تھری، مرکزی سوشل میڈیا سیکریٹری کاشف ملاح اور سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی صدر نوید عباس کلہوڑو کراچی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن پہنچے، جہاں انہوں نے ایڈووکیٹ رشید راجڑ (ممبر سندھ بار کونسل)، ایڈووکیٹ کاظم حسین مہیسر (نائب صدر کراچی بار ایسوسی ایشن)، ایڈووکیٹ امیر آزاد پنہور (جنرل سیکریٹری بدین بار)، ایڈووکیٹ امر حسیب پنہور (خزانچی کراچی بار ایسوسی ایشن)، ایڈووکیٹ معین مگسی، ایڈووکیٹ حلاج مہیسر، ایڈووکیٹ جسونت اور دیگر وکلا سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے سندھ کو تقسیم کرنے، کارپوریٹ فارمنگ، نہروں اور معدنی وسائل پر قبضوں، قبائلی دہشتگردی، کاروکاری اور خواتین پر مظالم کے خلاف سندھیانی تحریک کی جانب سے 16 نومبر کو سٹی گیٹ سے حیدرآباد پریس کلب تک اعلان کردہ‘‘سندھ کا وجود اور وسائل بچاؤ مارچ’’میں شرکت کی دعوت دی۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم سندھ کے وجود پر حملہ ہے اور یہ سندھ سمیت مظلوم قوموں کے وسائل لوٹنے کی سازش ہے۔ 27ویں آئینی ترمیم ون یونٹ سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ اسٹیبلشمنٹ فارم 47 والی حکومت سے یہ ترمیم منظور کرانا چاہتی ہے۔ یہ ترمیم ضیاء الحق کے مارشل لا سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ آف انویسٹمنٹ (ترمیمی) ایکٹ 2023ء منظور کروا کر پیپلز پارٹی پہلے ہی 18ویں آئینی ترمیم ختم کر چکی ہے۔ ایس آئی ایف سی کا ادارہ 18ویں ترمیم کا قاتل ہے۔