پیغامِ ماضی پاکستان: ہم سب کا پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
14 اگست وہ تاریخی دن ہے جب برصغیر کے مسلمانوں کے آزاد اور خودمختار ریاست کا خواب حقیقت میں بدلا۔ یومِ آزادی صرف جشن نہیں بلکہ قربانیوں کے تسلسل کی داستان ہے۔ یہ دن تجدیدِ عہد کا دن ہے اور ہمیں ہمارے آباؤ اجداد کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔
یومِ آزادی کے موقع پر ’’پیغامِ ماضی‘‘ دیتے ہوئے پنجاب سے تعلق رکھنے والے کستوری لال نے اپنے تاثرات بیان کیے۔ انہوں نے کہا ’’14 اگست 1947 کے بعد میرے دادا جی، جن کا نام ہری چند تھا، نے ہمیں اُس دور کی کئی یادیں اور حقائق بتائے۔‘‘
کستوری لال کے مطابق اُن کے دادا جی ہمیشہ کہا کرتے تھے ’’بیٹا، آپ کے لیے سب سے محفوظ اور بہتر ماحول یہی ہے۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا ’’ہماری پوری نسل نے یہ فیصلہ کیا کہ اسلامی معاشرے میں ہمارا جینا، اٹھنا بیٹھنا زیادہ محفوظ ہے، اسی لیے ہم نے یہی سرزمین اپنا وطن بنانے کا ارادہ کیا۔‘‘
پیغامِ ماضی میں چھپی یہ صدائیں آج بھی ہمیں قربانی، وحدت اور وفا کا سبق دیتی ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
شاعر مشرق علامہ اقبال کا 148 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مفکرِ پاکستان، شاعرِ مشرق اور مسلمانوں کے لیے آزاد وطن کا خواب دیکھنے والے عظیم فلسفی ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 148واں یومِ پیدائش آج ملک بھر میں عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔
اس موقع پر مزارِ اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پُروقار تقریب منعقد ہوگی، جس میں پاک فوج کے چاق و چوبند دستے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
ہر سال 9 نومبر کو ملک بھر میں شاعرِ مشرق کا یومِ پیدائش قومی جذبے اور فکری عقیدت کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ علامہ اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کو آزاد ریاست کے قیام کا تصور دیا اور اپنی شاعری کے ذریعے انہیں بیداری، خودی اور عمل کا پیغام دیا۔
انہوں نے محکوم اقوام کو غلامی سے نجات اور خودی کے شعور سے نئی تہذیب کی تعمیر کا درس دیا۔ ان کے افکار نے مسلمانوں کے دلوں میں امید اور جدوجہد کا جذبہ پیدا کیا، جس نے آزادی کی راہ روشن کی۔
علامہ اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اور 21 اپریل 1938 کو لاہور میں وفات پائی۔ ان کا پیغام آج بھی قوم کے لیے مشعلِ راہ ہے۔