نیتن یاہو کی پالیسیاں امن کی راہ میں رکاوٹ ہیں، حماس رہنماء محمود مرداوی
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں حماس کے سینیئر رہنماء کا کہنا تھا کہ معاملات کے حل کا واحد راستہ مذاکرات ہیں اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اس قابل نہیں کہ کو وہ کسی ایسے معاہدے پر پہنچیں، جو دونوں جانب قابل قبول ہو۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کی پالیسیاں امن کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق حماس کے سینیئر رہنماء محمود مرداوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں غزہ پر اسرائیلی قبضے کے اعلان سے کوئی حیرت نہیں ہوئی۔ محمود مرداوی نے کہا کہ معاملات کے حل کا واحد راستہ مذاکرات ہیں اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اس قابل نہیں کہ کو وہ کسی ایسے معاہدے پر پہنچیں، جو دونوں جانب قابل قبول ہو۔ حماس کے رہنماء نے مزید کہا کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ نیتن یاہو مذاکرات میں ناکامی کے اکیلے ذمہ دار ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نیتن یاہو
پڑھیں:
حماس کی جانب سے ایک اور یرغمالی کی لاش اسرائیلی حکام کے سپرد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: حماس نے جمعے کو (8 نومبر) ایک اور اسرائیلی یرغمالی کی لاش بین الاقوامی کمیٹی صلیبِ سرخ (آئی سی آر سی) کے ذریعے اسرائیلی حکام کے حوالے کر دی۔
اسرائیلی فوج نے ابتدائی طور پر تصدیق کی ہے کہ موصولہ لاش ممکنہ طور پر یرغمالی کی ہے اور اس کی شناخت کے لیے فرانزک ٹیسٹ جاری ہیں۔ یہ حوالگی اس امریکی ثالثی معاہدے کے تناظر میں عمل میں آئی ہے جو غزہ تنازعے کے دوران زندہ یرغمالیوں اور شہدا کی لاشوں کی واپسی کے لیے طے پایا تھا۔
اس معاہدے کے تحت تبادلے کی شرائط کے عین مطابق دونوں جانب سے لاشوں کی حوالگی کے سلسلے جاری ہیں، تاہم اسرائیلی حکام کا مؤقف ہے کہ غزہ میں ابھی بھی متعدد یرغمالیوں کی لاشیں موجود ہیں جنہیں فوراً حوالہ کرنا ضروری ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کے وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ غزہ پٹی میں حماس کے سرنگی نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے کہا کہ اگر سرنگیں ختم کر دی جائیں تو حماس کی جنگی صلاحیت بھی کم ہوجائے گی — ان کے الفاظ میں “اگر سرنگیں نہ ہوں تو حماس نہیں ہوگی۔
اسرائیلی دفاعی قیادت کی جانب سے مسلسل زور دیا جا رہا ہے کہ فوجی کارروائی محض عسکری قیادت یا جھڑپوں کو غیر مسلح کرنے تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اس کا ایک بڑا ہدف حماس کے زیرِ زمین سرنگی نیٹ ورک کو تباہ و برباد کرنا بھی ہے۔ دفاعی حکام نے کہا ہے کہ یہ ہدایت خاص طور پر اُن علاقوں (جنہیں اسرائیل “ییلو زون” کہتا ہے) کو مدنظر رکھتے ہوئے دی گئی ہے جو اسرائیلی کنٹرول میں آچکے یا جن پر عملی طور پر ترجیحی آپریشن کیے جا رہے ہیں۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان