حماس کے ہتھیار ڈالنے سے انکار پر اسکے خاتمے کے سوا کوئی چارہ نہیں، نیتن یاہو
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ حماس کا خاتمہ، قیدیوں کی رہائی اور غزہ کو ہتھیاروں سے پاک کرنا ہمارا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کا سکیورٹی کنٹرول سنبھال کر غزہ میں پُرامن غیر اسرائیلی انتظامیہ بنائی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے پہلے اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے ہتھیار ڈالنے سے انکار پر حماس کے خاتمے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ میں نئے فوجی آپریشن کا مقصد حماس کے باقی رہ جانے والے دو مضبوط گڑھ ختم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ غزہ میں نیا فوجی آپریشن جلد ختم کر لیں گے، حماس کو غزہ کی حکمرانی سے باہر کرکے غزہ کا سکیورٹی کنٹرول سنبھالیں گے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کا خاتمہ، قیدیوں کی رہائی اور غزہ کو ہتھیاروں سے پاک کرنا ہمارا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کا سکیورٹی کنٹرول سنبھال کر غزہ میں پُرامن غیر اسرائیلی انتظامیہ بنائی جائے گی۔ نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ غزہ جنگ ختم کرنے کا تیز اور بہترین راستہ یہی ہے، فوج کو غزہ میں غیر ملکی صحافیوں کو لانے کی ہدایت کی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کے کہ غزہ
پڑھیں:
غزہ پر قبضے کی کوشش کی تو بھاری قیمت چکانا ہوگی, حماس کی اسرائیل کو وارننگ
غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کی جانب سے غزہ پر مکمل کنٹرول کے بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان نسل کشی، جبری بے دخلی اور ذاتی سیاسی مفادات پر مبنی ہے۔
حماس کا بیان قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے فاکس نیوز کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں جو باتیں کیں وہ جاری جنگ بندی مذاکرات سے ان کی پیچھے ہٹنے کی کوشش کو بے نقاب کرتی ہیں۔
تنظیم نے الزام عائد کیا کہ نیتن یاہو غزہ میں قید اسرائیلی مغویوں کو بھی اپنے انتہا پسند ایجنڈے کی راہ میں قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔ حماس نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام غزہ پر کسی بھی قابض قوت یا اس کے منصوبے کو قبول نہیں کریں گے اور ہر کوشش کی سخت مزاحمت کی جائے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی، اور ایسی کارروائیاں کرنا اب آسان نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو نے فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ حماس کو ختم کر کے وہاں کی حکومت عرب ممالک کے حوالے کی جا سکے۔