کربلا میں کلورین گیس لیک، 600 سے زائد زائرین دم گھٹنے پر اسپتال پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
عراق کے شہر کربلا میں کلورین گیس کے اخراج سے 600 سے زائد زائرین کو سانس لینے میں دشواری کے باعث عارضی طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
وزارت صحت عراق کے مطابق کربلا میں کلورین گیس کے اخراج کے بعد 621 افراد کو دم گھٹنے کی شکایت ہوئی، تاہم تمام مریض ضروری علاج کے بعد صحت یاب ہو کر گھروں کو واپس چلے گئے۔
یہ واقعہ کربلا اور نجف کے درمیان واقع ایک واٹر ٹریٹمنٹ اسٹیشن پر کلورین لیک ہونے سے پیش آیا۔ یہ راستہ ان لاکھوں شیعہ زائرین کے لیے اہم ہے جو امام حسینؓ اور حضرت عباسؓ کے مزارات کی زیارت کے لیے آتے ہیں اور اربعین کے موقع پر امام حسینؓ کی شہادت کی یاد مناتے ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کے مطابق گیس لیک پانی کے اسٹیشن سے ہوا جبکہ عراق میں برسوں کے تنازعات اور کرپشن کے باعث انفراسٹرکچر خستہ حالی کا شکار ہے اور حفاظتی معیار کی پاسداری اکثر کمزور رہتی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تلہار ،سندھ ایمپلائز الائنس کی اپیل پر مکمل ہڑتال کی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250924-11-12
تلہار (نمائندہ جسارت) سندھ ایمپلائز الائنس کی مرکزی قیادت کی کال پر 23سے 27ستمبر تک مکمل ہڑتال کے اعلان کے بعد شہر کے رورل ہیلتھ سینٹر کے مسیحا ؤں نے بھی اسپتال کو تالے لگا دیے اور مکمل او پی ڈی کا بائیکاٹ کیا ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث درجنوں مریض علاج کی امید لیے اسپتال پہنچے تو انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔تفصیلات کے مطابق سندھ ایمپلائز الائنس کی مرکزی قیادت کی جانب سے 23 سے 27ستمبر تک مکمل ہڑتال کے اعلان کے بعد سرکاری ملازمین نے مکمل طور پر کام بند کردیا ہے لیکن سب سے زیادہ شہریوں کو حیرت اس بات کی ہوئی ہے کہ شہر کی سول اسپتال کی انتظامیہ نے بھی سول اسپتال کے تمام تر دفاتر کو تالا لگاکر او پی ڈی مکمل طورپر بند کری سول اسپتال انتظامیہ کی جانب سے اسپتال بند کرنے کی وجہ سے درجنوں مریض جو علاج کی عرض سے اسپتال لائے گئے تھے شدید پریشان ہوگئے عملے کی منت سماجت کرنے لگے لیکن ایک بھی مریض کو طبی سہولت فراہم نہیں کی گئی سول اسپتال انتظامیہ کی جانب سے مریضوں کے ساتھ ایسا نارواں سلوک کرنے پر انہیں سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ شہریوں کے مطابق خود کو مسیحا کہلوانے والے ڈاکٹروں نے جب ذاتی مفادکی خاطر انسانی زندگیوں کی پرواہ کیے بغیر اسپتال کو تالا لگایا اس وقت ان کا ضمیر کیا مرگیا تھا کیوں سول اسپتال انتظامیہ نے علاج کی غرض سے آئے عریب بے سہارا مریضوں سے منہ موڑ لیاجو ایک شرمناک عمل ہے جبکہ اسپتال انتظامیہ کے مطابق ہر روز ایک ہزار سے زائد مریض حصول علاج کی خاطر سول اسپتال آتے ہیں جنہیں مفت طبی سہولت فراہم کی جاتی ہیں تو اب یہ مریض ان کی ہڑتال کی وجہ سے کہاں جائیں اگر ان غریبوں کے پاس علاج معالجے کی رقم موجود ہوتی تو یہ لوگ سول اسپتال کیوں آتے شہریوں کی شدید تنقید دوسری جانب سول اسپتال کے عملے کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ہمیں دیگر صوبوں کی طرح الاؤنس دینے کے بجائے الاؤنس اور مراعتیں ختم کرنا چاہتی ہے سندھ واحد صوبہ ہے جہاں سرکاری ملازمین کو ان کے جائز حقوق نہیں ملتے الاؤنس، پنشن سمیت دیگر مراعتیں بھی ملازمین کو میسر نہیں جب تک ہمارے جائز مطالبات منظور نہیں ہوتے ہڑتال جاری رہے گی۔