آرمی یوتھ انگیجمنٹ پروگرام: بہاولپور ڈویژن کے طلبا و طالبات کا دورہ چولستان
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
آرمی یوتھ انگیجمنٹ پروگرام کے تحت بہاولپور ڈویژن کے طلبا و طالبات پر مشتمل وفد نے چولستان میں گرین پاکستان انیشی ایٹو کے تحت جاری شجرکاری، جدید آبپاشی نظام اور ماحول دوست ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ کیا۔
وفد نے مقامی ماہرین سے تبادلۂ خیال کے دوران منصوبوں کی تکنیکی اور ماحولیاتی پہلوؤں پر گہری معلومات حاصل کیں اور ان منصوبوں کو پاکستان کے سبز و پائیدار مستقبل کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔
مزید پڑھیں: طلبا دیانت داری، محنت اور راست بازی کو اپنا شعار بنائیں، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف
شرکا نے اس موقع پر اظہارِ خوشی کیا کہ انہیں علمی، فکری اور سائنسی ترقی کے مواقع ملے، جس سے نہ صرف ان کا علم بڑھا بلکہ ماحولیات کے چیلنجز کے حل کے بارے میں ان کی سوچ بھی نکھری۔ انہوں نے آرمی اور حکومتِ پاکستان کے اس قومی خدمت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے اسے آنے والی نسلوں کے لیے مثبت ورثہ قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرمی یوتھ انگیجمنٹ پروگرام بہاولپور ڈویژن دورہ چولستان طلبا و طالبات گرین پاکستان انیشی ایٹو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آرمی یوتھ انگیجمنٹ پروگرام دورہ چولستان طلبا و طالبات گرین پاکستان انیشی ایٹو
پڑھیں:
حکومت کا گورننس کے نام پر ایک ارب ڈالر کا قرض لینے کا فیصلہ
اسلام آباد:پاکستان نے ٹیکس نظام کی کارکردگی بہتر بنانے،اخراجات میں شفافیت لانے اورسرکاری اداروںکے قانون پر عملدرآمد یقینی بنانے کے نام پر ایک ارب ڈالرکے 2 غیرملکی قرضے حاصل کرنے کافیصلہ کیاہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق حکومت 60 کروڑ ڈالرکاقرض "پاکستان پبلک ریسورسزفار اِنکلیوسِوڈیولپمنٹ پروگرام" کے تحت ورلڈ بینک سے،جبکہ 40 کروڑ ڈالر کاقرض "ایکسلیریٹنگ اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائز ٹرانسفارمیشن پروگرام" کے تحت ایشیائی ترقیاتی بینک سے حاصل کریگی۔
موجودہ زرمبادلہ کے نرخ کے مطابق ایک ارب ڈالر تقریباً281 ارب روپے کے برابر بنتے ہیں،جو نیاہوائی اڈہ تعمیرکرنے یاسیکڑوں اسکول بنانے کیلیے کافی رقم ہے،تاہم یہ قرضہ جات بجٹ سپورٹ کے طور پر حاصل کیے جائیں گے اور ان سے کوئی نیااثاثہ نہیں بنایاجائیگا۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق قرضے زرمبادلہ ذخائرکوسہارادینے کیلیے لیے جارہے ہیں،جبکہ آئی ایم ایف کی جانب سے ابھی تک بڑے غیر ملکی قرضوں کی راہ ہموار نہیں ہوسکی۔
دستاویزات کے مطابق ورلڈ بینک کا 60 کروڑ ڈالرکا پروگرام وزارتِ خزانہ، ایف بی آر، بیورو آف اسٹیٹسٹکس، وزارتِ تجارت، پاور ڈویژن، آئی ٹی وزارت، پی پی آر اے اورآڈیٹر جنرل کے محکمے میں اصلاحات کیلیے ہوگا۔
پروگرام کے تحت ایف بی آرکے ٹیکس اصلاحاتی اقدامات، اخراجات میں شفافیت اور درست اعداد و شمار فراہم کرنیوالے نظام کو مضبوط کرنے کاہدف مقررکیاگیا۔
ذرائع کے مطابق وزارتِ منصوبہ بندی نے نئے قرضے پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہاکہ ایف بی آر اوآڈیٹر جنرل کیلیے پہلے ہی اسی نوعیت کے قرضے جاری ہیں،جیسے کہ "پاکستان ریز ریونیو پروگرام" اور "آن لائن بلنگ سسٹم"۔ دوسری جانب، حکومت ایشیائی ترقیاتی بینک سے 40 کروڑ ڈالرکاقرض 40 بڑے سرکاری اداروں کی کارکردگی اور مالی پائیداری بہتر بنانے کیلیے حاصل کرناچاہتی ہے۔
ماہرین کاکہناہے کہ پاکستان کیلیے گورننس اور شفافیت میں بہتری لانے کیلیے "سیاسی عزم اور اصلاحی ارادے" زیادہ اہم ہیں،محض قرضوں سے اصلاحات ممکن نہیں۔