پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس 147 ہزار پوائنٹس کے قریب پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پیر کے روز تیزی کا رجحان دیکھا گیا، جہاں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس دورانِ کاروبار 147 ہزار پوائنٹس کی سطح کے قریب پہنچ گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دوپہر 3 بج کر 15 منٹ پر انڈیکس 146,910.57 پوائنٹس پر موجود تھا، جو 1,527.78 پوائنٹس یا 1.05 فیصد کا اضافہ ہے۔
آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی، جبکہ بڑے حصص جیسے اے آر ایل، این آر ایل، ایم اے آر آئی، پی او ایل، ایچ بی ایل، ایم سی بی، ایم ای بی ایل اور یو بی ایل سبز زون میں ٹریڈ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے تاریخ رقم کردی، انڈیکس 1,43,000 کی سطح پر پہنچ گیا
ماہرین کے مطابق اس مثبت رجحان کی وجہ کئی سازگار معاشی اور کارپوریٹ عوامل ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کا تسلسل پالیسی استحکام فراہم کر رہا ہے اور اہم مالی و ساختی اصلاحات کے نفاذ کو یقینی بنا رہا ہے، جو بہتر بیرونی اور مالیاتی کھاتوں کی پوزیشن کے ساتھ وابستہ ہے۔
اسٹاک مارکیٹ کے ماہرین کے مطابق پرکشش شیئر ویلیو ایشنز سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھا رہی ہیں، خاص طور پر جب دیگر اثاثہ جات، جیسے ریئل اسٹیٹ، زیادہ تر جمود کا شکار ہیں، مزید برآں، کئی لسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے ریکارڈ منافع کی رپورٹس بھی مارکیٹ میں تیزی کا باعث بن رہی ہیں۔
گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے اپنا تیزی کا سلسلہ برقرار رکھا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 4,348 پوائنٹس یعنی 3.
مزید پڑھیں:اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ اضافہ کا اصل سبب کیا ہے؟
بین الاقوامی سطح پر، ایشیائی مارکیٹوں میں پیر کو معمولی تیزی دیکھی گئی، جو ٹیک سیکٹر کی بلند قیمتوں اور کمپنیوں کی بہتر آمدنی سے تقویت پا رہی ہے، تاہم، امریکی افراطِ زر کے اعداد و شمار اور تجارتی و جغرافیائی سیاسی امور پر سرمایہ کاروں کی نظر ہے۔
امریکی اور چینی تجارتی ٹیرف پر ڈیڈلائن منگل کو ختم ہو رہی ہے، جس کے بارے میں امکان ہے کہ اسے دوبارہ بڑھا دیا جائے گا، اسی دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن جمعہ کو الاسکا میں یوکرین پر ملاقات کریں گے۔
امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس کے منگل کو جاری ہونے والے اعداد و شمار سے یہ طے ہوگا کہ ڈالر اور بانڈ مارکیٹ کس سمت جائیں گے، معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر یہ توقع سے زیادہ ہوا تو ستمبر میں شرحِ سود میں کمی کے امکانات متاثر ہو سکتے ہیں، تاہم موجودہ حالات میں مارکیٹ ستمبر میں کمی کے 90 فیصد امکانات ظاہر کر رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
100 انڈیکس آئی ایم ایف اثاثہ جات پاکستان اسٹاک ایکسچینج ریئل اسٹیٹ ریکارڈ منافع سازگار کارپوریٹ کنزیومر پرائس انڈیکس کے ایس سیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 100 انڈیکس ا ئی ایم ایف اثاثہ جات پاکستان اسٹاک ایکسچینج ریئل اسٹیٹ ریکارڈ منافع سازگار کارپوریٹ کنزیومر پرائس انڈیکس کے ایس سی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے مطابق
پڑھیں:
لاہور میں ٹریفک چالان جمع نہ کروانے پر کاریں، بائیکس نیلام ہوں گی؟
لاہور ٹریفک پولیس نے ای چالان کی نادہندہ موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو نیلام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’وی سسٹرز‘: خواتین کے لیے ویمن رائیڈ سروس تحفظ اور خود مختاری کا عملی مظاہرہ
چیف ٹریفک آفیسر ڈاکٹر اطہر وحید کے مطابق اس وقت 129 موٹر سائیکلیں ٹریفک پولیس کی تحویل میں ہیں جن پر ایک لاکھ روپے سے زائد ای چالان ہو چکے ہیں۔
ڈاکٹر اطہر نے کہا کہ کم سے کم چالان ایک لاکھ 3 ہزار روپے اور زیادہ سے زیادہ چالان پونے 4 لاکھ روپے تک ہے۔
رواں سال مئی میں ’ٹاپ 100 ڈیفالٹرز کریک ڈاؤن‘ مہم میں سرکاری گاڑیوں سمیت ایک ہزار ڈیفالٹرز کو نوٹس بھیجے گئے۔ جون میں ’ریکارڈ بریکنگ ریکوری‘ مہم سے 3 کروڑ روپے وصول ہوئے۔
اگست اور ستمبر میں سوشل میڈیا پر ’قانون کو مانو اور چالان پے کرو‘ کیمپین چلائی گئی۔
ٹریفک پولیس نے 73 محکموں کو خطوط بھیجے اور 300 گاڑیاں ضبط کیں۔
نئی مہم جو ستمبر 2025 میں شروع ہوئی ہے سب سے منفرد ہے کیونکہ اس میں گاڑیوں کی نیلامی کا اختیار شامل ہے۔
مزید پڑھیے: لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کی 11 درخواستیں جرمانے کے ساتھ خارج کردیں
مستقبل میں یہ مالی جرمانے کی سزا جائیداد ضبط کرنے کی جانب بھی بڑھ سکتی ہے۔
لائسنس معطل ہوں گےٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لائسنس معطل ، اور ان پر بھاری جرمانے عائد ہونگے۔
لاہور ٹریفک پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ 25 مختلف خلاف ورزیوں پرکم سے کم جرمانہ 2 ہزار مقرر کر دیا گیا۔ قوانین کی خلاف ورزی پر زیادہ سے زیادہ جرمانے 20 ہزار تک ہوں گے۔
حکام کا کہنا تھا کہ ہر خلاف ورزی پر 2 سے لے کر 4 پوائنٹس کی کٹوتی بھی کی جائے گی۔ سالانہ 20 پوائنٹس کی خلاف ورزیوں پر لائسنس 2ماہ سے ایک سال کے لیے معطل ہوگا۔
ابھی جو ٹریفک پولیس جرمانے کر رہی ہے وہ 100 سے 500 روپے تک کی خلاف ورزیوں پر فی جرمانہ وصول کیا جارہا ہے۔
صرف 5 خلاف ورزیوں پر عدالتی احکامات پر 2 ہزار تک جرمانہ کیا جارہا ہے، اوور اسپیڈنگ پر جرمانہ 2ہزار سے 20 ہزار وصول کیا جائے گا، اوور اسپیڈنگ کی خلاف ورزی پر 4 پوائنٹس کی کٹوتی ہو گی۔
ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی پر 2 ہزار سے 15 ہزار تک جرمانہ ہوگا، ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی پر بھی 4 پوائنٹس کی کٹوتی ہو گی، اوور لوڈنگ پر جرمانہ 2ہزار سے 15ہزار تک ہو گا۔
مزید پڑھیں: لاہور کا بائیک گرین لین منصوبہ ناکام، کروڑوں روپے ضائع
ٹریفک حکام کے مطابق اوورلوڈنگ کرنے پر بھی 4 پوائنٹس کی کٹوتی کی جائے گی، ون وے کی خلاف ورزی پر جرمانہ 2 ہزار سے 15ہزار تک ہو گا، ون وے کی خلاف ورزی پر بھی 4 پوائنٹس کی کٹوتی ہوگی، اندھادھند ڈرائیونگ پر جرمانہ 3 ہزار سے 15 ہزار ہوگا، 4 پوائنٹس کی کٹوتی ہوگی، پریشر ہارن پر2ہزار سے10 ہزار جرمانہ اور 2پوائنٹس کی کٹوتی ہوگی۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے بھجوائی گئی سمری جلد کابینہ میں جلد پیش کی جائے گی۔ کابینہ کی منظوری کی بعد پنجاب بھر میں اس نئے قانون پر عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹریفک چالان ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے گاڑیوں کے چالان لاہور