باجوڑ میں دہشتگردوں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا آغاز، کئی علاقوں میں کرفیو نافذ
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
باجوڑ میں دہشتگردوں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا آغاز، کئی علاقوں میں کرفیو نافذ WhatsAppFacebookTwitter 0 11 August, 2025 سب نیوز
باجوڑ (سب نیوز)خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کا ٹارگٹڈ آپریشن شروع ہوچکا ہے۔ 11 اگست 2025 سے شروع ہونے والے اس آپریشن کے تحت بعض علاقوں میں نقل و حرکت پر 12 گھنٹے اور بعض میں 72 گھنٹے تک مکمل پابندی عائد رہے گی۔
خیبر پختونخوا ہوم ڈیپارٹمنٹ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، 11 اگست کو صبح 11 بجے سے رات 11 بجے تک خارمونڈہ روڈ، خار ناوگئی روڈ، خار پشت سلارزئی روڈ اور خار صدیق آباد عنایت کلے روڈ پر دفعہ 144 نافذ رہے گی۔اس حوالے سے وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے قبائلی علاقہ جات مبارک خان زیب کا کہنا ہے کہ میں ماموند آپریشن کے دوران میں ضلعی انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنر باجوڑ سے مسلسل رابطے میں ہوں۔ متاثرہ خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑا جا رہا، انہیں فوری طور پر اسکولوں میں رہائش، خوراک اور بنیادی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
ایک اور نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ تین روزہ آپریشن کے دوران، 11 اگست صبح 11 بجے سے 14 اگست صبح 11 بجے تک لاغری، گواتی، غنم شاہ، بد سیاہ، کمر، امانتا، زگئی، گٹ، غنڈئی، گاریگل، نیئگ کلی، ریگئی، ڈاگ، دامادولا، سلطان بیگ، چوٹرا، شین کوٹ، گنگ، جوار، انعام خورو، چنگئی، انگا، سفری، بار گٹکئی، کھڑکی، شاکرو اور بگرو میں مکمل کرفیو نافذ رہے گا اور عوام کو گھروں سے نکلنے یا سڑکوں پر آنے کی سختی سے ممانعت ہو گی۔انتظامیہ نے عوام کو ہدایت دی ہے کہ تمام ضروری کام صبح 10:30 بجے تک مکمل کر لیں اور نفاذ کے دوران گھروں کے اندر رہیں۔ کسی قسم کی خلاف ورزی کی صورت میں پیش آنے والے واقعات کی ذمہ داری متعلقہ افراد پر عائد ہو گی۔
ذرائع کے مطابق، آپریشن سے قبل کئی خاندان علاقہ چھوڑ چکے ہیں جبکہ متعدد فیملیز کو سرکاری کیمپس میں منتقل کردیا گیا ہے۔نقل مکانی کا عمل اس وقت شروع ہوا، جب جمعے کو مقامی شدت پسندوں اور باجوڑ امن جرگے کے درمیان شدت پسندوں کو واپس افغانستان بھیجنے کے حوالے سے حتمی اجلاس میں بات چیت ناکام ہو گئی تھی۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق، 107 تعلیمی اداروں کو(جن میں زیادہ تر خار تحصیل میں ہیں)بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہوں کے طور پر مختص کیا گیا ہے، جہاں بنیادی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنومئی مقدمات، شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کو 10،10سال قید کی سزا نومئی مقدمات، شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کو 10،10سال قید کی سزا ’مون سون کا سیزن ابھی مزید رنگ دکھائے گا‘، 14 سے 23 اگست بارشوں کیلئے اہم قرار پاکستان کا چین کے علاقے اندرونی منگولیا کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے کے عزم نیب کی بحریہ ٹاؤن رہائشیوں اور مالکان کو حقوق و سرمایہ محفوظ ہونے کی یقین دہانی بنی گالہ میں عمران خان کی رہائشگاہ کی مبینہ نیلامی کی خبر، اشتہار جاری کر دیا گیا اسلام آباد میں مسجد شہید کرنے کے تنازع پر مذاکرات جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
رائے ونڈ جانے والے تمام راستے بند، انخلاء کے دوران ون وے ٹریفک سسٹم نافذ
سٹی42: سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ کا پہلا مرحلہ اختتامی دعا کے ساتھ مکمل ہوگیا۔ دعا کے بعد شرکاء کی بڑی تعداد نے رائے ونڈ سے اپنے علاقوں کی جانب روانگی شروع کردی ہے۔
اختتامی دعا کے موقع پر رائے ونڈ کی طرف آنے والی تمام سڑکیں ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئیں۔ سی ٹی او لاہور ڈاکٹر اطہر وحید کے مطابق اجتماع سے شرکاء کے انخلاء کے لیے خصوصی ٹریفک پلان ترتیب دیا گیا ہے جبکہ 1200 کے قریب اہلکار ڈیوٹی پر مامور ہیں۔
بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک رائے ونڈ جانے والے راستے بند رہیں گے۔اختتامی دعا کے بعد رائے ونڈ سے لاہور روڈ، سندر روڈ اور مانگا روڈ کو یکطرفہ چلایا جائے گا تاکہ ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو۔
سی ٹی او کے مطابق رائے ونڈ روڈ پاجیاں موڑ سے قزلباش چوک تک دونوں اطراف ون وے ٹریفک چلائی جائے گی۔اسی طرح سندر روڈ، ٹھوکر نیاز بیگ تک بھی دونوں اطراف ون وے نظام کے تحت ٹریفک چلائی جائے گی۔
مزید برآں ملتان روڈ اور رائے ونڈ مانگا روڈ پر بھی شرکاء کی گاڑیوں کو یکطرفہ چلایا جائے گا۔
ماس ٹرانزٹ سسٹم کا ٹی کیش کارڈ مہنگا ہوگیا
انہوں نے بتایا کہ انخلاء کے دوران کسی بھی ٹریفک کو موٹروے یا رنگ روڈ سے رائے ونڈ کی جانب اترنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جبکہ رائے ونڈ سے آنے والی ٹریفک کے لیے اڈہ پلاٹ سے رنگ روڈ کا راستہ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سی ٹی او نے مزید کہا کہ انخلاء کے وقت موٹر سائیکل اور رکشہ اسٹینڈز سب سے پہلے خالی کرائے جائیں گے، اس کے بعد کار، ویگن، بس اور ٹرک اسٹینڈز کو مرحلہ وار خالی کروایا جائے گا۔
آئین میں27ویں ترمیم کیا ہے؛مکمل تفصیل سامنےآگئی
ٹریفک پولیس کے مطابق ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے اضافی نفری اور تمام دفتری اسٹاف کو بھی موقع پر تعینات کر دیا گیا ہے۔
اختتامی دعا کے دوران کسی بھی گاڑی کو اجتماع روڈ پر کھڑا ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، جبکہ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ دوپہر 12 بجے تک رائے ونڈ روڈ پر سفر سے گریز کریں تاکہ کسی قسم کی پریشانی سے بچا جا سکے۔