چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے اور رکن قومی اسمبلی عبدالقادر گیلانی کی قیمتی گھڑی اسپین کے شہر بارسلونا میں چوری ہو گئی، جس کی مالیت تقریباً ایک کروڑ 80 لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق عبدالقادر گیلانی اپنی فیملی کے ہمراہ سیر و تفریح کے لیے اسپین میں موجود تھے کہ اس دوران اسٹریٹ کرائم کا شکار ہو گئے۔ چوروں نے نہ صرف ان کی گھڑی چھینی بلکہ میزبان کی گھڑی بھی لے اڑے۔
گھڑی 13 سال پہلے لی تھی، اب قیمت کئی گنا بڑھ چکی ہے
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گیلانی نے بتایا کہ یہ گھڑی انہوں نے 13 سال پہلے خریدی تھی، جب سونے کی قیمت خاصی کم تھی، اور آج اس کی قیمت تقریباً تین گنا زیادہ ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واردات کے وقت وہ اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ تھے اور گھڑی ان کے ہاتھ پر موجود تھی۔
ایسی چیزیں آتی جاتی رہتی ہیں،— عبدالقادر گیلانی
واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے عبدالقادر گیلانی نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہاکہ جب تک زندگی ہے، دنیا باقی ہے؛ ایسی چیزیں آتی جاتی رہتی ہیں۔
بیرونِ ملک پاکستانی شخصیات کے خلاف مہنگا ترین اسٹریٹ کرائم
یہ واقعہ بیرونِ ملک کسی پاکستانی عوامی شخصیت کے ساتھ پیش آنے والےمہنگے ترین اسٹریٹ کرائمز میں سے ایک سمجھا جا رہا ہے، جس نے ایک بار پھر بیرونِ ملک سفر کے دوران سکیورٹی خدشات کو اجاگر کر دیا ہے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: عبدالقادر گیلانی

پڑھیں:

سینیٹ و قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹی نے آرٹیکل 243 میں ترامیم کی منظوری دے دی

سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے آئین کے آرٹیکل 243 میں ترامیم کی منظوری دے دی۔

یہ فیصلہ آرٹیکل پر تفصیلی مشاورت کے بعد کیا گیا ہے اور اس کے تحت آئینی عدالتوں کے قیام اور دیگر اہم شقوں پر بھی اتفاق ہو گیا ہے۔

ترامیم اور پارلیمانی مشاورت

میڈیا رپورٹ کے مطابق مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے ڈرافٹ پر پارلیمنٹ میں مکمل مشاورت ہو چکی ہے۔ حکومتی اتحادی جماعتوں نے تین مزید ترامیم پیش کی ہیں جبکہ اے این پی، بی این پی اور ایم کیو ایم نے بھی اپنی تجاویز کمیٹی کے سامنے رکھیں۔

کمیٹی نے زیرالتوا مقدمات کے فیصلے کی مدت کو 6 ماہ سے بڑھا کر ایک سال کرنے کی ترمیم بھی منظور کر لی ہے۔ اس کے مطابق اگر مقدمے کی پیروی ایک سال تک نہ کی گئی تو اسے نمٹا ہوا تصور کیا جائے گا۔

دیگر اہم تجاویز اور فیصلہ سازی

میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا کے نام میں تبدیلی کی اے این پی تجویز اور بلوچستان میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافے پر حکومت نے مزید وقت مانگا ہے۔ دونوں ترامیم پر کل تک مزید غور و خوض کے بعد حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔

اس کے علاوہ آئینی عدالتوں کے قیام کی شق کی منظوری بھی مشترکہ کمیٹی نے دے دی ہے، جس سے عدالتی نظام میں اصلاحات کی راہ ہموار ہو گی۔

یہ ترامیم آئین میں اہم تبدیلیاں متعارف کرائیں گی اور وفاقی و صوبائی سطح پر قانونی و انتظامی امور پر اثر انداز ہوں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • کراچی، سائیٹ ایریا میں بجلی کا تار چوری کرتے ہوئے کرنٹ لگنے سے شخص جاں بحق
  • سابق رکن قومی اسمبلی جسٹس(ر) افتخار چیمہ انتقال کر گئے
  • 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ نہ دینے فیصلہ: مولانا فضل الرحمان بیرون ملک چلے گئے
  • سینیٹ اور قومی اسمبلی میں نامزد اپوزیشن لیڈرز کی پریس کانفرنس
  • وزیر اعظم کے بعد سپیکر قومی اسمبلی کا بھی استثنیٰ لینے سے انکار
  • سینیٹ و قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹی نے آرٹیکل 243 میں ترامیم کی منظوری دے دی
  • قومی اسمبلی کا اجلاس کل دوبارہ شروع ہوگا
  • پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان نے پی آئی اے سمیت دیگر ایئرلائنز کی سیٹیں بک کرالیں
  • سپیکر سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات‘ اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر مقرر کرنے کا مطالبہ  
  • امریکا ایک تحفہ ہے اور اس کا سب سے قیمتی اثاثہ اس کے لوگ ہیں، سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر