Islam Times:
2025-09-26@10:22:45 GMT

ایم کیو ایم اور قیدی 804 میں کوئی فرق نہیں، شرجیل میمن

اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT

ایم کیو ایم اور قیدی 804 میں کوئی فرق نہیں، شرجیل میمن

سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم بھارت نہیں ہیں جو اپنی اقلیتوں پر ظلم کریں، پاکستان میں کبھی مذہبی فساد نہیں ہونے دیا ہے، اقلیتوں کے اوپر مشکل وقت آتا ہے تو مسلمان بھائی گھروں کے باہر بندوقیں لے کر ان کی حفاظت کر رہے ہوتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور قیدی نمبر 804 میں کوئی فرق نہیں، بدمعاشوں کو بدمعاشوں کی طرح جواب دیا جائے گا۔ سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ میں انتھونی نوید کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے اہم قرارداد پیش کی، پاکستان کے قومی پرچم کا سفید حصہ اقلیتوں کے حقوق کا علم بردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانی سازشوں کے باوجود بھی بھائیوں کی طرح رہتے ہیں، اقلیتوں کو پاکستان میں حقوق ترجیحی بنیادوں پر دیے جاتے ہیں، بھارت میں اقلیتوں کے جان و مال اور حقوق محفوظ نہیں ہیں، پیپلز پارٹی نے جنرل نشستوں پر اقلیتوں کو نمائندگی دی ہے، آصف زرادری نے جب بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بنایا تھا تب سب سے زیادہ بینیفشری اقلیتیں تھیں۔

سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم بھارت نہیں ہیں جو اپنی اقلیتوں پر ظلم کریں، پاکستان میں کبھی مذہبی فساد نہیں ہونے دیا ہے، اقلیتوں کے اوپر مشکل وقت آتا ہے تو مسلمان بھائی گھروں کے باہر بندوقیں لے کر ان کی حفاظت کر رہے ہوتے ہیں، افسوس ہوا کہ اس اہم دن پر بھی متحدہ نے سیاست کرنے کی کوشش کی، ایم کیو ایم اور قیدی نمبر 804 میں کوئی فرق نہیں ہے۔ اس موقع پر اپوزیشن نے سندھ اسمبلی میں احتجاج بھی کیا۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ میرا نام لیا گیا تو مجھے حق ہے کہ میں جواب دوں، ڈمپر حادثے میں 2 بچے اللہ کو پیارے ہوگئے، اس کی جتنی مذمت کی جائے اتنی کم ہے، واقعے کے بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کرکے ڈمپر تحویل میں لے لیا، اس کے بعد دہشتگرد سوچ کے لوگ سڑکوں پر آتے ہیں اور مختلف 7 ڈمپرز کو جلایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردی کے مقدمے چلائیں گے، کسی کی دھمکیوں سے نہیں ڈریں گے، جو اس سوچ کو ترغیب دیں گے ان کو بھی نہیں چھوڑیں گے، دوبارہ بھتہ خوری اور غنڈا گردی کی سیاست نہیں ہونے دیں گے، وہ کون لوگ ہیں جو شہر کے امن کو تباہ کر رہے ہیں۔، ہم سب چیزوں کو دیکھ رہے ہیں، حکومت اپنا کام کرے گی، بدمعاشوں کو بدمعاشوں کی طرح جواب دیا جائے گا۔ سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ سڑکیں کھلوانا سرکار کا کام ہے، ہم نے ایسوسی ایشن سے اسٹامپ پیپر پر معاہدہ کیا ہے کہ 25 تاریخ کے بعد کیمرہ اور ٹریکر والے ڈمپرز سڑکوں پر آئیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ متاثرہ لوگوں کی داد رسی کی جائے، ڈمپر ڈرائیور کو اتنا مارا گیا ہے کہ وہ قومہ میں پڑا ہوا ہے، جان بوجھ کر اس طرح کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اقلیتوں کے نے کہا کہ

پڑھیں:

اللہ تو ضرور پوچھے گا !

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان کے کٹھ پتلی حکمران اور کچھ کریں نہ کریں چوری چھپے معاہدے کرنے میں بہت ماہر ہیں۔ ویسے ماہر تو وہ ہر اس چیز میں ہیں جس سے ان کی جیبیں اور بینک بیلنس ڈالروں سے بھرتے رہیں۔ ویسے بھی تمام معاہدے عوام ہی کے مفاد میں تو کیے جاتے ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ عوام ان کے ثمرات دیکھنے میں سالوں گزار دیتے ہیں۔ یہ سلسلہ یونہی چلتا آ رہا ہے۔

ہاں کبھی کبھار کچھ دینی اور سیاسی جماعتوں کی رگِ غیرت پھڑکتی ہے تو وہ احتجاج بھی کر لیتے ہیں۔ لیکن آخر کار کچھ شور شرابہ کرکے چپ سادھ لیتے ہیں۔ انہیں بھی پتہ ہوتا ہے کہ حکومتی ایوانوں میں ان کا کوئی اثر دکھائی نہیں دے گا۔ یہ خاموشی اس وقت تک برقرار رہتی ہے جب تک کہ کوئی زلزلہ یا طوفان جیسی بڑی آفت لوگوں کو دوبارہ سے نہیں جھنجوڑ ڈالتی۔ اس دوران جب حکومتی رویہ غیر ذمہ دارانہ رہتا ہے اور عوام کو کسی قسم کی امداد نہیں ملتی تو یہی عوام غصے میں بھرے جتنا برا بھلا حکومت وقت کو کہہ سکتے ہیں کہہ ڈالتے ہیں۔ لیکن جب ملک کی مختلف فلاحی تنظیموں اور مخیر حضرات کی طرف سے بھرپور امداد کے بعد جب دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے ہو جاتے ہیں، اور سیلاب کا پانی بھی خود ہی خشک ہو جاتا ہے تو تب تک لوگوں کا غصہ بھی رفو چکر ہو چکا ہوتا ہے اور دوسری طرف عوام کے خیر خواہ سیاستدان بیرونی امداد سمیٹے اور ہضم کرنے میں مصروف عمل رہتے ہیں۔ اور یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہتا ہے، جب تک کہ کوئی دوسری آفت عوام کو اپنے شکنجے میں نہیں لے لیتی۔ اب ایک اور معاہدہ جو منظر عام پر آیا ہے وہ سعودی حکومت اور پاکستان کے درمیان طے پایا ہے اور حکومتی درباری اس کی خوشیاں منا رہے ہیں۔عوام حج عمرہ کر کے ثواب پر ثواب کما رہے ہیں اور ہمارے حکمران حرمین شریفین کی حفاظت کا ذمہ ملنے پر دنیا اور آخرت کی فلاح سمیٹنے کی تیاریوں میں لگ گئے ہیں۔

 کاش ان جاہلوں کو معلوم ہو کہ حرمین شریفین کی حفاظت کا ذمہ تو اللہ رب العزت نے خود اٹھا رکھا ہے۔ ان مسلم حکمرانوں پر جتنی ذمہ داریاں اللہ نے ڈالی تھیں یہ اس کو ہی پورا کر دیتے تو بڑی بات تھی۔ فلسطین کے معاملے کو لے کر پاکستان اور امت مسلمہ کا کردار تو سب پر ہی عیاں ہے۔ سعودی حکمرانوں کے بارے میں تو بچہ بچہ جانتا ہے کہ وہ یہود و نصاری کے حمایت یافتہ ہیں اور اس کا تو صاف مطلب ہے کہ اگر وہ امریکہ کے دوست ہیں تو پاکستان کو بھی امریکہ کی ہی ہر بات ماننی پڑے گی۔ ویسے تو پاکستان کی حکومت پہلے ہی اُسے اپنا آقا بنائے بیٹھی ہے۔ بہرحال یہ تمام صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ معاہدہِ ابراہیم کے لیے راہیں ہموار کی جا رہی ہیں۔ امریکہ اور اس کے حمایتیوں نے اہلِ فلسطین کو ان حالوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اب ڈھکے چھپے نہیں بلکہ کھلم کھلا انداز میں حکومتِ پاکستان کا کردار سامنے آئے گا۔

حکومتی اہلکار کس قسم کی تحسین کے حقدار بن رہے ہیں اور کس بات کی خوشیاں منا رہے ہیں؟ بے بس، مظلوم اور نہتے فلسطینیوں تک خوراک تو پہنچا نہیں سکے چلے ہیں اللہ کے گھر کی حفاظت کرنے۔ اس معاہدے کے پسِ منظر میں کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے کوئی ہے جو اس پر سوال اٹھائے؟ بھانت بھانت کی مذہبی و سیاسی جماعتیں، اور فلاحی تنظیمیں مل کر بھی حکومت پر ذرہ برابر بھی دباؤ نہ ڈال سکیں۔ جیتے جاگتے انسانوں کو مرتا دیکھ رہے ہیں، واقعی دل پتھر کے تو ہو گئے ہیں۔ ایٹم بم کا راگ الاپنے والے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ کوئی ہے جو مسلم حکمرانوں سے پوچھے کہ کیا خانہ کعبہ کا خدا کوئی اور ہے اور نبیوں کی سرزمین اور مسجدِ اقصیٰ کا خدا کوئی اور ہے؟ یہ حکمران عوام کو تو جواب نہیں دیں گے لیکن اللہ کو تو جواب دینا ہی پڑے گا۔

فوزیہ تنویر

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا بلاول سے متعلق بیان نامناسب ہے، شرجیل میمن
  • سبسڈی دینے پر ہم پر تنقید کی گئی: شرجیل میمن
  • پاکستان سعودیہ صرف دفاعی تعاون نہیں بلکہ اسلامی عسکری اتحاد کی جانب نمایاں قدم ہے، ایاز میمن
  • Never Again
  • اللہ تو ضرور پوچھے گا !
  • سندھ موٹر وہیکل رولز کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری، شرجیل میمن نے عوام کو خبردار کر دیا
  • بحریہ ٹائون کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ شرجیل و دیگر کیخلاف معاملہ ٹرائل کورٹ بھیجنے کاحکم
  • پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سکھ برادری کو وزیر بنایا؛یہاں اقلیتیں محفوظ ہیں ؛ صوبائی وزیر رمیش سنگھ اروڑہ
  • عظمیٰ بخاری کی شرجیل میمن پر تنقید، بلاول اور یوسف رضا گیلانی کو معتبر قرار دے دیا
  • سندھ: رواں ہفتے خواتین کو پنک اسکوٹیز دینے کا فیصلہ