16 امریکی اداروں کے خلاف متعلقہ پابندیاں مزید 90 دن تک معطل رہیں گی، چینی وزارت تجارت
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
بیجنگ :چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے امریکہ کے خلاف نان ٹیرف اقدامات پر صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے۔منگل کے روز ترجمان کے مطابق چین۔امریکہ اعلیٰ سطحی اقتصادی و تجارتی مذاکرات میں طے پانے والے معاہدے کو نافذ کرنے کے لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ 12 اگست 2025 سے، 4 اپریل 2025 کو برآمدی کنٹرول فہرست میں شامل کیے گئے 16 امریکی اداروں کے خلاف متعلقہ پابندیاں مزید 90 دن تک معطل رہیں گی۔9 اپریل 2025 کو ایکسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل 12 امریکی اداروں کے لیے متعلقہ اقدامات ختم کر دیے جائیں گے۔ اگر ایکسپورٹ آپریٹر کو مذکورہ بالا اداروں کو دوہرے استعمال کی اشیاء برآمد کرنے کی ضرورت ہے تو وہ متعلقہ قواعد و ضوابط کے مطابق درخواست کر سکتے ہیں۔ وزارت تجارت جائزہ لےکر قواعد و ضوابط کے مطابق اجازت دے گی.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی
پشاور سے تعلق رکھنے والے نوجوان شہاب الدین پولیو کی وجہ سے چلنے پھرنے سے قاصر ہیں لیکن اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر ماحول دوست اور کم قیمت جدید شٹل تیار کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا کی فضاؤں میں پشاور کی خوشبو
شہاب الدین نے پشاور کے نواحی علاقے میں اپنی ایک ورکشاپ قائم کی ہے جہاں وہ دن رات محنت کرکے جدید شٹل بناتے ہیں۔
پشاور میں یہ اپنی نوعیت کی واحد ورکشاپ ہے جو اس طرح کی جدید شٹل تیار کرتی ہے۔
شہاب الدین کے مطابق وہ کباڑ سے مختلف گاڑیوں کے پرزے خرید کر استعمال کرتے ہیں۔
پہلی بار انہوں نے 14 سیٹر شٹل تیار کی جو سولر پاور پر چلتی ہے اور ایک چارج پر 100 کلومیٹر تک کا فاصلہ طے کرتی ہے۔ اس کامیابی کے بعد انہوں نے مزید شٹل تیار کرنی شروع کیں۔
شہاب کے مطابق یہ شٹل زیادہ تر یونیورسٹیوں یا کیمپسز میں استعمال کے لیے موزوں ہیں اور اب تک وہ کئی شٹل تیار کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ انسان کو مایوس نہیں ہونا چاہیے بلکہ محنت جاری رکھنی چاہیے۔ ان کا مزید کہنا ہے ہم نے بھی ایسا ہی کیا اور اللہ نے کامیابی دی۔
شہاب الدین نے بتایا کہ ان کی پیدائش کے 2 سال بعد وہ پولیو میں مبتلا ہوگئے تھے جس کے باعث چلنے پھرنے سے محروم ہوگئے اور ان کی زندگی وہیل چیئر تک محدود ہوگئی۔ تاہم انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور مسلسل محنت جاری رکھی۔
مزید پڑھیے: ہاتھوں کے انگوٹھوں سے محروم چینی نوجوان کی صلاحیتوں کی دھوم
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں زیادہ تر چیزیں بیرون ملک سے منگوائی جاتی ہیں جبکہ خود کچھ کرنے کا ارادہ نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شٹل سروس کی مقبولیت بڑھ رہی ہے اور خصوصاً پشاور میں بی آر ٹی سروس کے بعد اس کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔
یوں تو شٹل چین سے درآمد کی جاتی ہیں جو انتہائی مہنگی ہیں لیکن شہاب الدین کی تیار کردہ شٹل کی قیمت چین کے مقابلے میں تقریباً 3 گنا کم ہے۔
شہاب الدین نے بتایا کہ وہ زیادہ تر استعمال شدہ پرزوں (کابلی پرزے) سے شٹل تیار کرتے ہیں جبکہ دیگر ضروری سامان خود تیار کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پشاور کی پہلی خاتون ایس ایس پی انویسٹی گیشن عائشہ بانو: اب تفتیش کے مسائل جلد حل ہوں گے
ان کا کہنا ہے کہ وہ مانگ کے مطابق شٹل بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ شہاب الدین کی کاوشوں اور کامیابیوں کی تفصیل جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
14 سیٹر شٹل پشاور پولیو سے متاثرہ باہمت نوجوان شٹل شہاب الدین