WE News:
2025-11-12@11:33:23 GMT

کیا وٹامن سپلیمنٹس صحت مند زندگی کے لیے واقعی ضروری ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT

کیا وٹامن سپلیمنٹس صحت مند زندگی کے لیے واقعی ضروری ہیں؟

دنیا بھر میں وٹامن اور منرل سپلیمنٹس کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ

یہ بھی پڑھیں: الزائمر سے بچاؤ میں مددگار وٹامنز، تحقیق کیا کہتی ہے؟

بی بی سی کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگرچہ وٹامن سپلیمنٹس کچھ افراد کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں لیکن ان کا اندھا دھند استعمال نہ صرف غیر مؤثر بلکہ بعض اوقات خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق وٹامن اور منرل سپلیمنٹس کی عالمی مارکیٹ کی مالیت 32 ارب 70 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔ امریکا میں 74 فیصد افراد اور برطانیہ میں 2 تہائی لوگ ان سپلیمنٹس کا استعمال کرتے ہیں تاکہ اپنی صحت کو بہتر بنایا جا سکے۔ تاہم سائنسی شواہد اس بارے میں متضاد ہیں۔

وٹامنز اور معدنیات کیوں ضروری ہیں؟

وٹامنز اور منرلز ہمارے جسم کے لیے ضروری مائیکرو نیوٹرینٹس ہیں جنہیں ہم خوراک کے ذریعے حاصل کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر وٹامن A بینائی اور جلد کی صحت کے لیے، وٹامن C قوتِ مدافعت کے لیے اور وٹامن K خون جمنے کے لیے ضروری ہے۔ اسی طرح کیلشیم، میگنیشیم اور پوٹاشیم جیسے منرلز بھی صحت کے لیے اہم ہیں۔

کیا وٹامن سپلیمنٹس متوازن غذا کا نعم البدل ہوسکتے ہیں؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن سپلیمنٹس کبھی بھی متوازن غذا کا نعم البدل نہیں ہو سکتے۔ لیکن مغربی طرزِ زندگی، فاسٹ فوڈ اور پروسیسڈ خوراک کی وجہ سے اکثر افراد متوازن غذا نہیں لے پاتے جس سے وٹامن کی کمی کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

سپلیمنٹس: فائدہ یا نقصان؟

رپورٹ کے مطابق وٹامن C سے لے کر وٹامن D اور اینٹی آکسیڈنٹس تک مختلف سپلیمنٹس پر کئی دہائیوں سے تحقیق جاری ہے۔ لیکن متعدد تجربات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اکثر سپلیمنٹس بیماریوں سے بچاؤ میں کوئی خاطر خواہ کردار ادا نہیں کرتے۔

مزید پڑھیے: وٹامن ڈی کی کمی نظام ہاضمہ کو کس طرح نقصان پہنچاتی ہے؟

امریکا کی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے مطابق، وٹامن D کی زیادتی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے اور وٹامن A کی زیادتی سے بینائی کے مسائل، چکر، پٹھوں کا درد اور حتیٰ کہ کوما یا موت بھی ہو سکتی ہے۔

اسی طرح ایک وقت میں مقبول نظریہ تھا کہ وٹامن C کے زیادہ استعمال سے نزلہ زکام ٹھیک ہو جاتا ہے لیکن اب یہ نظریہ سائنسی تحقیق سے مسترد ہو چکا ہے۔

کن افراد کو سپلیمنٹس کی ضرورت ہو سکتی ہے؟

رپورٹ میں شامل ایک بڑی تحقیق (VITAL trial) سے پتا چلا کہ وٹامن D کا استعمال بعض افراد جو یہ وٹامن 2 سال یا زائد عرصے تک لیتے ہیں ان میں یہ کینسر سے اموات کی شرح میں کمی لا سکتا ہے۔ تاہم یہی وٹامن دل کے امراض یا ہڈیوں کی کمزوری کے لیے مؤثر ثابت نہیں ہوا۔

اسی طرح ایک اور تحقیق (COSMOS trial) میں پتا چلا کہ بڑی عمر کے افراد میں ملٹی وٹامن کے استعمال سے یادداشت کی کمزوری کی شرح میں 60 فیصد تک کمی دیکھی گئی۔

نتیجہ: کیا وٹامن سپلیمنٹس لینے چاہییں؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ عام طور پر صحت مند افراد کو وٹامن سپلیمنٹس کی ضرورت نہیں ہوتی۔ وٹامنز کا بہترین ذریعہ قدرتی غذا ہے جیسے سبز پتوں والی سبزیاں، پھل، گری دار میوے، اناج، دودھ اور مچھلی۔ تاہم مخصوص حالات میں جیسے غذائی کمی، عمر رسیدگی یا کچھ خاص بیماریوں کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے مناسب مقدار میں سپلیمنٹس لینا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: کیا ملٹی وٹامنز کاروزانہ استعمال نقصان دہ ہے؟

یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ وٹامنز کی زیادتی فائدے کے بجائے نقصان پہنچا سکتی ہے۔ لہٰذا سپلیمنٹس کا استعمال احتیاط سے اور صرف ضرورت کے مطابق کیا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متوازن غذا ملٹی وٹامن وٹامن ڈی وٹامن سپلیمنٹس وٹامن سی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: متوازن غذا وٹامن ڈی وٹامن سی سپلیمنٹس کی متوازن غذا کے مطابق سکتی ہے کے لیے

پڑھیں:

بیوی کی خاطر سب کچھ چھوڑ دیا،احسن خان نے شادی کے بعد کی قربانیاں پہلی بار بتا دیں

پاکستان کے معروف اداکار احسن خان نے ایک شو میں اپنی ذاتی زندگی اور خاندانی سفر سے متعلق کھل کر گفتگو کرتے ہوئے اپنی ازدواجی زندگی کے اہم پہلو مداحوں کے ساتھ شیئر کیے۔

گفتگو کے دوران احسن خان نے بتایا کہ ان کے خاندان نے ہمیشہ کے لیے لاہور سے کراچی منتقل ہونے کا بڑا فیصلہ کیا جو ان کی اہلیہ کے لیے ایک مشکل اور ہمت طلب قدم تھا۔ انہوں نے بتایا کہ میری بیوی کے کراچی میں نہ کوئی دوست تھے، نہ کزنز اور نہ ہی ان کا کوئی سماجی حلقہ تھا، ان کا کہنا تھا کہ میری بیوی نے لاہور میں اپنی سماجی زندگی پیچھے چھوڑ کر کراچی میں کسی قسم کی سماجی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیا۔

احسن خان نے بتایا کہ اپنی بیوی کی سپورٹ کے لیے انہوں نے بھی اپنی سماجی زندگی محدود کردی تاکہ وہ زیادہ وقت اپنے بچوں کے ساتھ گزار سکیں اور ان کی بہتر تربیت کرسکیں۔

اداکار احسن خان نے بچوں کی تربیت سے متعلق ایک قیمتی اصول بھی بتایا، ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے والد سے سیکھا کہ بچوں کو کبھی دوسروں کے سامنے ڈانٹنا یا سزا دینا درست نہیں۔ انہیں اکیلے میں سمجھانا چاہیے تاکہ ان کی ذہنی صحت متاثر نہ ہو۔

احسن خان نے مزید کہا کہ وہ اپنے تمام بچوں کی پرورش میں یہی اصول اپناتے ہیں اور یہی طرز عمل خاندانی ہم آہنگی اور اعتماد کو مضبوط بناتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • نمونیا کا عالمی دن: ہر سانس کی حفاظت کریں، ہر زندگی بچائیں
  • کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟
  • ایک پلان اللہ کا ہوتا ہے اور وہ سب سے درست ہوتا ہے، حارث رؤف
  • طرز زندگی میں معمولی تبدیلیاں ڈیمنشیا کا خطرہ کم سکتی ہیں، تحقیق
  • 22 سال کی عمر میں گھر چھوڑا اور آزاد زندگی گزاری: انزیلہ عباسی
  • ٹیکنالوجی کی دنیا میں نیا سنگ میل: دنیا کا سب سے چھوٹا سپر کمپیوٹر تخلیق
  • چرغن،گذرگ اور بھوت دانشور
  • گووندا اچھے بیٹے اور بھائی تو ہیں لیکن خاوند نہیں، اگلے جنم میں شوہر کے طور پر نہیں چاہتی؛بیوی سنیتا
  • بیوی کی خاطر سب کچھ چھوڑ دیا،احسن خان نے شادی کے بعد کی قربانیاں پہلی بار بتا دیں
  • گوندہ اور کرشنا میں برسوں پرانی رنجش کس نے ختم کروائی؟