کیا وٹامن سپلیمنٹس صحت مند زندگی کے لیے واقعی ضروری ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
دنیا بھر میں وٹامن اور منرل سپلیمنٹس کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ
یہ بھی پڑھیں: الزائمر سے بچاؤ میں مددگار وٹامنز، تحقیق کیا کہتی ہے؟
بی بی سی کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگرچہ وٹامن سپلیمنٹس کچھ افراد کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں لیکن ان کا اندھا دھند استعمال نہ صرف غیر مؤثر بلکہ بعض اوقات خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق وٹامن اور منرل سپلیمنٹس کی عالمی مارکیٹ کی مالیت 32 ارب 70 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔ امریکا میں 74 فیصد افراد اور برطانیہ میں 2 تہائی لوگ ان سپلیمنٹس کا استعمال کرتے ہیں تاکہ اپنی صحت کو بہتر بنایا جا سکے۔ تاہم سائنسی شواہد اس بارے میں متضاد ہیں۔
وٹامنز اور معدنیات کیوں ضروری ہیں؟وٹامنز اور منرلز ہمارے جسم کے لیے ضروری مائیکرو نیوٹرینٹس ہیں جنہیں ہم خوراک کے ذریعے حاصل کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر وٹامن A بینائی اور جلد کی صحت کے لیے، وٹامن C قوتِ مدافعت کے لیے اور وٹامن K خون جمنے کے لیے ضروری ہے۔ اسی طرح کیلشیم، میگنیشیم اور پوٹاشیم جیسے منرلز بھی صحت کے لیے اہم ہیں۔
کیا وٹامن سپلیمنٹس متوازن غذا کا نعم البدل ہوسکتے ہیں؟ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن سپلیمنٹس کبھی بھی متوازن غذا کا نعم البدل نہیں ہو سکتے۔ لیکن مغربی طرزِ زندگی، فاسٹ فوڈ اور پروسیسڈ خوراک کی وجہ سے اکثر افراد متوازن غذا نہیں لے پاتے جس سے وٹامن کی کمی کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
سپلیمنٹس: فائدہ یا نقصان؟رپورٹ کے مطابق وٹامن C سے لے کر وٹامن D اور اینٹی آکسیڈنٹس تک مختلف سپلیمنٹس پر کئی دہائیوں سے تحقیق جاری ہے۔ لیکن متعدد تجربات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اکثر سپلیمنٹس بیماریوں سے بچاؤ میں کوئی خاطر خواہ کردار ادا نہیں کرتے۔
مزید پڑھیے: وٹامن ڈی کی کمی نظام ہاضمہ کو کس طرح نقصان پہنچاتی ہے؟
امریکا کی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے مطابق، وٹامن D کی زیادتی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے اور وٹامن A کی زیادتی سے بینائی کے مسائل، چکر، پٹھوں کا درد اور حتیٰ کہ کوما یا موت بھی ہو سکتی ہے۔
اسی طرح ایک وقت میں مقبول نظریہ تھا کہ وٹامن C کے زیادہ استعمال سے نزلہ زکام ٹھیک ہو جاتا ہے لیکن اب یہ نظریہ سائنسی تحقیق سے مسترد ہو چکا ہے۔
کن افراد کو سپلیمنٹس کی ضرورت ہو سکتی ہے؟رپورٹ میں شامل ایک بڑی تحقیق (VITAL trial) سے پتا چلا کہ وٹامن D کا استعمال بعض افراد جو یہ وٹامن 2 سال یا زائد عرصے تک لیتے ہیں ان میں یہ کینسر سے اموات کی شرح میں کمی لا سکتا ہے۔ تاہم یہی وٹامن دل کے امراض یا ہڈیوں کی کمزوری کے لیے مؤثر ثابت نہیں ہوا۔
اسی طرح ایک اور تحقیق (COSMOS trial) میں پتا چلا کہ بڑی عمر کے افراد میں ملٹی وٹامن کے استعمال سے یادداشت کی کمزوری کی شرح میں 60 فیصد تک کمی دیکھی گئی۔
نتیجہ: کیا وٹامن سپلیمنٹس لینے چاہییں؟ماہرین کا کہنا ہے کہ عام طور پر صحت مند افراد کو وٹامن سپلیمنٹس کی ضرورت نہیں ہوتی۔ وٹامنز کا بہترین ذریعہ قدرتی غذا ہے جیسے سبز پتوں والی سبزیاں، پھل، گری دار میوے، اناج، دودھ اور مچھلی۔ تاہم مخصوص حالات میں جیسے غذائی کمی، عمر رسیدگی یا کچھ خاص بیماریوں کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے مناسب مقدار میں سپلیمنٹس لینا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا ملٹی وٹامنز کاروزانہ استعمال نقصان دہ ہے؟
یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ وٹامنز کی زیادتی فائدے کے بجائے نقصان پہنچا سکتی ہے۔ لہٰذا سپلیمنٹس کا استعمال احتیاط سے اور صرف ضرورت کے مطابق کیا جانا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
متوازن غذا ملٹی وٹامن وٹامن ڈی وٹامن سپلیمنٹس وٹامن سی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: متوازن غذا وٹامن ڈی وٹامن سی سپلیمنٹس کی متوازن غذا کے مطابق سکتی ہے کے لیے
پڑھیں:
صحرائے تھر میں سبز انقلاب: مقامی شہریوں اور مویشیوں کے لیے نئی زندگی
تھر کے خشک و ریتلے صحرا میں جہاں کبھی سبزہ اُگنا ناممکن سمجھا جاتا تھا، وہیں اسلام کوٹ کے تھرکول بلاک ٹو پر قائم انصاری گرین پارک ایک نیا اور حیات بخش منظر پیش کررہا ہے۔
یہ پارک زیرِ زمین نمکیاتی پانی سے سیراب ہوتا ہے، اور جدید ڈرِپ ایریگیشن نظام کے ذریعے یہاں اب تک 11 لاکھ سے زیادہ پودے لگائے جا چکے ہیں۔
ان پودوں میں نیم، کیکر، لیموں سمیت مختلف پھلدار درخت اور مقامی اقسام شامل ہیں، جو نہ صرف ماحول دوست ہیں بلکہ صحرا کی بےجان فضا میں نئی روح پھونک رہے ہیں۔
پارک کا ایک اور دلکش پہلو یہاں موجود چھوٹا سا زو ہے، جو دیکھنے والوں کی خصوصی توجہ کا مرکز بنتا ہے۔ اس میں مور، ہرن، بطخیں اور دیگر مقامی پرندے قدرتی ماحول کی خوبصورتی کو مزید دوبالا کر دیتے ہیں۔
بچوں کے لیے جھولے، رنگ برنگی کیاریاں اور خوشبو بکھیرتے حسین پھول اس مقام کو گویا ایک نخلستان کا روپ دیتے ہیں۔
حالیہ ہلکی بارش کے بعد پارک کا حسن اور نکھر گیا ہے، سبز و شاداب پتے، بارش سے بھیگے ہوئے درخت اور ٹھنڈی بوندوں کی مہک فضا کو خوشگوار بنا رہی ہے۔
یہ پارک نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کی ایک روشن مثال ہے بلکہ مقامی کمیونٹی کے لیے تفریح، روزگار اور شعور کی نئی راہیں بھی ہموار کررہا ہے۔ مزید بتا رہے ہیں جی آر جونیجو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام کوٹ انصاری گرین پارک حیات بخش منظر سبز انقلاب سبزہ صحرائے تھر وی نیوز