لانکانگ-میکونگ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو مسلسل آگے بڑھایا جائے ، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے چینی وزیر خارجہ وانگ ای کی زیر صدارت ہونے والے لانکانگ میکونگ تعاون پر وزرائے خارجہ کے دسویں اجلاس اور چین، لاؤس، میانمار اور تھائی لینڈ کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی غیر رسمی ملاقات سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ لانکانگ میکونگ تعاون چین، کمبوڈیا، لاؤس، میانمار، تھائی لینڈ اور ویتنام کے درمیان مشترکہ تعمیر، مشاورت اور اشتراک کے لیے ایک نئے علاقائی تعاون کا میکانزم ہے۔رواں سال اس میکانزم کی دسویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ چین کو امید ہے کہ موجودہ اجلاس کے ذریعے وہ میکانگ ممالک کے ساتھ تعاون کی کامیابیوں کا جائزہ لےگا، کامیاب تجربات کا تجزیہ پیش کرے گا، میکانزم کے مستقبل کی ترقی کی منصوبہ بندی کرے گا تاکہ خطے میں لوگوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے اور پائیدار ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے مزید استحکام اور نئی قوت محرکہ فراہم کی جائے۔ ترجمان نے بتایا کہ اجلاس کے دوران چین، لاؤس، میانمار اور تھائی لینڈ کے وزرائے خارجہ کے درمیان ایک غیر رسمی ملاقات بھی ہوگی جس میں علاقائی صورتحال اور سرحد پار جرائم کے خلاف مشترکہ کاررائیوں سمیت مشترکہ تشویش کے معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خارجہ کے
پڑھیں:
سلامتی کونسل میں خواجہ آصف کے پیچھے بیٹھی خاتون کون؟ وزیر دفاع کے بیان پر وزارت خارجہ کی وضاحت
ویب ڈیسک : وزیر دفاع خواجہ آصف نے سلامتی کونسل میں تقریر کے دوران اپنے پیچھے بیٹھی خاتون کے حوالے سے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ خاتون کون ہیں اور ان کے پیچھے کیسے بیٹھیں، یہ وزارت خارجہ کی ذمہ داری ہے اس لیے مناسب ہے کہ اس معاملے کا جواب وہی دیں۔
سوشل میڈیا پر وزیر دفاع خواجہ آصف کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تقریر کے دوران کی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ان کے پیچھے ایک خاتون کو بھی بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے۔
مجسٹریٹ کافوڈاتھارٹی کی قبضےمیں لی گئی اشیاملزم کوسپرداری پردینےکاآرڈرکالعدم قرار
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں متعلقہ خاتون کی پاکستانی وفد کے ساتھ موجودگی اور پھر خواجہ آصف کے پیچھے براجمان ہونے سے متعلق سوشل میڈیا پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر برپا ہونے والے طوفان پر خواجہ آصف بھی خاموش نہ رہے اور ایکس اکاؤنٹ پر ایک تفصیلی پوسٹ لکھ کر وائرل ہونے والی تصویر سے متعلق وضاحت پیش کی۔
خواجہ آصف نے اپنی پوسٹ میں لکھا وزیراعظم مصروف تھے اس لیے ان کی جگہ میں نے سلامتی کونسل میں یہ تقریر کی تھی، یہ خاتون یا کس نے میرے پیچھے بیٹھنا ہے دفتر خارجہ کی صوابدید و اختیار تھا اور ہے، فلسطین کے مسئلے کے ساتھ میرا 60 سال سے جذباتی لگاؤ اور کمٹمنٹ ہے۔
ایف آئی اے کراچی زون کی کارروائی ؛حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 2 ملزم گرفتار
وزیر دفاع نے لکھا ابو ظبی بینک میں ملازمت کے دوران فلسطینی دوست اور کولیگ بنے اور آج بھی ان کے ساتھ رابطہ ہے، غزہ سے متعلق میرے خیالات واضح ہیں اور میں ان کا برملا اظہار کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید لکھا اسرائیل اور صیہونیت پر میرے خیالات نفرت کے سوا اور کچھ نہیں، یہ خاتون کون ہیں اور وفد میں ہمارے ساتھ کیوں ہیں اور ان کو میرے پیچھے کیوں بٹھایا گیا، ان سوالوں کا جواب دفتر خارجہ ہی دے سکتا ہے۔
پنجاب حکومت سموگ کا مقابلہ کرنےکیلیے تیار؛ اینٹی سموگ گنز لاہور پہنچ گئیں
خواجہ آصف نے مزید لکھا کہ میرے لیے مناسب نہیں کہ ان کی (دفتر خارجہ) جانب سے جواب دوں، میرا ٹوئٹر اکاؤنٹ کی ہسٹری اس بات کی شہادت ہے کہ میرا فلسطین کے ساتھ رشتہ ایمان کہ حصہ ہے۔
دوسری جانب وزارت خارجہ نے خواجہ آصف کی ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا سلامتی کونسل میں وزیر دفاع کی تقریر کے دوران ان کے پیچھے بیٹھی خاتون کے حوالے سے مختلف چیزیں سامنے آ رہی ہیں۔
وزارت خارجہ نے لکھا یہ واضح ہے کہ متعلقہ شخصیت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے لیے پاکستان کے اس آفیشل وفد کا حصہ نہیں ہے جسے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے منظور کیا اور نا ہی وزیر دفاع کی تقریر کے دوران متعلقہ خاتون کو وزیر دفاع کے پیچھے بیٹھنے کی منظوری وزیر دفاع نے دی تھی۔
اوپن اے آئی کا نیا فیچر "پلس" متعارف