ایران اور روس کے درمیان چھوٹے نیوکلیئر پاور پلانٹس کی تعمیر کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
رپورٹ کے مطابق محمد اسلامی اور لیکاشیف کے درمیان ملاقات باہمی اعتماد کے ماحول میں ہوئی جو روساٹم اور ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے درمیان تعاون کی خصوصیت ہے۔ ارنا کے مطابق، ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ 21 ستمبر کو ماسکو پہنچے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ سرکاری ملکیت کی حامل روسی کمپنی Rosatom نے اعلان کیا ہے کہ تہران اور ماسکو نے ایران میں چھوٹے نیوکلیئر پاور پلانٹس کی تعمیر میں تعاون کے حوالے سے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ مفاہمت کی یادداشت پر بدھ کو ماسکو میں ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے سربراہ محمد سلامی اور Rosatom کے سی ای او لیکا شیف کے درمیان ملاقات کے بعد دستخط کیے گئے۔ ایران اور روس کے درمیان دستخط شدہ مفاہمت کی یادداشت میں ایران میں اس اسٹریٹجک منصوبے کے نفاذ کے لیے مخصوص اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ اور Rosatom کے سی ای او نے پرامن ایٹمی توانائی کے شعبے میں تعاون کے لیے جاری منصوبوں اور امید افزا امکانات اور ایجنڈوں پر تبادلہ خیال کیا۔ رپورٹ کے مطابق محمد اسلامی اور لیکاشیف کے درمیان ملاقات باہمی اعتماد کے ماحول میں ہوئی جو روساٹم اور ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے درمیان تعاون کی خصوصیت ہے۔ ارنا کے مطابق، ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ 21 ستمبر کو ماسکو پہنچے، جس کا مقصد روسی حکام سے ملاقات اور گفتگو اور روس میں عالمی ایٹمی ہفتہ کی تقریبات سے خطاب کرنا تھا۔
سفر کے آغاز میں محمد اسلامی نے کہا تھا کہ ایران اور روس عالمی ایٹمی ہفتہ کے ضمنی پروگراموں کے دوران تعاون کو فروغ دینے کے لیے دستاویزات کا تبادلہ اور دستخط کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو کے سفر کے دوران ہم معاہدہ کرنے والے فریقین کے کارخانوں کا دورہ کریں گے اور سائنسی اور تحقیقی اداروں میں جائیں گے اور تحقیقی اور تعلیمی تعاملات اور تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔
ماسکو میں ارنا کے نامہ نگار کے سوال کے جواب میں ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان ہونے والے معاہدے میں روس کی طرف سے آٹھ جوہری پاور پلانٹس کی تعمیر متوقع ہے، جن میں سے چار بوشہر میں ہیں اور معاہدے کے مطابق ایران کو اگلے پاور پلانٹس کی تعمیر کا اعلان روس کی طرف کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے دوسرے حصے پر عمل درآمد کے لیے ضروری مذاکرات اور مطالعہ مکمل ہو چکے ہیں، پاور پلانٹس کی تعمیر کے لیے زمین کا انتخاب کر لیا گیا ہے۔
ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ نے کہا کہ اس سے قبل ان ایٹمی پاور پلانٹس کی تعمیراتی جگہوں کے دورے کئے جا چکے ہیں، معاہدے پر مذاکرات ہو چکے ہیں اور اس ہفتے دستخط ہونے والے معاہدے کے ساتھ، یہ خود بخود ڈیزائن، انجینئرنگ اور ضمنی اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک آپریشنل قدم میں داخل ہو جائے گا۔ اس سے قبل، 17 جنوری 2025 کو، کریملن میں ایرانی اور روسی صدور کے درمیان بات چیت کے بعد، Rosatom کے سی ای او نے کہا تھا کہ آج ہمارے ایرانی ساتھیوں اور شراکت داروں نے چھوٹے ایٹمی پاور پلانٹس کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے اور بڑے پاور پلانٹس کے لیے ایک نئی سائٹ بنانے پر زور دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایران کی ایٹمی توانائی پاور پلانٹس کی تعمیر مفاہمت کی میں ایران کے درمیان کے مطابق اور روس کے لیے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
روس کا یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر بڑا حملہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کیف (انٹرنیشنل ڈیسک) یوکرین کے وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ روس کے ایک بڑے حملے نے یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے، جس سے کئی علاقوں میں بجلی منقطع ہو گئی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ماسکو نے حالیہ مہینوں میں یوکرین میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر اپنے حملوں میں اضافہ کردیا ہے، جس سے قدرتی گیس کی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ماہرین نے کہا ہے کہ یوکرین میں سردیوں کے مہینوں سے پہلے ہی ہیٹنگ کی بندش کا خطرہ ہے۔ یوکرین کے وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ایسی صورتحال میں روس یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر ایک بار پھر بڑے پیمانے پر حملہ کر رہا ہے۔ اس کی وجہ سے یوکرین کے متعدد علاقوں میں بجلی منقطع ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ روس نے 4سال کے دوران حملوں میں یوکرین کی پاور اور ہیٹنگ گرڈ کو نشانہ بنایا ہے، جس سے شہری انفراسٹرکچر کا ایک بڑا حصہ تباہ ہو گیا ہے۔دوسری جانب یوکرین نے بھی حالیہ مہینوں میں روس کے تیل کے ڈپو اور ریفائنریوں پر حملے تیز کر دیے ہیں، جس کا مقصد ماسکو کی توانائی کی اہم برآمدات کو منقطع کرنا اور پورے ملک میں ایندھن کی قلت پیدا کرنا ہے۔