پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250926-01-18
اسلام آباد (آن لائن) پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان 1 ارب ڈالر کی قسط کے حصول کیلیے مذاکرات شروع ہو گئے۔ ان مذاکرات میں پاکستان کی معاشی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ پروگرام کے تحت طے شدہ اہداف کی تکمیل پر زور دیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے وفاقی حکومت کیلیے پالیسی میں کسی بڑی
نرمی کے امکانات کم ہیں اور تمام اہداف پر مکمل عملدرآمد کو شرط قرار دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات کا پہلا مرحلہ تکنیکی اور دوسرا مرحلہ پالیسی سطح پر ہوگا، جس میں وزارت خزانہ، وزارت توانائی، وزارت منصوبہ بندی اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ مفصل مشاورت ہوگی۔ اس کے علاوہ ایف بی آر، اوگرا، نیپرا اور دیگر ریگولیٹری اداروں سے بھی ملاقاتیں طے ہیں۔
پاکستان آئی ایم ایف
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف
پڑھیں:
کل جماعتی حریت کانفرنس کا تنازعہ کشمیر کے پرامن اور پائیدار حل کیلیے مذاکرات کی ضرورت پر زور
حریت ترجمان نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ نام نہاد جمہوری بھارت کے بدصورت چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے جو اب ہندوتوا نظریے کی حامل ایک فرقہ پرست ریاست میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مسئلہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے فوری مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس نے 1947ء سے کشمیر پر بھارتی تسلط کے خاتمے کے لیے ہمیشہ بات چیت کی وکالت کی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کو بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو زبردستی اور غیر قانونی طور پر منسوخ کرنے اور علاقے کو مرکز کے زیرانتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جو بھارت قبضے، کشمیر دشمن اور امن دشمن ایجنڈے کی واضح علامت ہے۔ بیان میں تمام سیاسی قیدیوں، صحافیوں، وکلاء، سول سوسائٹی کے ارکان اور نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
حریت ترجمان نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ نام نہاد جمہوری بھارت کے بدصورت چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے جو اب ہندوتوا نظریے کی حامل ایک فرقہ پرست ریاست میں تبدیل ہو چکا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ نیویارک میں جاری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اخلاقی اور قانونی طور پر اپنی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کو حل کرانے کا پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے، عالمی ادارہ اس پر اپنی خاموشی ترک کرے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کو مقبوضہ علاقے میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے چاہیں کیونکہ جب تک تنازعہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر حل نہیں ہوتا، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ بیان میں کہا گیا کہ دنیا کو مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف جرائم پر مودی اور بھارتی فوج کا محاسبہ کرنا چاہیے۔