پاکستان کے 78 ویں یوم آزادی پر سوئی ناردرن گیس ہیڈآفس میں پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
پاکستان کے 78 ویں یوم آزادی پر سوئی ناردرن گیس ہیڈآفس میں پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد WhatsAppFacebookTwitter 0 14 August, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس)پاکستان کے 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لاہور میں سوئی ناردرن گیس کے ہیڈ آفس میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی مینیجنگ ڈائریکٹر سوئی ناردرن گیس عامر طفیل تھے۔ ایم ڈی نے پاکستان کی آزادی کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح، علامہ اقبال کے کردار کی تعریف کی۔
ایم ڈی سوئی نادرن نے پاک افوج کے معرقہ حق کی فتح پر پاک افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔ ایم ڈی نے اپنے خطاب میں ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ ملک کی بہتری اور کمپنی کی ترقی کے لیے یک جان ہوکر کام کریں۔
بعد ازاں ایم ڈی نے پرچم کشائی اور پودا بھی لگایا۔ تقریب میں اس موقع پر کمپنی کی سینیئر مینجمنٹ اور ملازمین نے بھی شرکت کی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسپریم کورٹ میں 1980 کے رولز کی جگہ 2025 کے رولز نافذ سپریم کورٹ میں 1980 کے رولز کی جگہ 2025 کے رولز نافذ معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص سے آزادی کی خوشیاں دوبالا ہوگئی ہیں، صدر و وزیراعظم ملک بھرمیں یوم آزادی قومی جوش و جذبے کیساتھ منایا جا رہا ہے اعجاز چودھری کی خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری مقبوضہ کشمیر میں کل پاکستان کا یوم آزادی بھرپور انداز میں منانے کااعلان،15اگست کو یوم سیاہ منایا جائیگا چہلم پر فول پروف سیکیورٹی کیلئے ملک بھر میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز تعیناتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سوئی ناردرن گیس یوم آزادی
پڑھیں:
2025 میں غربت کی شرح میں مزید اضافے کا خطرہ ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچوئلزفورم اورآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، ایف پی سی سی آئی کی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ عالمی بینک کی حالیہ رپورٹ نے پاکستان میں غربت میں مزید اضافے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق غلط پالیسیوں اورغیرپائیدار ترقیاتی ماڈل نے صورتحال کوبگاڑا ہے۔ عالمی بینک نے خبردارکیا ہے کہ غربت کی شرح جو 19-2018 میں 21.9 فیصد تھی بڑھ کر25۔ 2024 میں 25.3 فیصد تک پہنچنے کا خدشہ ہے، جس کے نتیجے میں مزید پونے دو کروڑ افراد غربت کا شکارہوجائیں گے۔میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت ابھی تک بیرون ملک سے ترسیلات زراورمقامی مارکیٹ پر انحصار کرتی ہے، جو معیاری اور لوگوں کی ضرورت کے مطابق روزگارفراہم نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 42.7 فیصد ابھرتی ہوئی مڈل کلاس مہنگائی، سیلاب اور معاشی عدم استحکام سے شدید خطرے میں ہے۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان میں 40 فیصد بچے غذائی قلت کا شکارہیں اور 75 فیصد پرائمری سطح کی تعلیم حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کررہے ہیں، جس سے مستقبل کی افرادی قوت بنیادی تعلیم سے محروم ہورہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ دیہی علاقوں میں غربت شہری علاقوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے، اس لیے قومی پالیسیوں میں بنیادی تبدیلی وقت کی ضرورت ہے۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ کاروباری برادری قومی ترقی کے لیے پرعزم ہے انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کی عوام سینٹرک اصلاحات کی تجویز پر عمل درآمد ایک قومی فریضہ ہے اور قرضوں کے بہترانتظام، اخراجات میں توازن، صنعت و تجارت دوست پالیسیوں میں تیزی لانے کی ضرورت ہے تاکہ نجی شعبے کی سرمایہ کاری بڑھے اورمعیاری روزگارکے مواقع پیدا ہوں۔میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ تعلیم، صحت، صاف پانی اورصفائی کے شعبے میں بڑے پیمانے پرسرمایہ کاری غربت کوختم کرنے کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے قلیل مدتی پالیسیوں سے خبردارکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کوپائیدارمستقبل کے لئے انسانی ترقی اور سٹرکچرل اصلاحات پرتوجہ دینی ہوگی۔