سکھر: 3 ہزار سے زائد طلبہ نے سب سے بڑا انسانی پرچم بنا کر ریکارڈ قائم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
تصویر: سوشل میڈیا
سکھر میں 3 ہزار سے زائد طلبہ نے سبز ہلالی پرچم کا سب سے بڑا انسانی ماڈل بنا کر تاریخ رقم کردی۔
سکھر میں بدھ کے روز 3080 طلبہ نے معرکہ حق اور یومِ آزادی کی تقریبات کے سلسلے میں سبز ہلالی پرچم کا سب سے بڑا انسانی قومی پرچم تشکیل دے کر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔
یہ سکھر کی تاریخ کا اپنی نوعیت کا پہلا منفرد ایونٹ تھا، تقریب کے دوران پاکستان زندہ باد اور کشمیر بنے گا پاکستان کے فلک شگاف نعرے گونجتے رہے۔
کئی دنوں کی محنت اور ریہرسل کے بعد سبز و سفید لباس میں ملبوس بچوں نے شاندار قومی جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ تاریخی انسانی پرچم مکمل کیا۔
ڈوڈل پر کلک کرنے سے صارفین کو یومِ آزادی سے متعلق معلومات، قومی نغمے، پاکستان کے قیام کی تاریخ، ویڈیوز دکھائی جاتی ہیں
تقریب میں شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا اور قومی یکجہتی، پاکستان کی سالمیت اور آزادی کے تحفظ کے لیے ہر قربانی دینے کا عہد کیا گیا۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سعودی عرب کا بریدہ کھجور میلہ ، 3 ارب 20 کروڑ ریال کے سودوں سے نیا ریکارڈ قائم
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2025ء) سعودی عرب کے شہر بریدہ میں ہونے والے کھجور میلے میں 3 ارب 20 کروڑ ریال کی کھجور کے سودے ہوئے جو کہ نیا ریکارڈ ہے۔ العربیہ اردو نے کھجور بازارکی اعلیٰ کمیٹی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر خالد النقید کے حوالے سے بتایا کہ یہ میلہ گنیز ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہو چکا اور عالمی سطح پر کھجوروں کی پہلی بین الاقوامی مارکیٹ کا درجہ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میلہ سعودی کھجور کی پیداوار کو سلک روڈ سے جوڑ کر عالمی تجارت کو فروغ اور سعودی کھجور کی برآمد کے نئے راستے کھولتا ہے،یہ میلہ سعودی حکمت عملی کے تحت تیل سے ہٹ کر ( غیر تیل )مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ خالد النقید نے کہا کہ علاقے سے تقریباً 578 ہزار ٹن کھجور بیرون ملک برآمد کی جاتی ہے جو ملک کی وژن 2030 کی کامیابی میں مددگار ہے،ہر سال میلے میں علاقے کی مختلف اقسام کی تیس سے زائد کھجوریں پیش کی جاتی ہیں جس سے القصیم کو دنیا کے اہم کھجور مراکز میں شامل ہونے کا موقع ملا ۔(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کھجور کی برآمد کے لحاظ سے دنیا میں سب سے آگے ہے، 2024 کے لیے برآمدات کی مالیت 1.695 ارب ریال تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 16 فیصد زیادہ ہے، یہ اعداد و شمار نیشنل سنٹر فار پامز اینڈ ڈیٹس کی طرف سے جاری کیے گئے ہیں۔ڈاکٹر النقیدان نے کہا کہ سعودی عرب کی کھجور کی پیداوار کی انفرادیت اور کمیابی ہی اس کامیابی کی بنیاد ہے جو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کر رہی ہے۔ادھر،وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت کے مطابق سعودی عرب میں 300 سے زائد کھجور کی اقسام پیدا ہوتی ہیں جن میں سب سے مشہور سکری، خلاص، عجوة، صقعی اور صفری ہیں۔ سالانہ کھجور کی پیداوار 1.6 ملین ٹن سے تجاوز کر چکی ہے، ملک میں کھجور اور اس کی مصنوعات کی پیداوار جدید تکنیک اور اعلیٰ معیار کے ساتھ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔