کراچی؛ غیر قانونی قرار دیکر سیل کی گئی قیام پاکستان سے قبل کی دکانیں ڈی سیل کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
کراچی:
سندھ ہائیکورٹ نے نیپئر روڈ پر دکانیں سیل کرنے کیخلاف درخواست پر دکانوں کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیدیا۔
ہائیکورٹ میں نیپئر روڈ پر دکانیں سیل کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ دکانیں پاکستان کی آزادی سے قبل کی بنی ہوئی ہیں۔ اب جاکر ایس بی سی اے والے کہہ ہیں کہ غیر قانونی ہے۔ برابر میں عمارت کو بھی 50 سال سے زائد عرصہ ہوگیا ہے۔
عدالت نے ایس بی سی اے سے استفسار کیا کہ اتنے سالوں سے عمارت بنی ہوئی ہے اب آپ کو خیال آیا کہ غیر قانونی ہے۔ عدالت نے درخواستگزار سے استفسار کیا کہ آپ نے اپنی دکان بھی آگے سڑک پر بھڑا دی ہے، جس پر وکیل نے موقف دیا کہ ہم نے ایک انچ بھی دکان کو اگے نہیں بڑھایا ہے۔
عدالت نے ایس بی سی اے کو دکان مالکان کی درخواست پر 3 ہفتوں میں فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا۔ ساتھ ہی عدالت نے دکانیں ڈی سیل کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹرمپ کے غزہ منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہیں: پاکستان
—فائل فوٹوپاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ غزہ میں تنازع کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کے غزہ منصوبے کا خیر مقدم کرتے ہیں، امن معاہدے سے غزہ میں جنگ کا خاتمہ ہوا ہے۔
سلامتی کونسل میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان نے غزہ منصوبے کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔
سلامتی کونسل سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ بنیادی مقصد غزہ میں معصوم فلسطینوں کے قتل عام کی روک تھام ہے، غزہ سے اسرائیلی فورسز کا مکمل انخلاء چاہتے ہیں۔
قرار داد میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور غزہ میں عبوری حکومت کے قیام کے نقاط بھی شامل ہیں۔
عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہمارا مقصد ہے، فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔
قرارداد کے حق میں پاکستان سمیت 13 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ روس اور چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور غزہ میں عبوری حکومت کے قیام کے نقاط بھی شامل ہیں۔