سندھ کے کھجور کے شعبے کو بین الاقوامی منڈیوں تک پہنچنے کے لیے ویلیو ایڈیشن اور جدید پروسیسنگ تکنیک پر توجہ دینے کی ضرورت ہے. ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اگست ۔2025 )نجی شعبے کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے ساتھ مل کر حکومتی حکمت عملی میں تبدیلی نے سندھ کے کھجور کے شعبے کو نئی ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں تک پہنچنے کے لیے ویلیو ایڈیشن اور جدید پروسیسنگ تکنیک پر توجہ دینے کی ترغیب دی ہے، ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پیداوار کے زیادہ حجم کے باوجودسندھ کا کھجور کا شعبہ تاریخی طور پر فصل کے بعد کے نقصانات، کولڈ اسٹوریج کی سہولیات کی کمی اور غیر معیاری پیکیجنگ اور پروسیسنگ کے طریقوں کی وجہ سے بین الاقوامی منڈیوں تک محدود رسائی جیسے مسائل سے نبرد آزما رہا ہے.
(جاری ہے)
ان سنگین مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے، محکمہ زراعت سندھ، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے ساتھ مل کر پھلوں کی کوالٹی اور شیلف لائف کو بڑھانے کے لیے بہتر کٹائی، خشک کرنے، گریڈنگ اور پیکجنگ متعارف کرانے پر کام کر رہا ہے پاکستان دنیا میں کھجور پیدا کرنے والا پانچواں بڑا ملک ہے جہاں سندھ قومی پیداوار میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے صوبہ کی تقریبا نصف پیداوار اکیلے خیرپور ضلع میں ہے، جو اسے کھجور کی صنعت کا مرکزی مرکز بناتا ہے. خیرپور میں کھجور کے کاشتکار اور پراسیسر، خدا بخش راجر نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ سندھ کی کھجوریں ذائقہ اور غذائیت سے بھرپور ہیں، لیکن وہ اکثر ناقص ہینڈلنگ اور پرانی تکنیکوں کی وجہ سے اپنی قدر کھو دیتی ہیں ویلیو ایڈیشن میں سرمایہ کاری کے ساتھ ہم برآمدات میں اس شعبے کے تعاون کو نمایاں طور پر بڑھا سکتے ہیں ویلیو ایڈیشن میں کھجوروں کو دھونے، پیٹنگ، اسٹفنگ، خشک کرنے، کوٹنگ، اور صارفین کے لیے تیار فارمیٹس میں پیکیجنگ جیسی سرگرمیاں شامل ہیں . انہوں نے کہاکہ یہ اضافہ نہ صرف بین الاقوامی منڈیوں میں بہتر قیمتیں لاتا ہے بلکہ کھانے کی پروسیسنگ جیسے کھجور کا شربت، پیسٹ، اور انرجی بارز میں بھی راہیں کھولتا ہے اس تبدیلی کو سپورٹ کرنے کے لیے، خیرپور اور سکھر جیسے اہم پیداواری علاقوں میں کھجور کی پروسیسنگ یونٹس کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے حفظان صحت سے متعلق ہینڈلنگ اور یکساں معیار کو یقینی بنانے کے لیے جدید مشینری متعارف کرائی جا رہی ہے خرابی کو کم کرنے اور مارکیٹنگ کی مدت کو روایتی کٹائی کے موسم سے آگے بڑھانے کے لیے کولڈ اسٹوریج چینز بھی قائم کی جا رہی ہیں. انہوں نے کہا کہ مقامی کاروباری افراد ویلیو چین میں بڑھتے ہوئے کردار ادا کر رہے ہیں سندھ میں متعدد اسٹارٹ اپس اور ایس ایم ایز نے مقامی برانڈز کے تحت پیکڈ ڈیٹ پروڈکٹس تیار کرنا شروع کردیئے ہیں، سپر مارکیٹوں، ہیلتھ فوڈ اسٹورز اور آن لائن پلیٹ فارمز کو نشانہ بناتے ہوئے یہ کاروبار اکثر نامیاتی اور پریمیم قسموں پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، جن کی صحت سے آگاہ صارفین میں زیادہ مانگ ہے. سکھر کے زرعی ماہر لطیف مغل نے بتایاکہ پاکستان اس وقت اپنی کل کھجور کی پیداوار کا صرف ایک حصہ برآمد کرتا ہے جس میں زیادہ تر خام یا نیم پروسیس شدہ شکل میں ہے ویلیو ایڈڈ مصنوعات میں سرمایہ کاری کرنے سے، یہ شعبہ اپنی برآمدی آمدنی کو دوگنا یا تین گنا بھی کر سکتا ہے،انہوں نے حالیہ پیش رفت کا خیرمقدم کیا لیکن تربیت، آلات اور فنانس تک رسائی کے حوالے سے مزید تعاون کا مشورہ دیا کیونکہ کسانوں کو جدید آلات اور تکنیکوں کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ جو پھل اگاتے ہیں وہ بین الاقوامی برآمدی معیارات پر پورا اترتا ہے. انہوں نے کہا حکومت کو چھوٹے کاشتکاروں کو پروسیسرز اور برآمد کنندگان کے ساتھ جڑنے میں بھی مدد کرنی چاہیے انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے قدرتی اور صحت مند کھانے کی مصنوعات کی عالمی مانگ میں اضافہ ہوتا ہے، سندھ کے کھجور کے شعبے کا نقطہ نظر تیزی سے امید افزا نظر آتا ہے انہوں نے کہا کہ سرکاری اور نجی سرمایہ کاری، تکنیکی اپ گریڈ اور مارکیٹ کی ترقی کے صحیح امتزاج کے ساتھ یہ شعبہ اپنی پیداوار اور برآمدات کو زیادہ سے زیادہ بڑھا سکتا ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بین الاقوامی منڈیوں انہوں نے کہا میں کھجور کھجور کے کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
واٹس ایپ پر کسی نمبرکو سیو کئے بغیرمیسج کرنےکافیچر متعارف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: واٹس ایپ پر ایسا فیچر متعارف جس میں آپ کسی نمبر کو سیو کئے بغیرا س نمبر پر میسج کرسکتے ہیں۔
میسجنگ پلیٹ فارم کی سب سے بڑی خامی ہے کیونکہ دیگر ایپس میں آپ آسانی سے کسی کو بھی میسج کرسکتے ہیں، مگر واٹس ایپ کی جانب سے لوگوں کو کانٹیکٹس میں شامل کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔اس کے نتیجے میں فون بک ایسے نمبروں سے بھر جاتی ہے جن سے کبھی رابطہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔مگر اچھی خبر یہ ہے کہ آپ کو ایسا کرنے کی ضرورت نہیں۔
واٹس ایپ میں کلک ٹو چیٹ کے نام سے ایسا فیچر موجود ہے جس کا علم بیشتر صارفین کو نہیں۔اس فیچر یا ٹِرک سے آپ کسی بھی نمبر کو سیو کیے بغیر میسج بھیج سکتے ہیں اور یہ طریقہ واٹس ایپ موبائل ایپ اور واٹس ایپ دونوں میں کام کرتا ہے۔اس فیچر کے تحت نمبر کو کانٹیکٹ میں محفوظ کرنے کی بجائے آپ کو بس ایک لنک بنانا ہوتا ہے۔جب اس لنک پر کلک کیا جاتا ہے تو آپ سیدھے ایک واٹس ایپ چیٹ ونڈو میں پہنچتے ہیں جو اس فرد کے نمبر سے جڑی ہوتی ہے، یعنی مزید کچھ کرنے کی ضرورت نہیں۔
یہ فیچر واٹس ایپ کا اپنا ہے کسی تھرڈ پارٹی ایپ کی ضرورت نہیں۔اس کے لیے آپ کو مطلوبہ فرد کے مکمل فون نمبر کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے شروع میں کنٹری کوڈ کا اضافہ کرنا ہوتا ہے۔کنٹری کوڈ اور فون نمبر کے درمیان کوئی اسپیس، بریکٹ یا ڈیش کا استعمال نہیں کرنا ہوتا۔مثال کے طور پر +92xxxxxxxxxx کی بجائے 92xxxxxxxxxx لکھنا ہوگا۔مگر نمبر سے پہلے https://wa.me/ کا اضافہ کرنا ہوگا اور ایک سلیش ایڈ کرکے نمبر لکھنا ہوگا۔یعنی اس طرح https://wa.me/92xxxxxxxxxx لکھنا ہوگا۔اس لنک کو اپنے واٹس ایپ نمبر کی چیٹ پر محفوظ کرلیں اور ضرورت پڑنے پر پہلے کاپی کریں اور نمبر کو تبدیل کرکے سینڈ بٹن پر کلک کریں اور پھر لنک پر کلک کریں، ایسا کرنے سے مطلوبہ چیٹ ونڈو اوپن ہو جائے گی۔