وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان حالیہ تجارتی معاہدہ خاص طور پر توانائی، کانوں اور معدنیات، آئی ٹی، کرپٹو کرنسی اور دیگر شعبوں میں اقتصادی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا۔امریکی سفارت خانے کی چارج ڈی افیئرز محترمہ نٹالی بیکر سے گفتگو کرتے ہوئے، جنہوں نے آج اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی، انہوں نے کہا کہ اس سے مارکیٹ تک رسائی میں توسیع، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ ملے گا۔

وزیر خزانہ نے پاکستان کی جرات مندانہ اور انتہائی ضروری ٹیرف اصلاحات پر روشنی ڈالی جن کا مقصد تجارت کو آزاد بنانا اور ملک کو برآمدات کی قیادت میں ترقی کی طرف لے جانا ہے۔دونوں فریقوں نے ان اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، باہمی طور پر فائدہ مند نتائج کو یقینی بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے۔

اشتہار

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

شنگھائی تعاون تنظیم علاقائی تعاون کو فروغ دینے کیلیے اچھی پوزیشن میں ہے‘ اسحق ڈار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک )نائب وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے انسانی شعبے میں علاقائی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ’ اچھی پوزیشن میں ہے۔اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سامنے موجود ایجنڈا (تجارت، معیشت، ثقافت اور انسانی تعاون) ایک بہتر مستقبل کی طرف دیکھنے والی ایس سی او کی بنیاد ہے، پاکستان انہیں علاقائی شراکت داری کے مضبوط تانے بانے میں جْڑے ہوئے دھاگے سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیانجن سربراہی اجلاس سے یہ واضح پیغام ملا کہ ہماری تنظیم اقتصادی انضمام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنے اجتماعی ممکنات کے پورے دائرہ کار کو بروئے کار لانے کے عزم کے ساتھ ترقی کر رہی ہے، جس میں توسیع شدہ تجارتی تعاون، بہتر انفرا اسٹرکچر رابطہ، سرمایہ کاری کی شراکت داری ، سرحد پار تجارتی راہداریوں کی ترقی اور ڈیجیٹل معاشی ترقی کے فروغ شامل ہیں۔اسحٰق ڈار نے اس بات کو اجاگر کیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے پورے ایس سی او خطے میں پائیدار اقتصادی ترقی کی بنیاد رکھ دی ہے۔وزیر خارجہ نے نشاندہی کی کہ پاکستان نے ٹیکنالوجی پر مبنی، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا نظام تیار کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ ملک علاقائی سطح پر آفات سے نمٹنے کی تیاری کو بہتر بنانے کے لیے ایس سی او شراکت داروں کے ساتھ سیمولیشن مشقیں منعقد کرنے کا خواہشمند ہے۔اسحٰق ڈار نے کہا کہ تیانجن میں ہونے والی ہماری گفتگو میں اس ضرورت پر زور دیا گیا کہ ہم اپنی رسائی کو جدید بنائیں، ہمارے مبصر اور شراکت دار ممالک کی قدر بہت زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ایس سی او کی جدیدیت کی ایک اہم خصوصیت انگریزی کو ورکنگ لینگوئج کے طور پر متعارف کرانا ہے، آئیے ہم سیاسی بیانات سے آگے بڑھیں اور ایک ترجمہ یونٹ قائم کریں، صرف اسی ایک قدم سے ایس سی او مزید شراکت داروں کو اپنی طرف راغب کرسکتا ہے اور وسیع تر عالمی اثر و رسوخ حاصل کرسکتا ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • افغانستان کی بھارت سے تجارتی روابط بڑھانے کی کوششیں
  • وزیر خارجہ کے بعد طالبان کے وزیر تجارت کی بھی بھارت آمد؛ سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • وزیر خارجہ کے بعد طالبان کے وزیر تجارت کی بھی بھارت آمد، سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • افغانستان کی بھارت کے ساتھ تجارتی روابط بڑھانے کی کوششیں
  • اقتصادی تعاون کے لیے پاکستان کے سعودی عرب سے مذاکرات جاری ہیں، وزیر خزانہ
  • جو لوگ عطیات چھپا رہے ہیں وہ بھی سامنے آئیں، وفاقی وزیر خزانہ
  • بھارت سے تجارت: افغان وزیر نورالدین عزیزی نئی دہلی پہنچ گئے
  • توانائی شعبہ کی تنظیم نو، گڈ گورننس پر توجہ، ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے کوشاں: وزیر خزانہ
  • شنگھائی تعاون تنظیم علاقائی تعاون کو فروغ دینے کیلیے اچھی پوزیشن میں ہے‘ اسحق ڈار
  • سعودی عرب امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریگا، ڈونلڈ ٹرمپ