وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان حالیہ تجارتی معاہدہ خاص طور پر توانائی، کانوں اور معدنیات، آئی ٹی، کرپٹو کرنسی اور دیگر شعبوں میں اقتصادی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا۔امریکی سفارت خانے کی چارج ڈی افیئرز محترمہ نٹالی بیکر سے گفتگو کرتے ہوئے، جنہوں نے آج اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی، انہوں نے کہا کہ اس سے مارکیٹ تک رسائی میں توسیع، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ ملے گا۔

وزیر خزانہ نے پاکستان کی جرات مندانہ اور انتہائی ضروری ٹیرف اصلاحات پر روشنی ڈالی جن کا مقصد تجارت کو آزاد بنانا اور ملک کو برآمدات کی قیادت میں ترقی کی طرف لے جانا ہے۔دونوں فریقوں نے ان اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، باہمی طور پر فائدہ مند نتائج کو یقینی بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے۔

اشتہار

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

ترقی پذیر ممالک باہمی تعاون سے معاشی استحکام میں کوشاں، انکٹاڈ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 03 اکتوبر 2025ء) عالمگیر غیریقینی حالات میں دنیا کے ترقی پذیر ممالک باہمی تعاون کو بڑھا کر معاشی استحکام پیدا کرنے اور نئے مواقع کی تخلیق کے لیے کوشاں ہیں۔

حالیہ عرصہ میں بڑی منڈیوں کی جانب سے یکطرفہ محصولات میں اضافہ ہوا ہے اور تجارتی پالیسی سے متعلق غیر یقینی صورتحال بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

ان حالات میں ترقی پذیر ممالک نے 25 ستمبر کو جنیوا میں یہ واضح پیغام دیا کہ وہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ Tweet URL

یہ ممالک ترقی پزیر ممالک کے مابین 'تجارتی ترجیحات کا عالمی نظام' (جی ایس ٹی پی) کے شرکا کی کمیٹی (کاپ) کے 33ویں اجلاس میں جمع ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

'جی ایس ٹی پی' ایک ایسا معاہدہ ہے جو جنوبی دنیا (ترقی پذیر ممالک) کو تجارت کے ذریعے پائیدار ترقی کے فروغ میں مدد دے رہا ہے۔

'جی ایس ٹی پی' اپنے رکن ممالک کو تجارتی تنوع، مضبوطی، منڈی سے متعلق پیش گوئی کو بہتر بنانے اور جامع تجارتی شراکتوں کو فروغ دینے میں مدد دیتا ہے۔ خاص طور پر ایسے وقت میں اس کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے جب خارجی دھچکوں اور پالیسی سے متعلق غیر یقینی صورتحال سے ان معیشتوں کو غیر متناسب طور پر نقصان ہو رہا ہے جن کی تجارتی منڈیوں پر اثرانداز ہونے کی طاقت محدود ہے۔

'جی ایس ٹی پی' کی اہمیت

'جی ایس ٹی پی' کو ترقی پذیر ممالک کے گروپ 'جی77' نے اقوام متحدہ کے ادارہ تجارت و ترقی (انکٹاڈ) کے فریم ورک کے تحت قائم کیا تھا جس کا مقصد جنوبی دنیا کے ممالک کے مابین تجارت کو فروغ دینا ہے۔ یہ معاہدہ ترجیحی محصولات میں کمی لانے، غیر محصولاتی رکاوٹوں کو دور کرنے اور مخصوص شعبہ جات میں معاہدوں کے لیے گفت و شنید کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کے مابین تجارت کو آسان بنانے کے لیے کام کرتا ہے۔

یہ معاہدہ 1989 سے نافذ العمل ہے اور افریقہ، ایشیا اور لاطینی امریکہ کے 42 ترقی پذیر ممالک اس کے رکن ہیں۔ عالمی سطح پر اشیا کی درآمدات میں 'جی ایس ٹی پی' کے رکن ممالک کا حصہ 20.5 فیصد (تقریباً 5 ٹریلین ڈالر) ہے۔

'انکٹاڈ' میں بین الاقوامی تجارت و اجناس کے شعبے کی ڈائریکٹر لز ماریا ڈی لا مورا نے کہا ہے کہ تجارتی پالیسی کے حوالے سے بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کے تناظر میں یہ سبھی کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ تجارتی پیش گوئی، شمولیت، مضبوطی اور اعتماد کو فروغ دینے کے لیے ہر ذریعے سے کام لیا جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ 'جی ایس ٹی پی' ایسا ہی ایک موثر ذریعہ ہے اور صرف اسی کو موثر طریقے سے استعمال کر کے تجارت کو ایسا رخ دیا جا سکتا ہے جس سے منصفانہ اور پائیدار ترقی کو فروغ ملے۔

'انکٹاڈ 16' سے توقعات

کمیٹی کے حالیہ اجلاس کے بعد اب 'انکٹاڈ' کی 16ویں کانفرنس کے موقع پر 22 اکتوبر کو 'جی ایس ٹی پی' کا وزارتی اجلاس منعقد ہو گا جس میں رکن ممالک کے وزرائے تجارت پائیدار ترقی کے لیے یکجہتی اور عزم کا اعادہ کریں گے۔

اس سے قبل یہ اجلاس 2012 کو قطر میں منعقد ہوا تھا۔

'جی ایس ٹی پی' کو 23 اکتوبر کو منعقد ہونے والے جنوب جنوب تعاون فورم میں بھی خصوصی اہمیت حاصل ہو گی۔ یہ فورم ایسے وقت جنوبی دنیا کے ممالک کے مابین تعاون میں اضافے کا جائزہ لینے اور ترجیحات کے نئے پہلوؤں کو دریافت کرنے کا ایک اہم موقع ہو گا جب دنیا کو تیزرفتار تکنیکی تبدیلیوں، موسمیاتی مسائل اور بڑھتے ہوئے غیریقینی حالات کا سامنا ہے جو ترقی کے امکانات کے لیے خطرہ ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی ٹیرف: انڈیا واٹس ایپ اور مائیکروسافٹ کے متبادل دیسی ایپس کو فروغ دینے کے لیے کوشاں
  • پاکستان اور آسیان ممالک کا دوطرفہ تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • ہمارا خطہ مشترکہ انفراسٹرکچر کے ذریعے تعاون اور ترقی کو فروغ دینے کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے، اسحاق ڈار
  • ترقی پذیر ممالک باہمی تعاون سے معاشی استحکام میں کوشاں، انکٹاڈ
  • امارات اور آسٹریلیا کے درمیان اقتصادی شراکت داری معاہدہ
  • دونوں ممالک کے تعلقات میں پیش رفت، پاکستان کی ترکیہ کو بڑی آفر
  • ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ترکیہ کے ساتھ پانچ ارب ڈالر کا تجارتی ہدف مقرر
  • ایس آئی ایف سی کے تعاون سے  ترکیہ کے ساتھ پانچ ارب ڈالر کا تجارتی ہدف مقرر
  • ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے اضافی ٹیکس نہیں لگائیں گے: وزیر خزانہ
  • پاکستان‘ ازبکستان میں تجارت کے فروغ کیلئے عملی اقدامات ناگزیر: چوہدری شافع