اسلام آباد:

وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کا شمار عطیات دینے والے ممالک میں سر فہرست ہے اور کراچی پاکستان میں عطیات دینے والوں میں سب سے اوپر ہے اور جو لوگ عطیات چھپا رہے ہیں وہ بھی سامنے آئیں۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نےکہا کہ ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لیے اصلاحات متعارف کرائی ہیں اور وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سوشل فنانسنگ فریم ورک پر کام ہو رہا ہے۔

انہوں نےکہا کہ قوموں کی ترقی میں چیلنجز آتے رہتے ہیں متحد ہو کر ہی چیلنجز پر قابو پایا جا سکتا ہے، ملکی ترقی کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں مخیر حضرات کی کمی نہیں ہے، 300 سے زائد رجسٹرڈ کمپنیاں فلاحی اقدامات کے لیے فنڈنگ کرتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نجی شعبے کا ملکی معیشت کی بہتری میں اہم کردار ہے، نجی شعبے کی جانب سے فلاحی کاموں کے لیے فنڈز کی دستیابی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ پاکستان کا شمار عطیات دینے والے ممالک میں سر فہرست ہے جب کہ کراچی پاکستان میں عطیات دینے والوں میں سب سے اُوپر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ عطیات کو چھپا رہے ہیں وہ بھی سامنے آئیں، عطیات کو ظاہر کرنا دین و دنیا کے لیے بہتر ہے، عطیات ادا کرنے والی کمپنیاں اور کاروباری شخصیات مشعل راہ ہیں اس فریم ورک سے سماجی شعبے میں خاطر خواہ بہتری آئے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عطیات دینے کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان کی معیشت کا مستقبل آبادی اور موسمی تبدیلیوں سے وابستہ ہے، وفاقی وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ، سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی طویل المدتی اقتصادی ترقی کا انحصار ملک کے 2 بڑے قومی چیلنجز یعنی تیز رفتار آبادی بڑھوتری اور موسمی خطرات کا مؤثر مقابلہ کرنے پر ہے۔

یہ بات انہوں نے آج اسلام آباد میں پاپولیشن کونسل کی جانب سے منعقدہ ڈسٹرکٹ وُلنیربلٹی انڈیکس (DVIP) کے آغاز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک اگرچہ میکرو اکنامک استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے، مگر آبادی کے دباؤ اور بڑھتے ہوئے موسمی خطرات کے بغیر پاکستان اپنی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار نہیں لا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ آبادی کی وجہ سے انسانی ترقی کے مسائل جیسے بچوں میں سٹَنٹنگ، تعلیمی غربت، اور مستقبل کے لیے تیار نہ ہونے والا ورک فورس پیدا ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیرِاعظم کی زیر صدارت اجلاس، کیش لیس معیشت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار

اسی دوران موسمیاتی تبدیلیاں شدید درجہ حرارت، سیلاب، خشک سالی اور ماحولیاتی نقصان کے خطرات بڑھا رہی ہیں، اور ان کے اثرات زیادہ تر وہی اضلاع محسوس کرتے ہیں جو غربت، کمزور انفراسٹرکچر اور بنیادی سہولیات کی کمی کا شکار ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ وزارت خزانہ، آبادی اور موسمیاتی پالیسی سازی میں قومی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گی اور ان ترجیحات کو بجٹ اور وسائل کی تقسیم میں شامل کرے گی۔

انہوں نے بین الاقوامی تناظر میں مالیاتی اداروں کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کیا، اور کہا کہ پاکستان کو بھی یہی نقطہ نظر اپنانا ہوگا تاکہ طویل المدتی پائیداری اور مساوی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔

سینیٹر اورنگزیب نے پاپولیشن کونسل کی 3 سالہ تحقیق پر مبنی جامع ڈسٹرکٹ وُلنیربلٹی انڈیکس کی تعریف کی اور کہا کہ یہ انڈیکس چھ اہم شعبوں میں تفصیلی تجزیہ فراہم کرتا ہے، جس سے جغرافیائی تفاوت اور سب سے زیادہ خطرے والے اضلاع کی نشاندہی ہوتی ہے، خاص طور پر بلوچستان اور سندھ میں۔

انہوں نے بتایا کہ سماجی کمزوریاں اور موسمی خطرات ایک دوسرے کو بڑھاوا دیتے ہیں، جس سے پہلے ہی پسماندہ آبادی کے لیے خطرات مزید بڑھ جاتے ہیں۔

وزیر خزانہ نے شہری اور دیہی ہجرت کے بڑھتے رجحان اور غیر رسمی بستیوں میں پانی، صفائی اور حفظان صحت کی ناکافی سہولیات کی وجہ سے غذائیت اور بچوں کی نشوونما پر پڑنے والے اثرات کی بھی نشاندہی کی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی معیشت مستحکم راہ پر، ریٹنگ میں بہتری کی امید: وزیر خزانہ کی موڈیز کو بریفنگ

انہوں نے کہا کہ شہری کمزوریوں پر مزید تحقیق ضروری ہے تاکہ قومی منصوبہ بندی آبادی اور موسمی خطرات کے تمام پہلوؤں کو شامل کر سکے۔

سینیٹر اورنگزیب نے کہا کہ آبادی کی حرکیات اور موسمی اثرات کے درمیان باہمی انحصار کو تسلیم کرنا ضروری ہے اور مستقبل میں وسائل کی تقسیم کے فریم ورک میں وُلنیربلٹی میٹرکس کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان بصیرتوں کو قومی منصوبہ بندی میں شامل کرنا مساوات، مضبوطی اور سب سے زیادہ ضرورت والے اضلاع کو معاونت فراہم کرنے کے لیے اہم ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

DVIP آبادی اور موسمیاتی پالیسی سازی وفاقی وزیر خزانہ، سینیٹر محمد اورنگزیب

متعلقہ مضامین

  • معیشت درست سمت میں گامزن ہے، ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچائیں گے،وزیرخزانہ
  • وزیراعظم کی ہدایت پر سوشل فنانسنگ فریم ورک پر کام ہو رہا ہے، وزیر خزانہ
  • حکومتی اقدامات سے معیشت درست سمت پر گامزن ہے، وفاقی وزیرِ خزانہ
  • حکومتی اقدامات کے باعث ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے، وزیر خزانہ
  • زیادہ آبادی غربت کا باعث بنتی ہے،ترقی کی رفتار بڑھانے کیلیے آبادی پر کنٹرول ناگزیر ہے‘ وزیر خزانہ
  • زیادہ آبادی غربت کا باعث بنتی ہے، ترقی کی رفتار بڑھانے کیلئے آبادی پر کنٹرول ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • زیادہ آبادی غربت کا باعث بنتی ہے، ترقی کی رفتار بڑھانے کیلئے آبادی پر کنٹرول ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • ترقی کی رفتار بڑھانے کیلئے آبادی کا کنٹرول ناگزیر ہے: وزیر خزانہ
  • پاکستان کی معیشت کا مستقبل آبادی اور موسمی تبدیلیوں سے وابستہ ہے، وفاقی وزیر خزانہ