اربعین کا دن تجدیدِ عہد اور وفاداری کا دن ہے، علامہ احمد اقبال رضوی
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
ایم ڈبلیو ایم کے وائس چئیرمین کا کہنا تھا کہ پنجاب میں چہلمِ امام حسینؑ کے قریب آتے ہی حکومت کی جانب سے جانبدارانہ اور متعصبانہ اقدامات سامنے آئے۔ چادر اور چار دیواری کی حرمت پامال کی گئی، حالانکہ پیدل چل کر جلوس میں شریک ہونا پاکستان کے آئین و قانون کے مطابق کوئی جرم نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین علامہ سید احمد اقبال رضوی کا جامعہ مسجد اثنا عشری اسلام آباد کے باہر مرکزی جلوس چہلم امام حسینؑ کے موقع پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حسینؑ نجات کی تسبیح اور حیات کا پیغام ہیں۔ آج کا دن تجدیدِ عہد اور وفاداری کا دن ہے۔ پوری دنیا میں آج علمِ حق بلند ہو رہا ہے، اور ہمیں جناب زینبؑ کی وہ جرات یاد ہے جب انہوں نے یزید کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پیغامِ حسینؑ سنایا۔ یہ دن آزادی اور سربلندی کا دن ہے، اور ہماری دعا ہے کہ ہمارا ملک ہمیشہ قائم و دائم رہے۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پنجاب میں چہلمِ امام حسینؑ کے قریب آتے ہی حکومت کی جانب سے جانبدارانہ اور متعصبانہ اقدامات سامنے آئے۔ چادر اور چار دیواری کی حرمت پامال کی گئی، حالانکہ پیدل چل کر جلوس میں شریک ہونا پاکستان کے آئین و قانون کے مطابق کوئی جرم نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یاد رکھیں، آپ جتنا اس راستے کو روکنے کی کوشش کریں گے، جذبۂ عزاداری اتنا ہی مضبوط اور شدید ہو گا۔ گزشتہ روز پنجاب حکومت سے ہمارے مذاکرات ہوئے، جن میں ہم نے واضح کر دیا کہ عزاداری کوئی جرم نہیں بلکہ ہمارا آئینی، قانونی اور دینی حق ہے۔ بدقسمتی سے حکومت کا رویہ افسوسناک اور غیر منصفانہ رہا۔ ہم کسی سے ٹکراؤ نہیں چاہتے، ہم پرامن ہیں، سب سے محبت کرتے ہیں اور اسی محبت کی توقع رکھتے ہیں۔ مانسہرہ میں جلوس کو روکنے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ خیبر پختونخوا کے بعض علاقوں میں حالات ناقابلِ قبول ہیں۔ ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ عزاداروں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کریں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
زبان بند، ہاتھ توڑ دوں گی والا لہجہ مناسب نہیں، قمر زمان کائرہ، مریم نواز پر برس پڑے
لاہور میں پیپلز پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے راہنما کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) جمہوری طریقے سے تنقید کرے لیکن ماضی والا لہجہ استعمال نہ کرے، حالیہ سیلاب بڑا خوفناک تھا بہت تباہی ہوئی، جہاں اچھا کام وہاں تعریف جہاں کوئی اچھا کام نہیں وہاں تنقید کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی راہنما پاکستان پیپلزپارٹی قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ یہ کہنا کہ زبان بند اور ہاتھ توڑ دوں گی والا لہجہ مناسب نہیں ہے۔ لاہور میں پیپلز پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ پاکستان طویل عرصے سے بحرانوں کا شکار رہا ہے اور ہر دور میں بحرانوں سے نمٹنے کی کوششیں ہوتی رہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ کچھ دنوں سے ایسے سوالات اٹھائے جارہے ہیں جو ہماری دانست میں مناسب نہیں، یہ ہماری رائے ہے کسی کو مشورہ نہیں، ہم نے نیک نیتی سے مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا تھا، ہم نے بار بار کوشش کی کہ لکھے گئے معاہدے پر عمل کیا جائے۔
راہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ لکھے گئے معاہدوں پر کچھ پر عمل اور کچھ پر نہیں ہوا، اس کے باوجود نے ہم نے حکومت کو سپورٹ کیا، آج بھی ہماری کوشش ہے کہ ماضی کے زخموں کو بھلایا جائے، کچھ ایسے سوال اٹھائے گئے جن کا جواب ضروری ہے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) جمہوری طریقے سے تنقید کرے لیکن ماضی والا لہجہ استعمال نہ کرے، حالیہ سیلاب بڑا خوفناک تھا بہت تباہی ہوئی، جہاں اچھا کام وہاں تعریف جہاں کوئی اچھا کام نہیں وہاں تنقید کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ تو ہمارا جمہوری حق ہے، اگر ہم رائے دیتے ہیں تو اس پر سیخ پا ہو جاتے ہیں، کہا گیا جو انگلی اٹھے گی اسے توڑ دیں گے، بلاول بھٹو نے بڑے تحمل سے چیزوں کو آگے لے جانے کی کوشش کی اور کر رہے ہیں۔ راہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم بھی پنجاب والے ہیں، کوئی رائے دیں تو آپ سیخ پا ہو جاتے ہیں، بلاول نے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کے کاموں کی تعریف کی، اتحادی ہونے کا مطلب کوئی بلینک چیک دینا نہیں تھا کہ حکومت جو چاہے کرتی رہے۔
قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہم نے رائے دی تو سندھ حکومت کو ٹارگٹ اور این ایف سی کے پیسے پر بات کی گئی، ہم حکومت سے پاور شیئرنگ نہیں کر رہے لیکن ان کو سپورٹ کر رہے ہیں، پہلے جس طرح حکومت سے الگ ہوئے تھے وہ یاد ہے بھولے نہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم صورتحال کو نہ پہلے خراب کرنا چاہتے تھے نہ اب کرنا چاہتے ہیں، ہم تجاویز دیتے ہیں تو آپ کہتے ہیں پنجاب پر انگلیاں اٹھاتے ہیں، سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی سے متعلق تجاویز دے رہے ہیں، تجاویز دینے کا پنجاب پر حملہ کیسے ہو گیا۔
راہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے تو ابتدائی امداد دی جاتی ہے، آپ نے سیلاب متاثرین کو لاکھوں روپے دینے ہیں تو آپ دیں، آپ صرف سی ایم پنجاب نہیں نوازشریف کی بیٹی ہیں، یہ کہنا کہ زبان بند اور ہاتھ توڑ دوں گی لہجہ مناسب نہیں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ دنیا بھر میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام غربت کی روک تھام کے پروگرامز میں نمبر ون ہے، حکمرانوں کا کام تحمل سے بات کرنا ہوتا ہے، کیا ہم پنجاب چھوڑ کر چلے جائیں۔؟ آپ حکومت کریں باقیوں کے حق کو ختم نہ کریں۔
اُن کا کہنا تھا آپ کے الفاظ وفاق کو مضبوط کرنے کے لیے ہونے چاہییں جو اختلاف جتنا ہوا اسے اتنا ہی رکھنا چاہیے، کہا گیا میں بھیک نہیں مانگتی، کس نے کہا بھیک مانگیں، آپ طعنے دے رہی ہیں کہ سندھ حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ راہنما پیپلز پارٹی نے مزہد کہا کہ ہم نے گرین بسوں کا منصوبہ شروع کیا آپ نے کیا اچھا کیا، یاد رہے الیکٹرک بسیں پہلے سندھ میں دی گئیں، ہم تو یو این سے اپیل کی بات کر رہے ہیں، اس میں بھیک کی بات کہاں سے آ گئی۔