ذیابیطس کے علاج کے لیے ایک نئے دور کا آغاز … برطانیہ میں پہلی کامیاب دوا تیار، لائسنس جاری کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
ذیابیطس کے علاج کے شعبے میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ برطانیہ کی میڈیسن اینڈ ہیلتھ کیئر ریگولیٹری ایجنسی (MHRA) نے ٹائپ 1 ذیابیطس کو سست کرنے والی پہلی دوا ’ٹیپلیزوماب‘ کے استعمال کی منظوری دے دی ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ ایسی دوا کو باضابطہ طور پر لائسنس جاری کیا گیا ہے جو اس مرض کے اثرات کو کم کر کے مریضوں کو انسولین کے روزمرہ انجکشن سے نجات دلانے میں مدد دے سکتی ہے۔ ماہرین نے اس فیصلے کو ذیابیطس کے علاج میں ایک سنگ میل قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ مریضوں کے لیے ’گیم چینجر‘ ثابت ہو سکتا ہے۔
برطانیہ میں تقریباً چار لاکھ افراد ٹائپ 1 ذیابیطس کے شکار ہیں۔ یہ ایک دائمی بیماری ہے جس میں جسم کا مدافعتی نظام لبلبے کے انسولین بنانے والے خلیوں کو نقصان پہنچاتا ہے، نتیجتاً مریض کو توانائی کے حصول کے لیے قدرتی طور پر انسولین میسر نہیں آتی۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے اب تک مریضوں کو زندگی بھر انسولین انجکشن پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔
ذیابیطس آرکنائزیشن یوکے کی رپورٹ کے مطابق ایم ایچ آر اے کی جانب سے جاری کردہ لائسنس کے بعد اب برطانیہ میں مریض اس نئی دوا ’ٹیپلیزوماب‘ (Teplizumab) جسے Tzield بھی کہا جاتا ہے، سے مستفید ہو سکیں گے، جو کہ انسولین کے استعمال کی ضرورت کو نمایاں طور پر کم کر سکتی ہے۔ یہ ایک سنگ میل کا لمحہ ہے اور ٹائپ 1 ذیابیطس کے علاج کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔
ٹائپ 2 ذیابیطس کے برعکس، جہاں یا تو انسولین کم بنتی ہے یا جسم اسے مؤثر طریقے سے استعمال نہیں کر پاتا، ٹائپ 1 ذیابیطس میں انسولین کی پیداوار تقریباً ختم ہو جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین اس نئی دوا کو ایک ’ٹرننگ پوائنٹ‘ سمجھ رہے ہیں۔
سنوفی برطانیہ اور آئرلینڈ کے جنرل منیجر احمد موسیٰ کا کہنا ہے کہ ’ایک صدی قبل انسولین کی دریافت نے ذیابیطس کے علاج میں انقلاب برپا کیا تھا، اور آج کی یہ منظوری اس جدوجہد میں اگلا اہم قدم ہے۔‘
ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ یہ نئی دوا نہ صرف مریضوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنائے گی بلکہ آنے والے وقت میں ٹائپ 1 ذیابیطس کے علاج کے طریقہ کار کو بھی تبدیل کر دے گی۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ذیابیطس کے علاج کے ٹائپ 1 ذیابیطس کے لیے
پڑھیں:
پاکستان اور مائیکرونیشیا میں باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات کا آغاز ہوگیا
پاکستان اور مائیکرونیشیا میں باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات کا آغاز ہوگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 15 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان اور مائیکرونیشیا نے سفارتی تعلقات قائم کرتے ہوئے دو طرفہ تعاون کے نئے باب کا آغاز کردیا۔
پاکستان اور ریاستہائے مائیکرونیشیا نے باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات قائم کر لیے تاکہ دو طرفہ تعاون کے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔ ریاستہائے مائیکرونیشیا ایک جزیرہ نما ملک ہے، جو مغربی بحرالکاہل میں واقع ہے اور اقوام متحدہ کی ویب سائٹ کے مطابق 1991 میں اقوام متحدہ کا رکن بنا۔
پاکستان مشن برائے اقوام متحدہ نے ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ دونوں ممالک کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوبین نے نیویارک میں ایک تقریب کے دوران معاہدے پر دستخط کیے۔پاکستان مشن کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد اور ریاستہائے مائیکرونیشیا کے مستقل مندوب سفیر جیم ایس لپوے نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو باضابطہ بنانے کے لیے مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیر احمد نے کہا کہ یہ تعلقات انسانی وسائل کے انتظام، استعداد کار میں اضافے اور ماحولیاتی تبدیلی کے شعبوں میں تعاون کے مواقع فراہم کریں گے۔سفیر نے زور دیا کہ دونوں مشن اہم امور پر خاص طور پر بین الاقوامی امن و سلامتی کے فروغ پر اقوام متحدہ میں قریبی تعاون کریں گے۔انہوں نے اس پیشرفت کو پاکستان کی یومِ آزادی کی سالگرہ پر خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ وہ مائیکرونیشیا کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والا 100واں ملک ہے۔
پاکستان مشن کے بیان کے مطابق سفیر لپوے نے دو طرفہ تعلقات کے نئے باب کے آغاز پر خوشی کا اظہار کیا۔پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ وہ پاکستانی ہم منصب کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے دوستی کے رشتے کو مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔مشترکہ اعلامیہ پر دستخط سے قبل سفیر احمد اور لپوے نے مختصر ملاقات بھی کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور، بشمول ممکنہ دو طرفہ تعاون اور اقوام متحدہ میں تعاون کے شعبے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دستخط کی تقریب میں دونوں ممالک کے سفارتکاروں نے شرکت کی، جن میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب سفیر عثمان جادون بھی شامل تھے۔
دسمبر 2024 میں پاکستان نے بحرالکاہل کے چھوٹے جزیرہ نما ممالک کی قیادت میں بننے والے ایک اتحاد میں شمولیت اختیار کی تھی، جو ایک نئے معاہدے کے لیے کام کر رہا ہے جس کا مقصد فوسل فیول (ایندھن)کے منصفانہ خاتمے اور کوئلہ، تیل اور گیس کی پیداوار کے خطرے سے بچنے کے لیے عالمی سطح پر انصاف پر مبنی منتقلی کی مالی اعانت کو یقینی بنانا ہے۔پاکستان جنوبی ایشیا کا پہلا ملک تھا جس نے اس گروپ کے ساتھ مشاورت کی تاکہ فوسل فیول ٹریٹی کے مجوزہ خاکے کو سمجھا جا سکے، جس کا مقصد فوسل فیول کی پیداوار کو منصفانہ انداز میں ختم کرنا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد میں مدنی مسجد کوشہید کرنے کا معاملہ ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی ، چیئرمین سی ڈی اے و دیگر کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دائر اسلام آباد میں مدنی مسجد کوشہید کرنے کا معاملہ ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی ، چیئرمین سی ڈی اے و دیگر کیخلاف اندراج... اسلام آباد میں مسجد کی شہادت پر علما کمیٹی کا تعمیر نو کا اعلان، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں پختونخوا میں سیلابی ریلوں سے تباہی، 4اضلاع آفت زدہ قرار، 146سے زائد جاں بحق، صرف بونیر میں 75اموات کی تصدیق امدادی سرگرمیوں میں مصروف خیبرپختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹرکریش کرگیا، 3 افراد شہید کے پی، جی بی، آزاد کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے تباہی؛ 78 افراد جاں بحق، ایمرجنسی نافذ چیف جسٹس کی پنشن و مراعات کی تفصیلات سینیٹ میں پیشCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم