حشد الشعبی سے متعلق قانون کو روکنے کیلئے امریکی سفارتخانہ مسلسل مداخلت کر رہا ہے، عراقی رکن پارلیمنٹ
اشاعت کی تاریخ: 18th, August 2025 GMT
عراقی پارلیمنٹ و قومی سلامتی کے پارلیمانی کمیشن کے رکن نے اعلان کیا ہے کہ بغداد میں واقع امریکی سفارتخانہ، ملکی پارلیمنٹ میں حشد الشعبی سے متعلق قانون کی منظوری کو روکنے کیلئے سیاسی رہنماؤں پر مسلسل دباؤ ڈال رہا ہے اسلام ٹائمز۔ عراقی پارلیمنٹ کے سکیورٹی اینڈ ڈیفنس کمیشن کے رکن علی البنداوی نے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت، عراقی خودمختاری کو کمزور بنانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ علی البنداوی نے الفرات ٹی وی کو بتایا کہ بغداد میں واقع امریکی سفارتخانہ سیاسی رہنماؤں پر مسلسل دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ کچھ اہم قوانین کی کسی صورت منظوری نہ دیں، خاص طور پر حشد الشعبی سے متعلق قانون کی! انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے، امریکہ میں انجام پانے والے منظم جرائم کا بغداد کے ساتھ موازنہ، عراقی خودمختاری کو کمزور بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
عراقی رکن پارلیمنٹ نے تاکید کی کہ بغداد میں خودمختاری، پارلیمنٹ اور ایک منتخب حکومت موجود ہے اور ہم ہمیشہ امریکی حکومت یا دوسرے ممالک کی مداخلتوں کی واضح مذمت کرتے آئے ہیں۔ علی البنداوی نے تاکید کی کہ ان بیانات کا مقصد مساوات و حساب کتاب کو درہم برہم کر دینا ہے تاکہ امریکی حکومت عراق کے اندرونی معاملات میں بآسانی مداخلت کر سکے۔ اپنی گفتگو کے آخر میں انہوں نے مزید کہا کہ عراق کے پاس تمام حفاظتی آلات موجود ہیں جو پورے ملک میں سلامتی کو برقرار رکھنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حشد الشعبی فورسز نے شامی سرحد پر داعش کے تین ٹھکانے تباہ کر دیئے
ذرائع کے مطابق تینوں ٹھکانوں کے اندر دھماکہ خیز مواد کے پیکٹ اور بم چھپائے گئے تھے۔ یہ کارروائی درست انٹیلی جنس ڈیٹا کی بنیاد پر کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی ذرائع نے داعش تکفیری دہشت گردوں کیخلاف حشد الشعبی فورسز نے کامیابی کارروائی کرتے ہوئے داعش کے ٹھکانے تباہ کرنیکی خبر دی ہے۔ حشد الشعبی نے عراق کے صوبہ انبار کے مغربی علاقوں میں کارروائی میں تکفیری دہشت گردوں کے تین ٹھکانوں کو تباہ کر دیا ہے۔ عراقی ذرائع نے شام کی سرحد سے متصل صوبہ انبار کے مغرب میں حشد الشعبی کی طرف سے کارروائیاں جاری رکھنے کی اطلاع دی ہے۔ ان ذرائع کے مطابق تینوں ٹھکانوں کے اندر دھماکہ خیز مواد کے پیکٹ اور بم چھپائے گئے تھے۔ یہ کارروائی درست انٹیلی جنس ڈیٹا کی بنیاد پر کی گئی۔ واضح رہے کہ حشد الشعبی تکفیری دہشت گردوں کیخلاف موصل سمیت مختلف علاقوں میں کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔