چینی وزیر خارجہ 21 اگست کو دورہ پاکستان پر اسلام آباد پہنچیں گے
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
چینی وزیر خارجہ وانگ ژی 21 اگست کو پاکستان کا دورہ کریں گے، ان کے دورے کے دوران چھٹا پاک - چین وزرائے خارجہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ اسلام آباد میں ہوگا۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کی دعوت پر وانگ ژی دورہ پاکستان پر آئیں گے، پاک - چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کی مشترکہ صدارت وانگ ژی اور اسحٰق ڈار کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ چینی وزیر خارجہ کا یہ دورہ اعلیٰ سطح کے روابط اور تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا ذریعہ ہے۔چینی وزیر خارجہ کے دورے کے دوران پاک - چین تجارتی و معاشی تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 16 جولائی 2025 کو نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے ایس سی او کانفرس کی سائیڈ لائنز پر چینی وزیر خارجہ وانگ ژی سے ملاقات کی تھی، اس موقع پر باہمی دلچسپی کے امور سمیت سی پیک پر بھی بات چیت کی گئی تھی۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے بتایا گیا تھا وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے تیانجن میں ایس سی او کانفرس کی سائیڈ لائنزپر چینی وزیر خارجہ وانگ ژی سے ملاقات کی۔ترجمان کے مطابق نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ نے چینی ہم منصب وانگ ژی کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ اجلاس کی کامیاب میزبانی پر مبارکباد دی تھی اور اس موقع پر چین کی قیادت کی جانب سے دی گئی پرخلوص مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا تھا۔دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی دلچسپی کے اہم امور پر جامع تبادلہ خیال کیا گیا تھا، جن میں چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اور کثیرالجہتی تعاون شامل تھے۔انہوں نے پاکستان اور چین کی ہر موسم کی تذویراتی شراکت داری کی مضبوطی پر زور دیا اور مختلف شعبوں میں جاری قریبی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چینی وزیر خارجہ اسح ق ڈار وانگ ژی
پڑھیں:
پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے، سعودی اعلیٰ عہدیدار
برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو میں سعودی اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں، یہ جامع دفاعی معاہدہ ہے۔ سعودی عرب کے اعلیٰ عہدیدار نے یہ بھی کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ تمام فوجی وسائل کا احاطہ کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سعودی اعلیٰ عہدے دار کا کہنا ہے کہ دفاعی معاہدہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان نے مشترکہ دفاعی معاہدے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے حوالے سے سعودی اعلیٰ عہدے دار نے برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو میں بتایا کہ سعودی عرب اور پاکستان دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں، یہ جامع دفاعی معاہدہ ہے۔ سعودی عرب کے اعلیٰ عہدے دار نے یہ بھی کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ تمام فوجی وسائل کا احاطہ کرتا ہے۔ سعودی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی معاہدہ وزیرِاعظم پاکستان کے دورۂ سعودی عرب کے دوران ہوا ہے۔ معاہدے پر وزیرِاعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دستخط کیے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف آج سعودی عرب پہنچے ہیں، جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے۔ جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق قصر الیمامہ پہنچنے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیرِاعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔ وزیرِاعظم کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ استقبال کیا گیا اور انہیں سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔ وزیرِاعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال، مسئلہ فلسطین اور دیگر اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں پاک سعودی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی ایک بار پھر مذمت کی۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے امن کے لیے مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دو ٹوک مؤقف اختیار کیا، پاکستان مسئلہ فلسطین پر سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔ ملاقات میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور معاونِ خصوصی سید طارق فاطمی بھی موجود تھے۔