ملیر جیل سے 225 قیدیوں کے فرار کا معاملہ، ذمہ داران کے تعین کی رپورٹ سندھ حکومت کو پیش
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
کراچی:
ملیر جیل سے 225 قیدیوں کے فرار کے معاملے میں ذمہ داران کے تعین کی رپورٹ سندھ حکومت کو پیش کردی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملیر جیل سے 225 قیدیوں کے فرار کی تحقیقات مکمل ہوگئیں اور رپورٹ چیف سیکریٹری سندھ کے حوالے کردی گئی جس میں سابق سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ عبداللہ خاصخیلی اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ذوالفقار پیرزادہ کو غفلت کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
تینوں افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ آئی جی اور ڈی آئی جی جیل خانہ جات بھی غفلت کے مرتکب قرار پائے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جیل توڑنے کا واقعہ انتظامی اور ادارہ جاتی ناکامی کا نتیجہ ہے، جیل میں تیاری، تربیت اور سیکیورٹی کا شدید فقدان تھا۔
رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ جیل کے دروازے، دیواریں اور کنٹرول پوائنٹس مزید مضبوط کیے جائیں، جیل میں جدید سی سی ٹی وی نظام 24 گھنٹے فعال ہو، افسران اور عملے کو کرائسس ریسپانس ٹریننگ لازمی دی جائے، قیدیوں اور عملے کے لیے ہنگامی مقامات مختص کیے جائیں، حساس مقامات پر موشن سینسر اور الارم سسٹم نصب کیا جائے، اسلحہ خانہ الگ قائم کر کے اینٹی رائٹ سامان اور ڈرونز محفوظ رکھے جائیں، ملیر جیل کا واقعہ غفلت نہیں بلکہ نظام کی مکمل ناکامی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملیر جیل
پڑھیں:
کراچی میں معمولی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں معمولی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جن کی شدت 2.2 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے شمال میں تقریباً 24 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا اور گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ یہ جھٹکے دوپہر 3 بج کر 39 منٹ پر محسوس کیے گئے۔
اس سے قبل یکم اکتوبر کو بھی کراچی کے علاقے ملیر میں زلزلے کے جھٹکے آئے تھے۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اس وقت شدت 3.2 ریکارڈ کی گئی تھی اور زلزلے کا مرکز ملیر کے شمال مغرب میں تقریباً 7 کلومیٹر کے فاصلے پر زیر زمین 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔
فی الحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، اور محکمہ موسمیات نے شہریوں کو فی الحال گھبرانے کی ضرورت نہ ہونے کی ہدایت کی ہے۔