اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان ٹرین چلانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
لاہور:
وفاقی وزیر داخلہ اور وزیر ریلوے کے درمیان ملاقات میں اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور پہنچے جہاں وزیر ریلوے حنیف عباسی کے زیر صدارت خصوصی اجلاس میں وزیر داخلہ نے شرکت کی۔
اجلاس میں پاکستان ریلویز کی سیکیورٹی پر اقدامات کا جائزہ لیا گیا، ملک بھر خصوصاً بلوچستان میں ریلوے لائنز اور ٹرینوں کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
ریلویز کی اراضی پر تجاوزات کے خلاف مشترکہ کریک ڈاؤن کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیشنل کانسٹینلری، ریلویز پولیس کے ساتھ مل کر انسداد تجاوزات آپریشن میں حصہ لیں گی۔
محسن نقوی نے کہا کہ ایف سی انسداد تجاوزات آپریشن میں ریلویز پولیس سے پورا تعاون کرے گی۔
اجلاس میں اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان ٹرین چلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ریلویز ٹریکس اور ٹرینوں کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا اور ریلوے پولیس کی مدد کی جائے گی، مسافروں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے ریلویز کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے حنیف عباسی کے دور میں منفرد اقدامات کو سراہا۔ وزیر ریلویز حنیف عباسی نے تجاوزات کے خاتمے کے لیے فیڈرل ریزرو پولیس کی معاونت پر وزیر داخلہ محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلویز عامر علی بلوچ، آئی جی ریلویز پولیس رائے طاہر اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان وزیر داخلہ کے درمیان محسن نقوی اجلاس میں کا فیصلہ کیا گیا
پڑھیں:
پاکستان ریلوے کا ٹرینوں کی اوپن نیلامی کا فیصلہ
سعید احمد:پاکستان ریلوے نے ٹرینوں کو آؤٹ سورس کرنے کے لیے نیا طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اب ٹرینوں کی الاٹمنٹ بڈز کے بجائے اوپن نیلامی کے ذریعے کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق 11 ٹرینوں کو اوپن نیلامی کے تحت دیا جائے گا، جن میں ہزارہ ایکسپریس، بہاؤالدین زکریا ایکسپریس، ملت ایکسپریس، بدر ایکسپریس، غوری ایکسپریس، راول ایکسپریس، تھل ایکسپریس، موہنجوداڑو پسنجر، فرید ایکسپریس، میانوالی ایکسپریس اور فیض احمد فیض پسنجر ٹرین شامل ہیں۔
اوپن نیلامی 20 نومبر کو منعقد کی جائے گی۔
اس سے قبل نو ٹرینوں کے لیے مجموعی طور پر 7 کروڑ 90 لاکھ روپے کی فنانشل بڈز موصول ہوئیں تھیں، تاہم وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے ان تمام فنانشل بڈز کو منسوخ کرتے ہوئے آئندہ سے شفاف اور عوامی اوپن نیلامی کے ذریعے آؤٹ سورسنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
لیسکو کا سموگ کے دوران بجلی بریک ڈاؤن سے بچاؤ کیلئے اقدامات کا آغاز