پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں 6.42 فیصد اضافہ، صرف جولائی میں 1.34 ارب ڈالر خرچ
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
رواں مالی سال کے پہلے ہی مہینے میں پاکستان کی پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ ادارہ برائے شماریات پاکستان ( پی بی ایس) کے مطابق جولائی 2025 کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات پر 1.345 ارب ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا، جو گزشتہ سال جولائی کے مقابلے میں 6.42 فیصد زیادہ ہے۔ جولائی 2024 میں یہ حجم 1.
ماہانہ بنیادوں پر بھی جولائی میں درآمدات میں 2.68 فیصد اضافہ دیکھا گیا ۔ جون 2025 میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات کا حجم 1.310 ارب ڈالر رہا تھا۔
یہ اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب ملک میں مجموعی درآمدات میں بھی تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ جولائی میں پاکستان کی کل درآمدات کا حجم 5.44 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا، جو گزشتہ سال جولائی کے 4.21 ارب ڈالر کے مقابلے میں 29.25 فیصد زیادہ ہے۔
ماہرین کے مطابق درآمدات میں یہ اضافہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں، مقامی طلب، اور روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ جیسے عوامل سے جڑا ہو سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پٹرولیم مصنوعات کی درا مدات درا مدات میں ارب ڈالر
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے توقعات کے عین مطابق پالیسی ریٹ 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ پیر کے روز کیا گیا، جبکہ اس حوالے سے تفصیلی بیان جلد جاری کیا جائے گا۔
گزشتہ مانیٹری پالیسی کمیٹی اجلاس 30 جولائی 2025 کو منعقد ہوا تھا، جس میں بھی شرحِ سود 11 فیصد برقرار رکھی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال میں شرح نمو 4.25 فیصد تک جانے کا امکان، گورنر اسٹیٹ بینک
اس وقت توانائی کی قیمتوں بالخصوص گیس ٹیرف میں غیر متوقع اضافے کے باعث افراطِ زر کا منظرنامہ مزید بگڑ گیا تھا۔
SBP has kept policy rate unchanged in its latest MPC meeting, held on 15 Sep 2025#SBP #MonetaryPolicy #PakistanEconomy #InterestRates #InflationOutlook #PKR #EconomicStability #PolicyRate #SBPUpdates #FinancialMarkets #PSX pic.twitter.com/eIvRJCy6PP
— Insight Securities (@InsightSecurit4) September 15, 2025
ماہرین نے پہلے ہی پیش گوئی کی تھی کہ حالیہ سیلاب کے بعد مہنگائی میں اضافے کے خدشے کے پیشِ نظر اسٹیٹ بینک شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 72 فیصد شرکا نے یہی امکان ظاہر کیا تھا کہ پالیسی ریٹ برقرار رہے گا کیونکہ فصلوں کے نقصان اور سپلائی چین کے مسائل کے سبب غذائی افراطِ زر میں اضافے کا خدشہ ہے۔
مزید پڑھیں:آٹو فنانسنگ میں 20 فیصد کی لمبی چھلانگ،اسٹیٹ بینک نے ڈیٹا جاری کردیا
اپنی رپورٹ میں عارف حبیب لمیٹڈ نے کہا کہ اگرچہ موجودہ افراطِ زر اور بیرونی استحکام شرح سود میں کمی کی گنجائش پیدا کرتے ہیں، لیکن سیلاب کے اثرات، مالیاتی خدشات اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے امکانات احتیاط کی متقاضی ہیں۔
ادارے نے خبردار کیا کہ زرعی پیداوار اور کپاس کو پہنچنے والے نقصان کے باعث درآمدات بڑھنے سے بیرونی دباؤ دوبارہ سر اُٹھا سکتا ہے۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے مطابق اگست 2025 میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 3 فیصد ریکارڈ کی گئی جو جولائی 2025 کے 4.1 فیصد سے کم ہے۔
مزید پڑھیں:صارفین کے لیے خوشخبری، اسٹیٹ بینک نے بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے عمل میں اہم تبدیلیاں کردیں
جولائی 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 254 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا، جبکہ جون میں 328 ملین ڈالر کا سرپلس تھا، اس کے مقابلے میں جولائی 2024 میں خسارہ 350 ملین ڈالر تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی بہتری آئی ہے، اسٹیٹ بینک کے پاس موجود ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران 34 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا اور یہ 5 ستمبر 2025 کو 14.34 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔
مجموعی ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 19.68 ارب ڈالر ہیں جن میں سے کمرشل بینکوں کے پاس 5.34 ارب ڈالر ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیٹ بینک افراط زر سیلاب شرح سود کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مانیٹری پالیسی کمیٹی مہنگائی کی شرح