پاکستان اسپورٹس بورڈ میں اقربا پروری ، باڈی بلڈنگ فیڈریشن پر سوالیہ نشان
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
اسلام آباد(صغیر چوہدری)پاکستان اسپورٹس بورڈ میں اقربا پروری اور اپنوں کو خلاف قانون نوازنے کا انوکھا اقدام سامنے آگیا ۔پی ایس بی نے باڈی بلڈنگ فیڈریشن میں میاں بیوی اور بیٹی کو آفیشل کی کیٹیگری میں شامل کرنے کے اقدام پر باڈی بلڈنگ فیڈریشن کے خلاف ایکشن لینے کی بجائے محض وارننگ دیکر چھوڑ دیا ہے ذرائع نے ڈیلی ممتاز کو بتایا کہ پاکستان سپورٹس بورڈ کے متنازعہ انتخابات کے بعد عمل میں آنیوالی باڈی بلڈنگ فیڈریشن کے سیکرٹری سہیل انور کی جانب سے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے تھائی لینڈ میں منعقدہ ایشین باڈی بلڈنگ چیمپئن شپ میں مبینہ طور پر اپنی اہلیہ ماریہ سہیل اور بیٹی مریم سہیل کو پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے این او سی دلایا ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ ایونٹ میں نمائندگی کروانے کا یہ اقدام ملک کی بدنامی کا باعث بنا۔ لیکن پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے جوائے رائیڈ ٹرپ پر فیڈریشن کے اس غیر قانونی اقدام کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی جوکہ ناصرف پی ایس بی کی ساکھ متاثر کرنے کے مترادف ہے بلکہ ایسے اقدام سے بعض فیڈریشنز کو غیر ضروری سپورٹ کرنے کے حوالے سے پی ایس بی کی جانبداری کھل کر سامنے آئی ہے اور اس سے باڈی بلڈنگ فیڈریشن کی شفافیت اور میرٹ پر بھی سوالیہ نشان لگا دیاہے۔ذرائع کے مطابق سپورٹس بورڈ نے خود ہی اس آفیشلز لسٹ کو بغیر جانچ پڑتال کے این او سی جاری کیا تھاجس میں ایک ہی گھرانے کے تین افراد شامل کرلئے تھے جبکہ پی ایس بی کی انکوائری کمیٹی نے فیڈریشن کو محض وارننگ دے کر معاملہ ختم کر دیا ہے جوکہ کافی نہیں اور اقدام محض انہیں فیور دینے کے لئے کیا ہے۔ کھیلوں سے تعلق رکھنے والے مختلف حلقوں نے پی ایس بی سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کی بدنامی کا باعث بننے والے ایسے اقدام کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اس حوالے سے پاکستان سپورٹس بورڈ یا متعلقہ فیڈریشن کا،کوئی موقف سامنے نہیں آیا اگر وہ اپنا موقت دینا چاہئیں تو ڈیلی ممتاز پلیٹ فارم حاضر ہے ۔
Post Views: 8.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان سپورٹس بورڈ پی ایس بی
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ ،پی ای سی ایچ ایس میں خلاف ضابطہ تعمیرات جاری
رہائشی پلاٹوں کو تجارتی مراکز میں بدلنے سے علاقے کی اصل شناخت تبدیل
اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ اور بلڈنگ مافیا گٹھ جوڑ ، انسپیکشن کا فقدان
کراچی ضلع شرقی کے معروف رہائشی علاقے پی ای سی ایچ ایس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ اور بلڈنگ مافیا گٹھ جوڑ کے بعد رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کی چھوٹ دے دی گئی ہے ، بلڈنگ قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے بلاک 6کے پلاٹ نمبر 61 ۔ای پر خلاف ضابطہ تعمیرات کا سلسلہ، عوامی شکایات کے باوجود جاری ہے ۔جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ متعدد رہائشی پلاٹوں کو من مانے طریقے سے تجارتی مراکز، دفاتر اور ریستورانوں میں تبدیل کیا جا رہا ہے ، جس سے نہ صرف علاقے کی رہائشی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے بلکہ بنیادی ڈھانچے پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ مقامی رہائشیوں کے مطابق، غیرقانونی تعمیرات کی وجہ سے پارکنگ کے شدید مسائل، پانی اور بجلی کی قلت، نکاسی آب کے نظام پر دباؤ اور شور کی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ایس بی سی اے کے اہلکار وقتاً فوقتاً انہدامی کارروائی کے نام پر آتے ہیں مگر موثر کارروائی کے بغیر مٹھیاں گرم کر کے نمائشی توڑ پھوڑ کرنے کے بعد واپس چلے جاتے ہیں، جس سے تعمیراتی مافیا کو مزید تقویت ملتی ہے ۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل فوری طور پر ضلع شرقی کے لیے ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دے کر پی ای سی ایچ ایس سمیت تمام علاقوں میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف مہم چلائیں اور ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی عمارتوں کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات عمل میں لائیں۔ان کا کہنا ہے کہ محض نوٹس جاری کرنے سے مجرمانہ سرگرمیاں بند نہیں ہوں گی، بلکہ عملی کارروائی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔دوسری جانب، ایس بی سی اے کے ترجمان کے مطابق اتھارٹی خلاف ورزیوں کی شکایات پر مناسب کارروائی کرتی ہے ۔ تاہم، انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ پی ای سی ایچ ایس میں جاری تعمیراتی ہلچل کے باوجود مجرمانہ سرگرمیاں روکنے میں ناکامی کی وجہ کیا ہے ۔