پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے 40 سالوں میں صرف کراچی کے مفادات کا سودا کیا، جماعت اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
جماعت اسلامی کراچی کے امیر نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے چالیس سالوں میں شہر کے مفادات کا سودا کر کے اسے تباہ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جماعت اسلامی کے تحت وزیر اعلیٰ ہاؤس تک حقوق کراچی مارچ راستے بند ہونے کے بعد تھوڑی دیر کے دھرنے میں تبدیل ہوا۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کے قریب دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے مطالبہ کیا کہ شہر کی بدترین صورتحال اور انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے لیے فوری طور پر کراچی کے لیے500ارب روپے جاری کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر ٹاؤن کو کم از کم 2 ارب روپے کا ترقیاتی پیکیج، واٹر کارپوریشن اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے اختیارات ٹاؤن کو منتقل اور پانی کا K-4 منصوبہ مکمل کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ گرین لائن کا ادھورا منصوبہ و ریڈ لائن پروجیکٹ مکمل اور کراچی میں ٹرانسپورٹ کے سنگین مسئلے کے حل کے لیے 10ہزار بسیں چلائی جائیں۔
منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ کراچی کی عوام کو ہزاروں کی تعداد میں وزیر اعلی ہاؤس پہنچنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔اہل کراچی نے ثابت کردیا کہ کراچی جاگ رہا ہے۔شہر کراچی کو ڈبونے والے وہ لوگ ہیں جنہوں نے کرپشن اور لوٹ مار کرکے کراچی کو تباہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ 40 سال سے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم مل کر مفادات کا سودا کررہے ہیں اور عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ 1 ہزار ووٹ لینے والے لوگوں کو فارم 47 کے ذریعے عوام پر مسلط کردیا گیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں نمبر پورے نہ ہونے پر بندے اٹھالیے جاتے ہیں، شہر میں اس وقت قابض مئیر مسلط ہے۔قابض مئیر مرتضیٰ وہاب وڈیروں اور جاگیر داروں کی ربڑ اسٹیمپ بنے ہوئے ہیں جبکہ سندھ حکومت شہر کو پانی،بجلی، سڑکیں صحت، تعلیم اور ٹرانسپورٹ دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ این ایف سی اور اٹھارویں ترمیم کے بعد اختیارات منتقل کیے جائیں گے لیکن اختیارات اور وسائل نچلی سچح پر منتقل کرنے کو تیار نہیں، ۔پیپلز پارٹی کی خمیرمیں کراچی دشمنی شامل ہے۔
منعم ظفر نے دعویٰ کیا کہ شہر کا مستقبل جماعت اسلامی سے وابستہ ہے، پیپلز پارٹی کی سیاست میں سعید غنی اور مرتضیٰ وہاب نکل کر آئے ہیں جو عوام کے حقوق غصب کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جدوجہد اور مزاحمت کے ذریعے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی پیپلز پارٹی نے کہا کہ
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ہے: حافظ نعیم
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے شہر میں سڑکیں بنی ہوئی نہیں ہیں لیکن شہریوں کو ہزاروں کے ای چالان آ رہے ہیں، ہم لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔ایک تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں جماعت اسلامی کے منتخب اراکین اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کریں گے، ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ان کا کہنا تھا مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ان کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا، شہر میں ٹرانسپورٹ ہے نہیں، سڑکیں بنی نہیں ہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہا ہے، کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا ہے، ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کر رکھا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کر لیا گیا ہے، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کیے جارہے ہیں، ہم لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے کراچی شہر کو آزادی دلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں پیپلزپارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کرکے اپنا میئر بنایا، بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، ابھی تک پیپلزپارٹی نے ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کچرا اٹھانے کے اختیارات بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹاؤنز کو کام کرنے سے روکا جا رہا ہے، سٹی وارڈنز کو استعمال کرکے کام میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤن میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، نارتھ ناظم آباد میں کچھ بلاک کے لوگ شکایت کر رہے ہیں، ٹاؤن چیئرمین وہاں پر بھی کام کریں، شہر کی اونر شپ لیں۔ان کا کہنا تھا 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو دیکھنا پڑ رہا ہے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر لیا ہے، کراچی کے نوجوانوں کو روزگار سے دور کر دیا گیا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے، جنریشن زی دنیا میں انقلاب لا رہی ہے، اسی جنریشن زی کو مایوس کیا جا رہا ہے، جنریشن زی اگر مایوس ہوگئی تو پھر غلط راہ پر لگے گی، جماعت اسلامی بنو قابل پروگرام کے ذریعے جنریشن زی کو باصلاحیت بنا رہی ہے۔انہوں نے کہا حکومت سے کہنا چاہتا ہوں ہمیں کام کرنے دو، قبضہ کی سیاست اور کرپشن بند کرو، جماعت اسلامی تیاری کر رہی ہے اگر لوگ ہمارے ساتھ نکلے تو آپ کو جانا ہو گا۔