سوڈان کے علاقے دارفور میں لینڈ سلائیڈ سے ایک ہزار افراد ہلاک، ایک شخص زندہ بچ پایا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
سوڈان کے مغربی دارفور خطے میں شدید بارشوں کے بعد آنے والی لینڈ سلائیڈ نے ایک گاؤں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا جس کے نتیجے میں تقریباً ایک ہزار افراد ہلاک ہوگئے۔
باغی تنظیم سوڈان لبریشن موومنٹ، جو اس علاقے پر قابض ہے، نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کے روز دارفور کے مارا پہاڑی سلسلے میں واقع گاؤں ‘تاراسین’ مٹی کے تودے تلے دب گیا اور پورا گاؤں زمین بوس ہوگیا اور صرف ایک شخص زندہ بچ پایا۔
یہ بھی پڑھیے: خانہ جنگی کے شکار ملک سوڈان میں نیا وزیراعظم مقرر کردیا گیا
بیان میں مزید کہا گیا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق گاؤں کے تمام مکین، جن کی تعداد ایک ہزار سے زائد تھی، جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ صرف ایک شخص زندہ ملا ہے۔
تنظیم نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی امدادی اداروں سے اپیل کی ہے کہ بچوں سمیت ہلاک شدگان کی لاشوں کو نکالنے اور تدفین میں مدد فراہم کی جائے۔ تاہم علاقہ دور افتادہ اور دشوار گزار ہے جہاں گاڑی یا کسی اور زمینی راستے سے پہنچنا ممکن نہیں۔
یہ سانحہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب سوڈان کی جنگ اپنے تیسرے سال میں داخل ہو چکی ہے اور ملک کو دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک کا سامنا ہے۔ دارفور کے کئی علاقوں میں قحط کی کیفیت پیدا ہوچکی ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق شمالی دارفور میں فوج اور نیم فوجی ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسزکے درمیان جھڑپوں کے باعث ہزاروں لوگ مارا پہاڑوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے جہاں خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے۔
واضح رہے کہ باغی تنظیم کے بعض دھڑے سوڈانی فوج کے ساتھ مل کر ریپڈ سپورٹ فورسز کے خلاف لڑنے کے عزم کا اظہار کر چکے ہیں۔ اس دوران دارفور کے شہر الفاشر میں لڑائی تیز ہوگئی ہے جو ایک سال سے ریپڈ سپورٹ فورس کے محاصرے میں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سوڈان قدرتی آفت لینڈ سلائیڈنگ مٹی کا تودہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سوڈان قدرتی ا فت لینڈ سلائیڈنگ مٹی کا تودہ
پڑھیں:
ڈیرہ بگٹی، بارودی سرنگ کے دھماکے، ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو الگ الگ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
سوئی میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پہلا دھماکا لنجو کے نزدیک سغاری گاؤں میں ہوا جہاں ایک خاتون حیات چاکرانی اپنی 8 سالہ بیٹی اور ایک مقامی شخص غلام نبی گھر سے باہر نکلتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ لاشیں شناخت کے قابل نہ رہیں جبکہ دوسرا دھماکا یارو پٹ کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں دو مرد، ایک خاتون اور ان کا 10 سالہ بیٹا زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیویز اہلکاروں نے ڈیرہ بگٹی کے سول ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق دھماکوں کی جگہ پر کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی اور یہ بارودی سرنگیں ممکنہ طور پر کسانوں یا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائی گئی تھیں۔
لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستوں نے دھماکوں کے مقامات کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
حکام کاکہناہے کہ دھماکوں کی نوعیت جانچنے کے لیے ماہرین کی ٹیم طلب کر لی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جبکہ اب تک کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔