بھارتی کرکٹ ٹیم اسپانسر سے محروم، ایشیا کپ میں کس طرح شرکت کرے گی؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم ایشیا کپ 2025 میں پہلی بار بغیر مرکزی اسپانسر کے کھیلتی نظر آئے گی۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ڈریم 11 (Dream11) نے حکومت کے نئے آن لائن گیمنگ قوانین کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان انڈیا ایشیا کپ: سب سے سستے ٹکٹوں کی آفر سامنے آگئی
اس تبدیلی کے بعد ٹیم انڈیا کی جرسی پر صرف ’ India ‘ کا لوگو نمایاں ہوگا۔ عام طور پر یہ صورتحال صرف آئی سی سی کے ٹورنامنٹس میں دیکھنے کو ملتی ہے، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ کسی غیر آئی سی سی ایونٹ میں بھارتی ٹیم بغیر اسپانسر کھیلے گی۔
ڈریم 11 کا معاہدہ 2023 میں تین سال کے لیے ہوا تھا جس کی مالیت تقریباً 358 کروڑ بھارتی روپے (44 ملین ڈالر) تھی۔
تاہم نئے حکومتی قوانین کے باعث کمپنی نے اگست میں معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:فخر زمان نے افغانستان کے خلاف میچ میں بڑا سنگِ میل عبور کرلیا
بی سی سی آئی نے فوراً نئے اسپانسر کی تلاش شروع کر دی ہے اور 2 ستمبر کو ’ انویٹیشن ٹو ٹینڈر ‘ جاری کیا ہے۔
کمپنیاں 12 ستمبر تک درخواست دے سکتی ہیں اور 16 ستمبر کو آخری بولی ہوگی۔ تاہم امکان یہی ہے کہ 9 ستمبر سے شروع ہونے والے ایشیا کپ میں بھارتی ٹیم بغیر اسپانسر میدان میں اترے گی۔
ٹیم انڈیا 4 ستمبر کو یو اے ای روانہ ہوگی۔ گروپ اے میں بھارت کے ساتھ پاکستان، عمان اور میزبان یو اے ای شامل ہیں۔
بھارت 10 ستمبر کو یو اے ای کے خلاف، 14 ستمبر کو پاکستان کے خلاف دبئی میں اور 19 ستمبر کو عمان کے خلاف ابو ظہبی میں میچ کھیلے گا۔
بی سی سی آئی نے واضح کیا ہے کہ نئے اسپانسر کے انتخاب میں شراب، جوا، کرپٹو کرنسی، آن لائن پیسہ کھیل، تمباکو یا کسی بھی غیر اخلاقی کاروبار سے وابستہ کمپنیوں کو شامل نہیں کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپانسر انڈیا ایشیاکپ2025 بھارتی ٹیم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپانسر انڈیا ایشیاکپ2025 بھارتی ٹیم ایشیا کپ ستمبر کو کے خلاف
پڑھیں:
بینائی سے محروم افراد کے لئے پہلی بار سندھ میں اسکینرز اسٹک تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ میں پہلی بار بینائی سے محروم افراد کے لئے اسکینرزاسٹک تیار کرلی گئی۔
میڈیاذرائع کے مطابق سندھ میں 60 لاکھ سے زائد خصوصی بچے اور دیگر ذہنی معذور افراد ہیں۔ ذہنی و جسمانی معذور افراد اور آٹزم سمیت خصوصی بچوں کو بااختیار بنانے کے لیے جدید طبی ٹیکنالوجی کے ذریعے ڈوائسسز بھی تیار کی جارہی ہیں۔
بینائی سے محروم افراد کی رہنمائی کے لیے سینسر والی اسکینر اسٹک تیار کرلی گئی جبکہ دیگر ذہنی و جسمانی معذوری اور مفلوج سمیت آٹزم اسپیشل بچوں کی زندگی کو کارآمد بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مختلف ڈیوائسسز بھی تیار کی جارہی ہیں۔ یہ اسکینر اسٹک اور مختلف ڈیوائسسز این ای ڈی یونیورسٹی کے بائیو میڈیکل ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ تیار کررہا ہے۔
اس سلسلے میں ڈیپارٹمنٹ آف ایمپاورمنٹ آف پرسنز ودڈس ایبلٹی حکومت سندھ اور این ای ڈی یونیورسٹی کے درمیان معائدہ بھی طے پایا گیا ہے جس کے تحت سندھ میں پہلی بار اس منصوبے کو پائلٹ پروچیکٹ کے طور پر رواں ماہ میں متعارف کرایا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں ڈیپارٹمنٹ آف ایمپاورمنٹ آف پرسنز ودڈس ایبلٹی حکومت سندھ بینائی سے محروم افراد کو اسکینر اسٹک بلامعاوضہ فراہم کرے گی۔