باغی 4 کا دھماکےدار آغاز، بنگال فائلز پہلے دن ہی پیچھے رہ گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
بولی وُڈ کی دو بڑی فلمیں ٹائیگر شروف کی ایکشن سے بھرپور باغی 4 اور وویک اگنی ہوتری کی سیاسی ڈرامہ فلم دی بنگال فائلز 5 ستمبر 2025 کوبھارتی سنیماوں میں ایک ساتھ ریلیز ہوئیں اور باکس آفس پر آمنے سامنے آگئیں۔ دونوں فلموں سے بڑی توقعات وابستہ تھیں، مگر ان کے ابتدائی نتائج خلاف توقع بالکل برعکس نکلے۔
ٹائیگر شروف اور سنجے دت کی شاندار جوڑی پر مبنی باغی 4 نے ریلیز کے پہلے دن ہی سب کو حیران کردیا۔
اس 300 کروڑ بجٹ کے بڑے پراجیکٹ نے مجموعی طور پر 28.
فلم میں سابقہ مس یونیورس ہرناز سندھو نے اپنا بولی وُڈ ڈیبیو کیا ہے، جو فلم کی مزید کشش کا باعث بنی۔ تاہم، فلم کے زیادہ تشدد اور ایکشن کے باعث اسے صرف بالغوں کے لیے ریلیز کیا گیا ہے، جس سے کم عمر ناظرین کے لیے رسائی محدود ہوگئی ہے۔
دوسری جانب وویک اگنی ہوتری کی فلم دی بنگال فائلز باکس آفس پر زیادہ رنگ نہ جما سکی۔ متھن چکرورتی اور انوپم کھیر جیسے سینئر اداکاروں پر مشتمل یہ فلم صرف 1.75 کروڑ روپے کما سکی۔
فلم کا اسکرپٹ قدرے پیچیدہ اور کہانی الجھی ہوئی قرار دی گئی ہے۔ ناقدین کے مطابق، فلم کا مرکزی پیغام مختلف کہانیوں میں بکھر کر کمزور پڑ گیا، جس کی وجہ سے یہ ناظرین کے دل جیتنے میں ناکام رہی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں فلموں کو ناقدین کی جانب سے سخت ردعمل ملا۔
باغی 4 پر الزام ہے کہ یہ فارمولہ زدہ ایکشن اور پرانے مناظر پر انحصار کرتی ہے۔فلم کی ریلیز کے فوراً بعد ہی مشہور ہدایتکار سنجے گپتا نے اس کی پروموشنل حکمتِ عملی پر سخت طنز کیا۔
ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر سنجے گپتا نے لکھا:”بڑا بجٹ۔ بڑا پروڈیوسر۔ بڑا اسٹار۔ پہلا جمعہ۔ ون پلس ون فری۔ ہم کس دور میں جی رہے ہیں؟ فلمیں بنانے کا مقصد ہی کیا رہ گیا ہے؟“
دی بنگال فائلز کو کہانی کے فوکس کی کمی اور الجھے ہوئے پلاٹ کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے۔
اس کے علاوہ، دونوں فلموں کے سامنے بین الاقوامی ہارر فلم کنجورنگ: دی لاسٹ رائٹس اور ساؤتھ انڈین بلاک بسٹرز مادھراسی اور گھاٹی جیسی بڑی ریلیزز بھی سخت مقابلہ پیدا کر رہی ہیں۔
اگر باغی 4 اپنی رفتار برقرار رکھتی ہے تو یہ ٹائیگر شروف کے کریئر کے لیے بڑی کامیابی ثابت ہوسکتی ہے۔
اب سب کی نظریں اس پر ہیں کہ آیا ایکشن سے بھرپور باغی 4 اپنی کامیابی جاری رکھ پاتی ہے یا پھر سیاسی ڈرامہ دی بنگال فائلز ناظرین کے لیے کوئی خاص جگہ بنا پاتی ہے۔
Post Views: 7ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
پاکستان: لڑکیوں کو رحم کے سرطان سے بچاؤ کی ویکسین مہم کا آغاز
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) پاکستان میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) اور ویکسین الائنس (گاوی) کے اشتراک سے لڑکیوں کو رحم کے سرطان سے بچانے کے لیے 'ایچ پی وی' ویکسین مہم شروع کی گئی ہے جس کے ذریعے ایک کروڑ 14 لاکھ لڑکیوں کی زندگی کو اس بیماری سے تحفظ ملے گا۔
یہ مہم صوبہ پنجاب، سندھ، پاکستان کے زیرانتظام کشمیر اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آج سے شروع کی گئی ہے جس میں 9 تا 14 سال عمر کی 90 فیصد لڑکیاں ویکسین لیں گی جو انہیں متاخر عمر میں سرطان سے بچاؤ میں مددگار ہو گی۔
Tweet URLیہ ویکسین مخصوص مراکز پر، سکولوں میں اور متحرک ویکسینیشن ٹیموں کے ذریعے مہیا کی جائے گی۔
(جاری ہے)
دور دراز علاقوں میں بھی ویکسینیشن مراکز قائم کیے گئے ہیں اور جن علاقوں میں اس مرض کا پھیلاؤ زیادہ ہے وہاں خصوصی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ یہ ویکسین تمام لڑکیوں کے لیے بلاقیمت دستیاب ہو گی۔مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ حکومت نوعمر لڑکیوں کو رحم کے سرطان سے تحفظ دینے کا عزم رکھتی ہے۔
انہوں نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں اور بہنوں کو ویکسین کی فراہمی یقینی بنائیں۔ افسوسناک طور سے اس ویکسین کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ لوگ اس جھوٹ میں نہ آئیں کیونکہ یہ ویکسین محفوظ، موثر اور لڑکیوں کی صحت و زندگی کو تحفظ دینے کے لیے ضروری ہے۔رحم کے سرطان سے یقینی تحفظویکسین مہیا کرنے والے عالمی ادارے گاوی کے پاکستان میں اعلیٰ سطحی نمائندہ تھابانی مافوسا نے کہا ہے کہ ایچ پی وی ویکسین کی ایک ہی خوراک رحم کے سرطان سے تحفظ کے لیے کافی ہوتی ہے لیکن آج بھی ہر دو منٹ کے بعد ایک خاتون اس مرض کے باعث موت کے منہ میں چلی جاتی ہے۔
پاکستان میں چلائی جانے والی یہ مہم لاکھوں لڑکیوں کے لیے اپنی زندگیوں کو تحفظ دینے اور اپنے خوابوں کی تکمیل یقینی بنانے کا موقع ہے۔گاوی کی مدد سے دنیا بھر میں 60 ملین سے زیادہ لڑکیوں کو ایچ پی وی کے خلاف ویکسین دی جا چکی ہے۔ پاکستان میں شروع کیے گئے اس اقدام سے اتحاد کو رواں سال کے آخر تک کم آمدنی والے ممالک میں 86 ملین لڑکیوں کو ویکسین دینے کا ہدف حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور اس طرح مستقبل میں مزید 14 لاکھ اموات کو روکا جا سکے گا۔
پاکستان میں یونیسف کی نمائندہ پرنل آئرن سائیڈ نے کہا ہے کہ آج پاکستان کی لڑکیوں اور نوعمر خواتین کی صحت و زندگی کو تحفظ دینے کے لیے اس مہم کی صورت میں تاریخی قدم اٹھایا گیا ہے۔ یونیسف کو آئندہ نسلوں کی صحت و مستقبل کی حفاظت کے لیے پاکستان کی حکومت، ڈبلیو ایچ او اور گاوی کے ساتھ کام کرنے پر فخر ہے۔
ملک میں 'ڈبلیو ایچ او' کے نمائندے ڈاکٹر ڈاپنگ لو نے کہا ہے کہ پاکستان میں روزانہ 8 خواتین رحم کے سرطان کے سبب ہلاک ہو جاتی ہیں۔ ایچ پی ویکسین مہم کی بدولت آئندہ دو سال کے دوران ایک کروڑ 70 لاکھ لڑکیوں اور خواتین کو تحفط ملے گا۔ یہ ایک محفوظ، سائنسی بنیاد پر تیار کردہ اور موثر ویکسین ہے جو طویل عرصہ سے 150 ممالک میں مہیا اور استعمال کی جا رہی ہے جن میں مسلم ملک بھی شامل ہیں۔ یہ اقدام تمام لڑکیوں، ان کے مستقبل کے خاندانوں اور پوری قوم کے بہتر مستقبل پر سرمایہ کاری کے مترادف ہے۔