پنجاب سے سیلابی ریلا سندھ میں داخل، بیراجوں پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
پنجاب سے سیلابی ریلا سندھ میں داخل، بیراجوں پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 September, 2025 سب نیوز
ملتان (سب نیوز)پنجاب سے آنے والے سیلابی ریلے سندھ میں داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں جس کے باعث دریاوں اور بیراجوں پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔فلڈ کنٹرول حکام کے مطابق گڈو بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، جہاں پانی کی آمد 3 لاکھ 94 ہزار 857 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 68 ہزار 624 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
سکھر بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 24 ہزار 990 کیوسک رہی۔پراونشل فلڈ مانیٹرنگ سیل کے مطابق پنجند اور تریموں سمیت دیگر مقامات پر بھی پانی کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔گڈو بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 66 ہزار کیوسک، سکھر بیراج پر 3 لاکھ 29 ہزار کیوسک جبکہ کوٹری بیراج پر 2 لاکھ 45 ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔دریائے سندھ میں زیرو پوائنٹ پر ہوا کی تیز رفتاری کے باعث پانی میں تغیانی ہے تاہم تاریخی سکھر روہڑی پل پر بہاو معمول کے مطابق ہے، تاہم لوگوں کا انخلا جاری ہے۔ادھر، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں نیو سندھ سیکریٹریٹ میں فلڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ کیا اور دریائی صورتحال پر بریفنگ لی۔
اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ پنجند میں چھ لاکھ کیوسک کا بہا موجود ہے اور ہم آٹھ لاکھ کیوسک تک نمٹنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نو ستمبر تک گڈو بیراج پر بہا عروج پر ہوگا۔مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ کچے کے عوام ہم سے زیادہ تجربہ کار ہیں تاہم متاثرین کی امداد یقینی بنائی جارہی ہے۔ کراچی میں بھی بارش ہوسکتی ہے اور اس حوالے سے سندھ حکومت کی تیاری مکمل ہے۔اس سے قبل سینیئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ 15 اضلاع کی 166 یونین کونسلز سے اب تک ایک لاکھ 28 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید چھ ہزار سے زائد افراد اور تقریبا 10 ہزار مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین کو تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اور سندھ حکومت عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقی سید ناصر حسین شاہ، وزیر آبپاشی جام خان شورو اور سندھ حکومت کے ترجمان مخدوم فخر الزمان نے ضلع مٹیاری کا دورہ کیا اور بھانوٹھ بند کا معائنہ کیا۔ وزرا نے سیلابی صورتحال اور حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا۔محکمہ آبپاشی اور مقامی انتظامیہ نے وزرا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پانی کی سطح پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری انتظامات مکمل ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال کا آغاز کل سے،صبح جوڈیشل کانفرنس ہو گی سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال کا آغاز کل سے،صبح جوڈیشل کانفرنس ہو گی آئی جی بلوچستان معظم جاہ انصاری کو عہدے سے ہٹا دیا گیا پاکستان اور چین کے درمیان 4ارب ڈالر سے زائد کے تاریخی زرعی معاہدوں پر دستخط اسلام آباد، جعلی ٹک ٹاک آئی ڈیز بنا کر لڑکی کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار قازقستان کے نائب وزیراعظم تیرہ رکنی وفد کے ساتھ کل پاکستان کا دورہ کریں گے کراچی سمیت مختلف اضلاع میں بارش کی پیشگوئی ہے، سیلاب اور بارشوں کیلئے مکمل تیار ہیں، وزیر اعلی مراد علی شاہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پانی کی سطح میں پر پانی کی
پڑھیں:
پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب
پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی کے بعد دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کے باعث کچے کے علاقے زیر آب آگئے۔
وفاقی وزیر معین وٹو کے مطابق دریائے چناب میں پنجند پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مزید کم ہو رہی ہے جبکہ دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مستحکم ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد بھرا ہوا ہے جبکہ منگلا ڈیم 95 فیصد بھر چکا اور مزید 4.30 فٹ کی گنجائش باقی ہے۔
سندھ میں پانی کی آمد و اخراج
محکمہ اطلاعات سندھ کی طرف سے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار بھی جاری کیے گئے ہیں۔
گڈو بیراج پر پانی کی آمد 609137 کیوسک اور اخراج 580927 کیوسک، سکھر بیراج پر پانی کی آمد 571800 کیوسک اور اخراج 518120 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ کوٹری بیراج پر پانی میں اضافہ ہو رہا ہے اور آمد 300853 کیوسک جبکہ اخراج 289098 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پنجند کے مقام پر پانی کی آمد 234755 کیوسک جبکہ اخراج 229905 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
پی ڈی ایم اے پنجاب
دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 96 ہزار کیوسک اور کالا باغ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 69 ہزار کیوسک ہے۔
چشمہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 78 ہزار کیوسک جبکہ سندھ تونسہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 61 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 56 ہزار کیوسک، خانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 68 ہزار کیوسک اور قادر آباد کے مقام پر 75 ہزار کیوسک ہے۔
ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 80 ہزار کیوسک ہے جبکہ ہیڈ پنجند کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہان پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 34 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے راوی جسر کے مقام پر پانی کا بہاؤ 8 ہزار کیوسک، شاہدرہ کے مقام پر 10 ہزار کیوسک، بلوکی کے مقام پر 29 ہزار اور سدھنائی کے مقام پر 23 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 1 ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ اسلام کے مقام پر بھی درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور بہاؤ 81 ہزار کیوسک ہے۔
ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور بہاؤ 90 ہزار کیوسک ہے۔