گڈو بیراج پر آج بڑا سیلابی ریلا متوقع، کچےکے علاقوں میں خطرہ، انخلا کیلئے اعلانات
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر آج بڑے سیلابی ریلے کی آمد کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، جس کے باعث سندھ کے کچے کے علاقوں میں شدید سیلاب کا خطرہ ہے۔
گڈو بیراج پر پانی کی آمد میں اضافے کے بعد درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا جہاں پانی کا بہاؤ بڑھ کر **3 لاکھ 90 ہزار کیوسک** تک پہنچ گیا ہے، جبکہ سکھر اور کوٹری بیراج پر بھی نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے۔
سیہون میں دریائی پٹی کے رہائشیوں کو علاقہ خالی کرنے کے اعلانات کیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ نے کہا کہ سیلابی ریلے سے نمٹنے کے لیے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ نے سکھر بیراج کا دورہ کیا اور کہا کہ جب سیلابی ریلا پنجند اور گڈو بیراج تک پہنچے گا تو صورتحال مزید واضح ہو جائے گی۔ آبپاشی افسران کے مطابق حفاظتی بند کی کمزور جگہوں پر کام جاری ہے اور سکھر بیراج کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں۔
دوسری جانب ملتان میں شیرشاہ فلڈ بند پر پانی کا دباؤ بدستور برقرار ہے، جبکہ جھنگ میں دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ **4 لاکھ 88 ہزار کیوسک** تک جا پہنچا ہے، جس سے متعدد بستیاں زیرِ آب آگئی ہیں۔
بہاولنگر میں سیلاب نے **143 دیہات** کو متاثر کیا ہے اور ایک لاکھ سے زائد افراد کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح میں کمی ضرور آئی ہے لیکن اونچے درجے کا سیلاب بدستور برقرار ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: درجے کا سیلاب گڈو بیراج
پڑھیں:
لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ
فاروق عبداللہ کا یہ تبصرہ منوج سہنا کے حالیہ بیان کے جواب میں آیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عمر عبداللہ کی زیرقیادت حکومت کے پاس عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے کافی اختیارات ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ماتحت انتظامیہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ریاستی درجے کے معاملے پر علاقے کے لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق فاروق عبداللہ نے سری نگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے کبھی سچ نہیں بولا، ان کا انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) اور انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) پر مکمل کنٹرول ہے۔ فاروق عبداللہ کا یہ تبصرہ منوج سہنا کے حالیہ بیان کے جواب میں آیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عمر عبداللہ کی زیرقیادت حکومت کے پاس عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے کافی اختیارات ہیں، ناقص کارکردگی کو ریاستی درجے سے نہیں جوڑنا چاہیے۔