محکمہ موسمیات کی بارشوں کی نئی پیشگوئی، سندھ اور جنوبی پنجاب میں اربن فلڈنگ کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
اسلام آباد/کراچی (نیوز ڈیسک)محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف حصوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے جبکہ کراچی سمیت سندھ کے کئی اضلاع میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سندھ، جنوبی پنجاب اور شمال مشرقی بلوچستان میں بارش متوقع ہے۔ اسلام آباد، لاہور، راولپنڈی، مری اور گلیات میں بھی بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ اوکاڑہ، ملتان، بہاولپور اور ڈی جی خان میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ سندھ کے اکثر اضلاع خصوصاً کراچی میں اربن فلڈنگ کا خدشہ موجود ہے۔
Torrential/Exceptional rain predicted in Sindh, parts of southeastern Balochistan and southern Punjab during next couple of days#WeatherAlert #RainAlert #TorrentialRain #HeavyRain #PakistanWeather #Monsoon2025 #PunjabWeather #StaySafePakistan #DisasterManagement #PMDAlert pic.
— Pak Met Department محکمہ موسمیات (@pmdgov) September 8, 2025
بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا، تاہم ژوب، موسی خیل، بارکھان، ڈیرہ بگٹی، قلات، خضدار، لسبیلہ اور گوادر میں بارش کا امکان ہے۔ آج سب سے زیادہ درجہ حرارت تربت میں 41 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کوئٹہ میں 32، قلات میں 28، زیارت میں 24، سبی میں 40 اور نوکنڈی میں 39 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔
محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر انجم نذیر ضیغم کے مطابق موجودہ ڈیپ ڈپریشن اس وقت تھرپارکر میں موجود ہے جو اگلے 18 سے 24 گھنٹوں میں کمزور ہو کر ڈپریشن کی شکل اختیار کرلے گا۔ یہ سسٹم سندھ کے وسطی اضلاع کی طرف بڑھ رہا ہے اور 10 ستمبر تک سندھ کے جنوبی اضلاع میں ہلکی سے موسلادھار بارش کا سبب بن سکتا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ڈپریشن کی صورت میں 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں بھی چل سکتی ہیں، اس لیے شہری غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ دادو میں طغیانی کا خطرہ برقرار ہے جبکہ حب ڈیم میں پانی کی سطح بڑھنے کا بھی امکان ہے۔
دریاؤں اور بیراجوں کی تازہ صورتحال
پروونشل رین اینڈ فلڈ ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل کے مطابق پنجند بیراج پر پانی کی آمد و اخراج 5 لاکھ 64 ہزار 604 کیوسک، تریموں بیراج پر 5 لاکھ 43 ہزار 569 کیوسک، گڈو بیراج پر آمد 4 لاکھ ایک ہزار 662 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 80 ہزار 895 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
دریائے چناب، راوی اور ستلج میں بہت اونچے سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب#FloodAlert #RiverLevels #PakistanFloods #ChenabRiver #RaviRiver #SutlejRiver #HighDischarge #VeryHighRisk #FloodWarning #DisasterPreparedness #StaySafePakistan #WaterLevels pic.twitter.com/3RfTtnukOr
— Pak Met Department محکمہ موسمیات (@pmdgov) September 8, 2025
سکھر بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 40 ہزار 766 اور اخراج 3 لاکھ 11 ہزار 666 کیوسک جبکہ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 36 ہزار 116 اور اخراج 2 لاکھ 31 ہزار 763 کیوسک رہا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات سندھ کے پانی کی
پڑھیں:
بلوچستان میں12 ضلعے بارش کو ترس گئے، آئندہ کیا ہو گا؛ مفصل رپورٹ
سٹی42: کلائمیٹ کی غیر متوقع کروٹ کے بعد بلوچستان کے 12 اضلاع میں خشک سالی کی شدت بڑھنے کا امکان بتایا جا رہا ہے۔
میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نےصوبائی حکومت کو شدید خشک سالی کے متعلق انتباہ کر دیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے مشورہ دیا ہے کہ خشک سالی سے متاثر ہو رہے علاقوں میں "پیشگی اقدامات" یقینی بنائے جائیں۔ یہ امر دلچسپی سے خالی نہیں کہ میٹ ڈیپارٹمنٹ کی پہلے والی رپورٹوں کے مطابق بلوچستان کے کئی علاقوں میں خشک سالی عروج پر پہنچی ہوئی ہے۔ ان علاقوں میں اب کوئی "پیشگی" اقدام کرنے کا مشورہ عملاً بے معنی مشورہ ہے۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
زراعت، مویشیوں اور عوامی روزگار پرخصوصی توجہ دی جائے۔
بلوچستان بنیادی طور پر خشک اور نیم خشک خطہ ہے۔ صوبے کے جنوبی اور جنوب مغربی علاقے حالیہ خشک سالی سے خاص طور پر زیادہ متاثرہیں۔ جنوبی اورجنوب مغربی علاقے میں زمین میں نمی کا انحصار سردیوں کی بارشوں پر رہتا ہے۔ بلوچستان کے ان جنوبی اور جنوب مغربی علاقوں میں ہر سال اوسط بارش 71 سے 231 ملی میٹر کے درمیان ہوتی ہے۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا
میٹ ڈیپارٹمنٹ کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ مئی سے اکتوبر 2025 کے دوران بلوچستان کے جنوبی اور جنوب مغربی علاقوں میں معمول سے 79 فیصد کم بارش ہوئی۔
نومبرسے جنوری 2026 کے دوران بھی ان علاقوں میں بارش معمول سے کم اور درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ یہ صورتحال طویل خشک موسم کی نشاندہی کرتی ہے۔
چاغی، گوادر، کیچ، خاران، مستونگ، نوشکی، پشین، پنجگور، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ اور واشک کے ضلعے خشک سالی سے زیادہ متاثر ہیں۔
نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
موجودہ حالات سے زرعی علاقوں میں بھی پانی کی کمی پیدا ہو سکتی ہے۔
ربیع کے کاشت کے موسم کے دوران آبپاشی کے محدود وسائل شدید دباؤ میں آ سکتے ہیں۔
Waseem Azmet