گجرات ڈسٹرکٹ جیل سے 100 خطرناک قیدیوں کو لاہور جیل کیوں شفٹ کیا گیا؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
پنجاب میں سیلاب آنے کی وجہ سے اب تک صوبے کی 3 جیلوں سے ہزاروں قیدیوں کو شفٹ کیا جاچکا ہے۔
سیالکوٹ کی جیل کے اندر پانی آیا وہاں سے قیدیوں کو دوسرے اضلاع کی جیلوں میں شفٹ کیا گیا۔ پھر منڈی بہاؤالدین کی باری آئی تو وہاں سے سے تقریباً 8 سو زائد قیدیوں کو ریسکیکو کر کے گوجرانولہ، فیصل آباد اور دیگر جیلوں میں شفٹ کیا گیا اور اب گجرات جیل سے قیدیوں کو نکالا جارہا ہے۔
سیلاب کی وجہ سے گجرات شہر کے اندر بھی پانی آگیا ہے۔ گجرات ڈسٹرکٹ جیل اور سیشن کورٹ کے احاطے میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث پانی داخل ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں جیل انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات کے تحت قیدیوں کو شفٹ کرنے کا عمل شروع کیا۔
یہ بھی پڑھیے: خواجہ شمس الاسلام قتل کیس: سہولت کاری کے الزام میں گرفتار ملزم کو جیل بھیج دیا گیا
جیل انتظامیہ کے بتایا کہ تقریباً 170 قیدیوں کو گجرات سے دوسرے اضلاع میں شفٹ کیا گیا ہے۔ منتقل کیے گئے قیدیوں میں سے 100 خطرناک قیدی، جن پر قتل اور سزائے موت کے مقدمات ہیں، بھی شامل ہیں جنہیں لاہور جیل منتقل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 70 خواتین قیدیوں کو گوجرانوالہ جیل منتقل کیا گیا ہے۔
جیل انتظامیہ نے بتایا کہ اس سے قبل 5 روز پہلے 250 قیدیوں کو جہلم جیل منتقل کیا جا چکا ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر 420 قیدیوں کی منتقلی عمل میں آئی۔ فی الحال جیل میں تقریباً 1500 قیدی موجود ہیں جن میں سے 1000 قیدیوں کو پرانی بیرک سے نئی بیرک میں منتقل کیا گیا تاکہ سیلاب کے اثرات سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی کی ملیر جیل سے سینکڑوں قیدی کیسے فرار ہوئے؟
جیل انتظامیہ کے مطابق گزشتہ 7 روز سے قیدیوں کو عدالتوں میں پیش کرنے کی اجازت معطل کر دی گئی ہے کیونکہ جیل کے اندر پانی کی سطح نکاسی کے باوجود تاحال کم نہیں ہو سکی۔ جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسلسل بارشوں اور سیلاب کے باعث جیل کے انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے اور پانی کی موجودگی سے حالات مزید خراب ہو رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی حفاظت اور جیل کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب مقامی انتظامیہ اور امدادی ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی جی جیل خانہ جات سیلاب قیدی گجرات جیل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی جی جیل خانہ جات سیلاب گجرات جیل جیل انتظامیہ شفٹ کیا گیا قیدیوں کو منتقل کیا جیل کے
پڑھیں:
کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت 10 بڑے شہروں میں ڈینگی کی شدید وبا پھیلنے کا خطرہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )محکمہ موسمیات نے موزوں موسمی حالات اور سیلاب کی نکاسی میں رکاوٹ کے باعث 20 ستمبر سے کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت ملک کے 10 بڑے شہروں میں ڈینگی کی شدید اور غیر معمولی وبا پھیلنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ڈینگی الرٹ جاری کردیا ہے محکمہ موسمیات کے جاری کردہ ڈینگی الرٹ میں کہا گیا ہے کہ تاریخی رجحانات، موجودہ اور مستقبل کے موسمی حالات، بڑے پیمانے پر سیلاب کا جمع شدہ پانی سمیت تمام عوامل ڈینگی کی وبا کے پھیلنے کے لئے سازگار ماحول پیدا کر رہے ہیں.(جاری ہے)
محکمہ موسمیات کے مطابق موزوں موسمی حالات اور سیلاب سے پیدا ہونے والی پانی کی نکاسی میں رکاوٹ نے 20 ستمبر 2025 سے ڈینگی کے آغاز کے لیے حالات سازگار بنا دیے ہیں ماہرین کے مطابق رواں موسم میں خصوصا پاکستان کے 10 بڑے شہروں کراچی، لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد، سیالکوٹ، راولپنڈی، پشاور، سکھر، حیدرآباد اور ملتان ، نیز ملک کے دیگر سیلاب زدہ علاقوں میں بھی ایک شدید اور غیر معمولی ڈینگی وبا کا خطرہ لاحق ہے. محکمہ موسمیات نے تمام شراکت داروں بشمول ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت اور عام عوام کو سختی سے مشورہ دیاہے کہ وہ فوری طور پر ڈینگی کے خطرے سے بچا کے لیے احتیاطی اقدامات اپنائیں انتباہ میں کہا گیا ہے کہ قومی صحت کے ادارے اور ڈینگی کنٹرول سینٹرز ہائی الرٹ رہیں، ہسپتالوں کی تیاری کو بہتر بنائیں اور مچھر تلف کرنے کی کارروائیاں تیز کریں محکمہ موسمیات نے محکمہ صحت، مقامی انتظامیہ اور ڈینگی کنٹرول مراکز کو اقدامات تجویز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماحولیاتی اور موسمیاتی ڈیٹا (درجہ حرارت، نمی، بارش) کو باقاعدگی سے مانیٹر کریں تاکہ ڈینگی کے خطرے کے اوقات کی نشاندہی ہو سکے. انتباہ میں کہا گیا ہے کہ وسیع پیمانے پر اسپرے، لاروی سائیڈ کا استعمال اور نالوں کے علاوہ بالخصوص سیلاب زدہ علاقوں میں جمع ہونے والے پانی کی صفائی کی جائے جبکہ سیلاب کی امدادی کارروائیوں اور شیلٹرز میں مچھروں کو قابو کرنے اور صفائی کے اقدامات شامل کیے جائیں انتباہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹی وی، ریڈیو، سوشل میڈیا، مساجد اور مقامی کمیونٹی رہنماﺅ ں کے ذریعے عوامی آگاہی مہمات چلائی جائیں، تاکہ لوگ بچا اور بروقت طبی مشورے کی طرف متوجہ ہوں. انتباہ میں تجویز دی گئی ہے کہ نیشنل اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے ساتھ مل کر کام کیا جائے تاکہ ریلیف کیمپوں اور پناہ گاہوں کو زیادہ سے زیادہ خشک رکھا جائے اور صاف پانی و صفائی کے انتظامات کے ذریعے مچھر کی افزائش کو روکا جا سکے ڈینگی کے حوالے سے جاری کردہ انتباہ میں عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ گھروں کے اطراف پانی جمع کرنے والی اشیا(پرانے ٹائر، بالٹیاں، کچرا، ترپال وغیرہ ) کو ہٹا دیں یا خالی کردیں اور پانی ذخیرہ کرنے والے برتنوں کو اچھی طرح ڈھانپ کر رکھیں عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ خصوصا صبح سویرے اور شام کے اوقات میں مچھر بھگانے والی دوا، جالی، کوائل وغیرہ استعمال کریں اور مچھر کے زیادہ فعال اوقات میں لمبی آستین والی قمیص اور پینٹ پہنیں جبکہ کھڑکیاں اور دروازے جالی دار رکھیں یا بند رکھیں عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ سیلاب زدہ یا خیمہ بستی والے علاقوں میں صفائی کا خاص خیال رکھیں، خیموں کے آس پاس پانی جمع نہ ہونے دیں، پانی ابال کر یا صاف کر کے استعمال کریں اور ماحول کو صاف ستھرا رکھیں.