ہتھکڑیوں کے ساتھ ڈکی بھائی کی نئی ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
پاکستان کے معروف یوٹیوبر سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی کی نئی ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی۔
ڈکی بھائی ان دنوں پولیس کی حراست میں ہیں انہیں اپنی ویلاگز میں جوا ایپ کو پروموٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ گرفتاری نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کی جانب سے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کی گئی تھی۔
پولیس نے ڈکی بھائی کے خلاف قانونی ایکٹ کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ ڈکی بھائی نے اپنی ویدیوز میں مداحوں کو بیٹنگ ایپس میں پیسہ لگانے کی ترغیب دی، جس کے نتیجے میں بہت سے لوگوں کو مالی نقصان پہنچا۔
ڈکی اس وقت جسمانی ریمانڈ پر جیل میں ہیں، جس کو 3 ستمبر 2025 کو منظور کیا گیا تھا۔ سوشل میڈیا پر ڈکی بھائی کی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں جس میں انہیں ہتھکڑیوں میں دیکھا گیا۔
ان ویڈیوز پر جہاں سوشل میڈیا صارفین تنقید کر رہے ہیں وہیں کچھ مداح یوٹیوبر سے ہمدردی کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ ڈکی اپنی ویڈیوز میں غیر ضروری مواد دکھاتے ہیں اور ان کی وجہ سے لوگ احساس کمتری کا شکار ہوتے ہیں جبکہ نوجوان نسل پڑھائی لکھائی میں دلچسپی لینے کے بجائے کانٹینٹ بنانے میں زیادہ لچسپی لے رہی ہے جس کی وجہ سے ان کا مستقبل خطرے میں ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا ڈکی بھائی
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کی عمران خان سے جیل میں تفتیش: سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوال پر جذباتی ردعمل
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے معاملے میں تفتیش کی گئی، جس کی قیادت ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی سربراہی میں 3 رکنی ٹیم نے کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان نے سوالات کے جوابات دینے سے گریز کیا اور متعدد مواقع پر مشتعل ہو گئے۔
اہم: عمران خان سے اڈیالہ میں تفتیش، جواب میں مشتعل جوابات آئے!
عمران خان سے اڈیالہ جیل میں این سی سی آئی اے کی تفتیشی ٹیم نے سوشل میڈیا اکاونٹس بارے سوالات کیے، عمران خان جواب میں غصہ ہوئے اور سخت جوابات دیے!
سوال ہوا کہ کیا آپ کے اکاونٹس غیر ملکی شہری جبران الیاس چلاتا ہے؟… pic.twitter.com/DNJyv8A7tC
— Maryam Nawaz Khan (@maryamnawazkhan) September 16, 2025
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعظم نے ایاز خان پر ذاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ یہی افسر میرے خلاف سائفر اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات بناتا رہا ہے، اس کا ضمیر مر چکا ہے اور میں اسے دیکھنا بھی نہیں چاہتا۔
این سی سی آئی اے کی ٹیم نے اس موقع پر واضح کیا کہ تفتیش عدالتی احکامات کے تحت کی جا رہی ہے نہ کہ کسی ذاتی ایجنڈے کے تحت ایسا ہو رہا ہے۔
تفتیش کے دوران عمران خان سے سوال کیا گیا کہ آیا ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس جبران الیاس، سی آئی اے، ’را‘ یا ’موساد‘ چلا رہے ہیں، جس پر وہ شدید مشتعل ہو گئے اور جواب دیا کہ جبران الیاس تم سب سے زیادہ محب وطن ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے یہ بھی پوچھا کہ جیل سے باہر پیغامات کیسے پہنچتے ہیں، جس پر عمران خان نے کہاکہ کوئی خاص پیغام رساں نہیں ہے، جو بھی ملاقات کرتا ہے وہی پیغام سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچا دیتا ہے۔ میں طویل عرصے سے پابند سلاسل ہوں، میرے سیاسی ساتھیوں کو ملاقات کی اجازت بھی نہیں۔
تفتیشی ٹیم کے سوال پر کہ عمران خان سوشل میڈیا کے ذریعے فساد کیوں پھیلا رہے ہیں، انہوں نے وضاحت کی کہ وہ کوئی فساد نہیں پھیلا رہے بلکہ قبائلی اضلاع میں فوجی آپریشن پر اختلافی رائے دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان مذاکرات کے لیے تیار، لیکن بات صرف ’بڑوں‘ سے ہوگی، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور
عمران خان نے مزید دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما ان کے پیغامات کو دوبارہ شیئر کرنے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں نتائج کا خوف ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان نے کہاکہ اگر بتایا جائے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کون چلاتا ہے تو خدشہ ہے کہ اسے اغوا کر لیا جائےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews این سی سی آئی اے سوشل میڈیا اکاؤنٹس عمران خان مشتعل وی نیوز