اسرائیلی حملے میں الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 6 افراد شہید ہوگئے؛ حماس کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
حماس کے رہنما سہیل الہندی نے تصدیق کی ہے کہ دوحہ میں اسرائیل کے فضائی حملے میں الخلیل الحیا سمیت تمام رہنما محفوظ ہیں۔
الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے حماس کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل الہندی نے تصدیق کی اسرائیل نے اُس عمارت کو نشانہ بنایا جہاں اعلیٰ قیادت غزہ جنگ بندی پر امریکی تجویز پر مشاورت کر رہی تھی۔
سہیل الہندی نے مزید بتایا کہ حملے میں حماس کی پوری قیادت محفوظ رہی البتہ الخلیل الحیا کے صاحبزادے ھمام الحیا اور ان کے دفتر کے انچارج جہاد لبد سمیت 6 افراد شہید ہوگئے۔
اُن کے بقول شہید ہونے والوں میں حماس رہنماؤں کے محافظ اور ایک قطری اہلکار بھی شامل ہے۔
سہیل الہندی نے الجزیرہ سے گفتگو میں مزید کہا کہ اسرائیلی حملے کے بعد سے الخلیل الحیا کے تین محافظوں سے رابطہ نہیں ہوپا رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ اجلاس خلیل الحیا کی زیرصدارت جاری تھا جس میں خالد مشعل، زاہر جبارین، محمد درویش اور ابو مرزوق جیسے اہم رہنما شریک تھے۔
الخلیل الحیا کی زیرِ صدارت اس اجلاس میں غزہ جنگ بندی سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر غور کیا جا رہا تھا۔
عالمی میڈیا نے بھی خبر دی کہ اسرائیلی حملے کا اصل ہدف حماس رہنما الخلیل الحیا اور مذاکراتی ٹیم تھی مگر اب تک کسی رہنما کے شہید اور زخمی ہونے کی تصدیق سامنے نہیں آئی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: الخلیل الحیا
پڑھیں:
حماس سے جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا اہلکار ہلاک
غزہ کے علاقے رفح میں حماس کے ساتھ جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا ایک اور اہلکار مارا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ مارے گئے اہلکار کی شناخت 37 سالہ یونا ایفرائیم فیلڈباؤم کے نام سے ہوئی جو ماسٹر سارجنٹ کے عہدے پر فائز تھا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی اہلکار کو حماس کے اسنائپر نے اُس وقت نشانہ بنایا جب ایک عمارت کی کھدائی جاری تھی۔
اسرائیلی فوج کے بقول حماس اسنائپر کی فائرنگ میں ہلاک ہونے والا اہلکار کھدائی کرنے والی مشین چلا رہا تھا۔ وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ مشین ایکسکیویٹر مشین آپریٹر کی موت کے بعد حماس جنگجوؤں نے دیگر اسرائیلی فوج کی بکتر بند پر آر پی جی راکٹوں سے حملہ کیا۔
اسرائیلی فوج کے بقول بکتر میں موجود اہلکار حماس کے حملے میں محفوظ رہے اور جائے واقعہ سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا کہ حماس کا ی تازہ حملہ غزہ جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
اس واقعے کے فوری بعد اسرائیلی فضائیہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے رفح سمیت پورے غزہ میں حماس کے مانیٹرنگ سیل، اسلحہ سازی کے کارخانے، راکٹ لانچنگ سائٹس اور سرنگوں پر شدید بمباری کی۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ ان حملوں میں حماس اور دیگر مسلح تنظیموں کے دو بٹالین کمانڈرز، دو نائب کمانڈرز اور 16 کمپنی کمانڈرز سمیت متعدد جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب غزہ کی وزارتِ صحت نے دعویٰ کیا کہ ان فضائی حملوں میں 104 افراد شہید ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ حملوں کے بعد جنگ بندی ایک بار پھر بحال کر دی گئی کہ حماس کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد کیے گئے حملوں کے جواب میں کارروائی مکمل ہونے پر جنگ بندی کا نفاذ دوبارہ شروع کر دیا گیا۔
وزیرِاعظم نیتن یاہو نے بھی فوج کو طاقتور جوابی کارروائی کا حکم دیا بالخصوص اس لیے کہ حماس نے 13 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس کرنے کے معاہدے کی خلاف ورزی کی تھی۔
منگل کی شب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے غزہ میں دو مزید یرغمالیوں کی لاشیں برآمد کی ہیں تاہم انھیں اسرائیل کے حوالے نہیں کیا گیا۔