حماس کے سینئر ترین رہنما ڈاکٹر الخلیل الحیا کی شہادت کی خبریں کئی بار مرکزی سرخیاں بنی رہی ہیں اور ہر بار غلط ثابت ہوئی ہیں۔

ان افواہوں کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ الخلیل الحیا کی شہادت کا دعویٰ متعدد بار خود اسرائیلی فوج کرتی آئی ہے تاہم وہ اسرائیل کے ہر حملے میں خوش قسمتی سے محفوظ رہے ہیں۔

ذیل میں ان واقعات کی تفصیل دی جا رہی ہے جس کے بعد الخلیل الحیا کی شہادت کی خبریں زور پکڑنا شروع ہوئیں۔ 

◼️ 2007 کا حملہ

غزہ میں اسرائیل نے ایک فضائی کارروائی کے دوران الخلیل الحیا کے گھر پر بمباری کی تھی جس میں الخلیل الحیا کے دو بھائی، چار بھتیجے اور ایک کزن جاں بحق ہوگئے مگر وہ خود محفوظ رہے تھے۔ اس وقت بھی اسرائیلی میڈیا نے ان کی موت کا دعویٰ کیا تھا۔

◼️ 2008 – بیٹے کی شہادت

اگلے ہی برس یعنی فروری 2008 میں اسرائیل نے ڈرون حملے میں نشانہ بنانے کی کوشش کی جس میں ان کے بیٹے حمزہ الحیا جاں بحق ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد بھی اسرائیل نے دعوی کیا تھا کہ الخلیل الحیا شہید ہوگئے لیکن بعد میں یہ خبر غلط ثابت ہوئی تھی۔

◼️ 2014 کی جنگ غزہ

غزہ کے محلے الشجاعیہ میں اسرائیل کے ایک حملے میں الخلیل الحیا ان کے بڑے بیٹے اُسامہ، بہو اور تین پوتے اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔

اس وقت بھی اسرائیلی ذرائع نے خبر دی کہ خالد الحیا کو نشانہ بنایا گیا مگر حقیقت میں وہ حملے کے وقت موجود نہیں تھے۔

◼️ 2023 – طوفان الاقصیٰ کے بعد

7 اکتوبر 2023 کو حماس پر حملے کے جواب میں اسرائیل نے فضائی حملے میں الخلیل الحیا کے غزہ میں تفعہ محلے کے گھر کو نشانہ بنایا تھا۔

اُس وقت بھی اسرائیلی میڈیا نے خبر دی کہ الخلیل الحیا حملے میں شہید ہوگئے لیکن حماس نے تردید کی اور بتایا کہ وہ اس وقت بیرون ملک تھے۔

اسی برس جنوری 2024 میں بیروت میں ہونے والے ڈرون حملے میں صالح العاروری اور قسام بریگیڈز کے کمانڈرز شہید ہوگئے۔

ابتدائی رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ الخلیل الحیا بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہیں بعد میں حماس نے وضاحت کی کہ الخلیل الحیا لبنان میں موجود ہی نہیں تھے۔

◼️ 2025 – قطر میں حملہ

9 ستمبر 2025 کو دوحہ میں حماس قیادت پر فضائی حملہ ہوا۔ اسرائیلی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں الخلیل الحیا شہید ہوگئے تاہم حماس کے قریبی ذرائع  نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور دیگر رہنما اجلاس کے دوران محفوظ رہے۔

اس طرح اب تک الخلیل الحیا کی شہادت کی خبریں کم از کم پانچ بار عالمی میڈیا پر نمایاں ہو چکی ہیں اور ہر بار غلط ثابت ہوتی آئی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انھیں حماس میں "ہمیشہ بچ جانے والے رہنما" (Survivor Leader) کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بھی اسرائیل میں اسرائیل اسرائیل نے شہید ہوگئے حملے میں کی خبریں کی شہادت

پڑھیں:

اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اپنی عسکری کارروائیاں مزید تیز کرے گا، یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل لبنانی وزارت صحت نے اسرائیلی فضائی حملے میں 4 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔

نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل کے فوجی دستے اب بھی جنوبی لبنان کے 5 علاقوں میں موجود ہیں اور فضائی حملوں کا سلسلہ معمول کے مطابق جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی دھمکیاں قابلِ قبول نہیں، ہتھیار نہیں ڈالیں گے، سربراہ حزب اللہ

اسرائیلی وزیر دفاع اسحاق کیٹز نے کہا کہ حزب اللہ آگ سے کھیل رہی ہے اور لبنانی صدر صورتحال پر توجہ نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ لبنانی حکومت کو حزب اللہ کو جنوبی لبنان سے ہٹانے اور اسلحہ چھیننے کا وعدہ پورا کرنا ہوگا۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور مزید سخت ہوں گی، شمالی اسرائیل کے رہائشیوں کو کسی بھی صورت خطرے سے دوچار نہیں ہونے دیا جائے گا۔

حزب اللہ نے اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد اسرائیل پر راکٹ فائر کیے تھے، جس کے نتیجے میں سرحدی علاقوں سے ہزاروں اسرائیلی شہریوں کو کئی ماہ تک محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔ یہ کشیدگی ایک سال سے زیادہ عرصے تک جاری رہی جس کے بعد 2 ماہ کی کھلی جنگ کے نتیجے میں گزشتہ سال سیزفائر طے پایا۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کے ایک روز بعد ہی اسرائیل کے لبنان پر فضائی حملے

اسرائیل نے ستمبر 2024 میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سمیت کئی اعلیٰ کمانڈرز کو کارروائیوں میں ہلاک کر دیا تھا، تاہم حزب اللہ اب بھی مسلح اور مالی طور پر فعال ہے۔

سیزفائر کے بعد امریکا نے لبنان پر دباؤ بڑھایا ہے کہ وہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرے، مگر حزب اللہ اور اس کے اتحادی اس اقدام کی مخالفت کر رہے ہیں۔

اسرائیل کی حالیہ کارروائیاں

اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود فضائی حملے بند نہیں کیے اور حالیہ دنوں میں کارروائیاں مزید بڑھا دی ہیں، دو روز قبل اسرائیلی زمینی فورسز نے جنوبی لبنان میں حملہ کیا جس پر لبنانی صدر جوزف عون نے فوج کو جوابی اقدامات کی ہدایت دی۔

لبنانی صدر نے گزشتہ ماہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی پیشکش کی تھی، جس سے قبل امریکا نے غزہ میں سیزفائر کروانے میں کردار ادا کیا تھا، تاہم عون کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کی پیشکش کے جواب میں حملے تیز کردیے۔

یہ بھی پڑھیں: لبنانی شہریوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 22 شہید، 124 زخمی

ہفتے کے روز نبطیہ کے علاقے میں اسرائیلی میزائل حملے میں 4 افراد مارے گئے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ کارروائی میں حزب اللہ کی رضوان فورس کا ایک رکن اور 3 دیگر جنگجو ہلاک ہوئے، جو جنوبی لبنان میں اسلحہ منتقل کرنے اور تنظیمی ڈھانچے کی بحالی میں ملوث تھے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ سرگرمیاں اسرائیل اور اس کے شہریوں کے لیے خطرہ تھیں اور لبنان کے ساتھ طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی بھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل حزب اللہ غزہ فضائی حملے فلسطین لبنان

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • غزہ میں حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • غزہ میں اسرائیلی جنگی طیاروں، ٹینکوں کی دوبارہ بمباری