کراچی میں مزید بارش نہ ہوئی تو صورتحال کچھ گھنٹوں میں معمول پر آجائے گی, شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک) وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں اور دریاؤں میں بڑھتے پانی کے پیش نظر بڑے پیمانے پر ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں بتایا کہ کراچی میں بارشوں کے بعد صورتحال بتدریج بہتر ہو رہی ہے، تاہم ڈیم بھرنے اور شدید بارشوں کے باعث لیاری اور ملیر ندی میں طغیانی آئی۔ سمندر میں اونچی لہروں کے سبب بارش کے پانی کے اخراج میں تاخیر ہوئی، جس سے نشیبی علاقوں کے مکینوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں بارش کا نیا اسپیل متوقع ہے، حکومت سندھ مکمل الرٹ ہے اور مزید بارشیں نہ ہوئیں تو صورتحال چند گھنٹوں میں معمول پر آجائے گی۔ ان کے مطابق میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، پی ڈی ایم اے اور دیگر ادارے بھرپور متحرک ہیں۔
سیلابی صورتحال:
وزیر اطلاعات سندھ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 4,881 افراد کو کچے کے علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، جبکہ اب تک مجموعی طور پر 146,492 افراد کی محفوظ منتقلی مکمل کی جا چکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 163 فکسڈ اور موبائل ہیلتھ سینٹرز کے ذریعے پچھلے 24 گھنٹوں میں 5,296 افراد کو طبی امداد فراہم کی گئی، جبکہ مجموعی طور پر 55,336 افراد علاج و معالجے کی سہولیات حاصل کر چکے ہیں۔
شرجیل میمن نے مزید کہا کہ 11,078 مویشیوں کو گزشتہ 24 گھنٹوں میں محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ اب تک 400,018 مویشی منتقل ہوچکے ہیں، جبکہ 58,166 مویشیوں کو ویکسین دی گئی ہے۔ مجموعی طور پر 10 لاکھ 32 ہزار سے زائد مویشیوں کی ویکسینیشن اور علاج مکمل کیا جا چکا ہے۔
دریاؤں میں پانی کی صورتحال:
وزیر اطلاعات کے مطابق:
ٹرمو اور پنجند کے درمیان درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔
پنجند اور گڈو کے درمیان انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ ہوا ہے۔
گڈو اور سکھر کے درمیان درمیانے درجے کا سیلاب جاری ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق:
ٹرمو بیراج پر پانی کی آمد و اخراج 250,005 کیوسک ہے۔
پنجند پر آمد و اخراج 475,129 کیوسک ہے۔
گڈو بیراج پر آمد 502,844 اور اخراج 492,443 کیوسک ہے۔
سکھر بیراج پر آمد 400,405 اور اخراج 382,355 کیوسک ریکارڈ ہوا۔
کوٹری بیراج پر آمد 253,145 اور اخراج 251,745 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گھنٹوں میں کے مطابق
پڑھیں:
مون سون کا 11 واں اسپیل: پنجاب میں شدید بارشوں کی پیشگوئی، ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ
پنجاب میں مون سون بارشوں کا 11واں اسپیل کل سے شروع ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب نے کہا کہ مون سون بارشوں کا 11 واں اسپیل کل سے شروع ہوگا، 16 سے 19 ستمبر تک پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید بارشوں کی پیشگوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی مری گلیات اٹک چکوال جہلم، گوجرانولہ، لاہور، گجرات اور سیالکوٹ میں بارشیں متوقع ہیں، نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاوالدین، اوکاڑہ، ساہیوال، قصور، جھنگ، سرگودھا، اور میانوالی میں بارشوں کا امکان ہے، 18 اور 19 ستمبر کے دوران راولپنڈی، مری، گلیات کے ندی نالوں میں بہاؤ کے اضافے کا امکان ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر صوبہ بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز الرٹ ہیں، مون سون بارشوں کے باعث بڑے شہروں کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ محکمہ صحت آبپاشی تعمیر و مواصلات لوکل گورنمنٹ اور لایئو سٹاک کو الرٹ جاری کر دیاگیا ہے، شہریوں سے التماس ہے کہ خراب موسم کی صورتحال میں احتیاطی تدابیر اختیار کر یں، دریاؤں کے اطراف اکٹھے ہونے اور سیرو تفریح سے گریز کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آندھی و طوفان کی صورتحال میں محفوظ مقامات پر رہیں غیر ضروری سفر سے گریز کریں، ایمرجنسی صورتحال میں پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔
دریاؤں میں پانی کی آمد اور اخراج کے اعداد و شمار جاری
ترجمان واپڈا نے کہا کہ تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد ایک لاکھ 54 ہزار 700 کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 54 ہزار 300 کیوسک ہے، منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد 32 ہزار 500 کیوسک اور اخراج 9 ہزار کیوسک ہے، چشمہ بیراج میں پانی کی آمد ایک لاکھ 75 ہزار کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 69 ہزار 200 کیوسک ہے۔
ترجمان واپڈا کے مطابق ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد 60 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 57 ہزار 400 کیوسک ہے، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کی آمد 19 ہزار 500 کیوسک اور اخراج 19 ہزار 500 کیوسک ہے۔
آبی ذخائرکی صورتحال
ترجمان واپڈا نے بتایا کہ تربیلا ریزوائر میں آج پانی کی سطح 1550.00 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 57 لاکھ 28 ہزار ایکڑ فٹ ہے، منگلا ریزوائر میں آج پانی کی سطح 1237.15 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 68 لاکھ 93 ہزار ایکڑ فٹ ہے، چشمہ ریزوائر میں آج پانی کی سطح 649.00 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 3 لاکھ 11 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
ترجمان واپڈا کے مطابق تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزروائر میں قابل استعمال پانی کا مجموعی ذخیرہ ایک کروڑ 29 لاکھ 32 ہزار ایکڑ فٹ ہے، تربیلا، اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد و اخراج 24 گھنٹے کے اوسط بہاؤ کی صورت میں ہے، جبکہ ہیڈ مرالہ سمیت دیگر مقامات پر پانی کی آمد و اخراج کی تفصیل آج صبح 6 بجے کی ہے۔
وفاقی وزیر معین وٹو نے کہا کہ تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد بھرا ہوا ہے، منگلا ڈیم 95 فیصد بھرا ہوا ہے اور مزید 5 فٹ کی گنجائش موجود ہے، دریائے چناب پنجند کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مزید کم ہو رہی ہے، دریائے سندھ گدو بیراج کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ پانی کی سطح معمول پر ہے۔
فیڈرل فلڈ کمیشن نے بتایا کہ سکھر بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جبکہ سطح برقرار ہے، کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مستحکم ہے۔