مون سون کا دسواں اسپیل ختم، اب پنجاب میں کسی بڑی بارش کا امکان نہیں،پی ڈی ایم اے
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
لاہور:۔ ڈائریکٹر جنرل پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ مون سون کا دسواں اسپیل آج ختم ہوگیا، اب پنجاب میں کسی بڑی بارش کا امکان نہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا نے کہا کہ اب پانی جنوبی پنجاب میں داخل ہوچکا ہے، بھارت کی جانب سے ستلج میں ہائی فلڈ کا الرٹ آیا ہے، اس وقت گنڈا سنگھ سے دولاکھ 53ہزار کا ریلا گزر چکا ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ بھارت کے تھین ڈیم میں پانی کی سطح 11فٹ نیچے آگئی ہے، راوی پر 34ہزار کیوسک پانی آ رہا ہے، قصور میں 3لاکھ 11ہزار کیوسک سے دولاکھ 53ہزار کیوسک پر آگیا ہے، آئندہ ایک دو روز میں نارمل سطح پر آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تینوں دریاﺅں میں اب کوئی سیلابی ریلے کی آمد متوقع نہیں، بارشوں کا سلسلہ تھم چکا ہے، 4 سے 5 دنوں میں اپر دیہات نارمل کی طرف جانا شروع ہوں گے۔
عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ تریموں پر تین لاکھ کیوسک کا ریلہ ہے اس میں بھی کمی آرہی ہے، پنجند میں اس وقت تین لاکھ سے زائد کا ریلہ گزر رہا ہے، گڈوکے مقام پر چار لاکھ سے زائد کیوسک کا ریلہ ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ 32سے زائد گاﺅں میں اس وقت پانی ہے، گجرات اور نارووال سائیڈ سے لوگ کیمپوں سے گھروں میں جا رہے ہیں، حکومت نے 488کیمپ لگائے، حکومتی کیمپوں میں 80ہزار لوگ رہائش پذیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈھائی لاکھ لوگ میڈیکل کیمپس سے سہولیات حاصل کر چکے ہیں، 21 لاکھ سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، پنجاب میں 66قیمتی جانوں کا نقصان ہو چکا ہے۔پنجاب میں ساڑھے 19 لاکھ ایکڑ زرعی رقبے کو نقصان ہوا، ساتھ پنجاب میں پانی کے تیز بہاﺅ کے باعث مشکلات کا سامنا رہا ہے، پنجاب کی تاریخ میں یہ پانی کے بڑے ریلے آئے ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ جلالپور پیر والا سے 2700لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، ابھی بھی 70 کے قریب کشتیاں جلالپور پیر والہ میں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا ریسکیو آپریشن ہوا جس میں افواج پاکستان ریسکیو اور حکومتی ادارے شریک ہوئے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ چکا ہے
پڑھیں:
لاہور کی فضائی آلودگی کم کرنے کے لیے جنگل نما حد بندی، 48 لاکھ پودے لگانے کا منصوبہ
اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے لاہور کے اردگرد جنگل نما حد بندی کی جائے گی۔ پنجاب حکومت کا لنگز آف لاہور منصوبہ دنیا میں اپنی مثال قائم کرنے کو تیار ہے۔ ترجمان محکمہ ہاؤسنگ کے مطابق منصوبے کے تحت تقریباً 48 لاکھ سے زائد پودے لگائے جائیں گے، پی ایچ اے لاہور لنگز آف لاہور منصوبہ مکمل کرے گا، لاہور کی جنگل نما حد بندی کی کل لمبائی 112 کلومیٹر اور رقبہ 1711 ایکڑ ہوگا۔ رنگ فاریسٹیشن منصوبہ تین مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں 1210 ایکڑ اراضی پر 59 کلو میٹر لمبا رنگ فاریسٹ بنایا جائے گا اور دوسرے مرحلے میں 31 جبکہ تیسرے میں 22 کلو میٹر رنگ فارسٹیشن کی جائے گی۔ پہلا مرحلہ ایک سال کے عرصے میں مکمل کیا جائے گا، لنگز آف لاہور منصوبے سے تقریبااً دو کروڑ افراد مستفید ہوں گے۔ ترجمان محکمہ ہاؤسنگ کے مطابق منصوبے سے اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک میں مدد ملے گی۔ جامن، کچنار، امرود اور دیگر پھلوں والے مختلف اقسام کے علاقائی درخت لگائے جائیں گے۔ نمائشی درختوں میں پلکن، ارجن، گل نشتر، سکھ چین م، جیٹروفہ اور دیگر اقسام شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے وژن کے مطابق اسموگ کے تدارک کے لیے منفرد اور نتیجہ خیز منصوبہ لایا جا رہا ہے، اس منصوبے سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی بلکہ شہری پھیلاؤ روکنے میں بھی مدد ملے گی۔ سینیئر منسٹر پنجاب مریم اورنگزیب اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے مکمل خاتمے کے لیے متحرک ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔