پاکستان میں کیئر اکانومی کو قومی ایجنڈے کا حصہ بنانے کی ضرورت ہے، یو این ویمن
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
یو این ویمن (UN Women) اور نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن کے اشتراک سے ’کیئر اکانومی کے نظام میں تبدیلی‘ کے موضوع پر اہم مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں گھریلو و نگہداشت کے شعبے کو باضابطہ معیشت کا حصہ بنانے اور صنفی مساوات کے فروغ پر زور دیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں نگہداشت (Care) کے شعبے کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے، حالانکہ یہ سماجی اور معاشی ترقی میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔
مقررین نے کہا کہ نگہداشت کرنے والے کارکنوں کو ان کے حقوق دلوانا، ان کی محنت کو تسلیم کرنا اور صنفی مساوات کے تناظر میں پالیسی اصلاحات ناگزیر ہیں۔
مزید پڑھیں: فاطمہ ثنا کی قیادت برقرار، آئرلینڈ سیریز کے لیے قومی ویمنز اسکواڈ کا اعلان
یو این ویمن کے نمائندوں نے کہا کہ پاکستان میں 12 لاکھ سے زائد افراد نگہداشت کے شعبے سے وابستہ ہیں، جنہیں بہتر سہولتیں اور تحفظ فراہم کرنا حکومت اور نجی شعبے دونوں کی ذمہ داری ہے۔
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ خواتین کے معاشی کردار کو بڑھانے کے لیے نگہداشت کے نظام میں بنیادی اصلاحات کی جائیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب کے تمام دارالامان اور چائلڈ پروٹیکشن بیوروز سے مرد ملازمین کو ہٹانے کا حکم
اس موقع پر مختلف سرکاری اداروں، پارلیمانی کمیٹیوں، عالمی اداروں اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے بھی شرکت کی اور تجاویز پیش کیں۔ ماہرین نے کہا کہ کیئر اکانومی کو مضبوط کیے بغیر پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنا ممکن نہیں۔
یو این ویمن نے اعلان کیا کہ آئندہ برس پاکستان سمیت خطے کے ممالک میں نگہداشت کے شعبے کو ترقی دینے کے لیے مزید جامع اقدامات کیے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
UN Women پاکستان کیئر اکانومی نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان کیئر اکانومی نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن کیئر اکانومی یو این ویمن نگہداشت کے کے شعبے کے لیے
پڑھیں:
سعودی عرب : فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-10
ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب میں سیزنل فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان کردیا گیا۔ وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ سیزنل انفلوئنزا ویکسین اب موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے اپوائنٹمنٹ بک کر کے حاصل کی جا سکتی ہے۔ وزارت کے مطابق ویکسین مؤثر طریقے سے انفیکشن کی شدت کو کم کرتی ہے ساتھ ہی انتہائی نگہداشت کی ضرورت کو کم کرتی ہے، اور موسمی انفلوئنزا سے وابستہ اموات کی شرح کو کم کرتی ہے۔ وزارت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سب سے زیادہ خطرے والی دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد، مدافعتی ادویات لینے والے، 50 سال سے زیادہ عمر کے افراد، 6ماہ سے 5سال کے بچے، حاملہ خواتین، موٹاپے کے شکار افراد اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان رسک والے افراد میں شامل ہیں۔گزشتہ سال کے اعداد و شمار کے مطابق، انتہائی نگہداشت کے یونٹوں میں داخل ہونے والے 96 فیصد مریضوں کو ویکسین نہیں ملی تھی جو کہ تحفظ اور روک تھام میں اس کے اہم کردار کی نشاندہی کرتی ہے۔