پنجند پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ، گڈو بیراج میں اونچے درجے کے سیلاب کی پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
کراچی:
دریائے چناب میں ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہونے لگا ہے جس کے باعث سندھ کے بیراجوں میں بھی سطح بلند ہو رہی ہے۔
محکمہ اطلاعات سندھ نے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کر دیے۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق پنجند کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا، اس وقت پانی کی آمد اور اخراج 6 لاکھ 68ہزار195 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔ تریموں پر اس وقت پانی کی آمد اور اخراج ایک لاکھ 78ہزار932 کیوسک ہے۔
دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر ابھی پانی کی آمد 5لاکھ 2ہزار861 کیوسک ریکارڈ کی گئی جبکہ اخراج 4لاکھ 75ہزار970 کیوسک ہے۔
سکھر بیراج پر پانی کی آمد 4لاکھ 40ہزار985 کیوسک اور اخراج 4 لاکھ 12ہزار735 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ کوٹری بیراج پر آمد 2لاکھ 57ہزار754 کیوسک اور اخراج 2لاکھ 54ہزار354 کیوسک ہے۔
وزارت آبی وسائل
وزارتِ آبی وسائل کے مطابق تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد بھرا ہوا ہے، تربیلا ڈیم کا موجودہ لیول 1550 فٹ ہے۔ منگلا ڈیم 92 فیصد سے زیادہ بھرا ہوا ہے، جس کا موجودہ لیول 1234.
فیڈرل فلڈ کمیشن کے مطابق اگلے 12 گھنٹوں میں گڈو بیراج میں اونچے درجے کے سیلاب، سکھر بیراج پر درمیانے درجے کے سیلاب اور کوٹری بیراج پر نچلے درجے کے سیلاب کی پیشگوئی ہے۔
دریائے راوی میں سدھنائی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب اور دریائے چناب میں پنجند بیراج پر غیر معمولی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر بہت اونچے درجے جبکہ سلیمانکی ہیڈ ورکس اور اسلام ہیڈ ورکس کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: درجے کے سیلاب پانی کی ا مد اونچے درجے کے مقام پر اور اخراج پر پانی
پڑھیں:
گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
سٹی42: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے پنجاب کسان بورڈ کے دفتر کا دورہ کیا جہاں چیئرمین کسان بورڈ پنجاب میاں محمد اجمل نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ گورنر پنجاب نے کسانوں کے وفد سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں کسانوں کو گندم کی پوری قیمت ادا کی گئی تھی۔ موجودہ سیلابی صورتحال نے کسانوں کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے باعث وہ مالی مشکلات کا شکار ہیں، لہٰذا حکومت کو کسانوں کا ساتھ دینا چاہئے۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
سردار سلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ کسان اپنا خون پسینہ بہا کر ہمیں گندم مہیا کرتے ہیں، اس لیے اُن کی فلاح اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ زراعت میں جدید مشینری کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ پیداوار میں اضافہ اور نقصانات میں کمی لائی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک میں معاشی استحکام لانا ہے اور کسان اس ہدف کے حصول میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
کسان وفد نے ملاقات میں مطالبہ کیا کہ حکومت گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی ختم کرے تاکہ منڈیوں میں رسائی آسان ہو۔ کسانوں نے بتایا کہ سیلابی ریلوں میں ان کی جمع پونجی، مال مویشی اور گندم بہہ گئی ہے جبکہ دور دراز کے علاقوں کے کسان شہروں تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔
موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق
کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں گندم کی پوری قیمت ادا کی جائے تاکہ ان کی محنت ضائع نہ ہو۔