کیا بڑی عمر میں محبت یا کسی کی شادی نہیں ہوسکتی؟ اسما عباس
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
کراچی (شوبز ڈیسک) پاکستان کی سینئر اداکارہ اور مقبول فنکارہ اسماء عباس نے کہا ہے کہ بڑی عمر میں محبت یا شادی کو معیوب سمجھنا غلط ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسماء عباس نے کہا کہ ہمارے ڈراموں میں بڑی عمر کے لوگوں کو صرف والدین یا سنجیدہ کرداروں تک محدود کر دیا جاتا ہے، حالانکہ اس عمر میں بھی محبت اور خوشیاں ممکن ہیں۔ ان کے مطابق بشریٰ انصاری اور ثمینہ احمد کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں جنہوں نے اس عمر میں بھی شادی کی۔
انہوں نے کہا کہ شوبز کیریئر کے دوران شادی کے بعد طویل عرصے تک انہوں نے انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کی تھی، مگر اب دوبارہ کام شروع کیا ہے اور چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ البتہ اگر وہ کم کام کریں گی تو یہ ان کی اپنی مرضی ہوگی۔
اسماء عباس کا کہنا تھا کہ اسکرین پر بڑی عمر کے لوگوں کی زندگیوں اور تجربات پر مبنی کہانیاں شاذ و نادر ہی دکھائی دیتی ہیں۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ ڈرامہ انڈسٹری کو اس خلا کو پر کرنا چاہیے تاکہ ناظرین کو زندگی کے اس حصے کی حقیقت اور خوشگوار پہلو بھی دکھائے جا سکیں۔
فنکارہ نے کہا کہ بڑی عمر کے لوگ صرف مسائل میں نہیں جیتے، وہ خوش مزاج، خوشحال اور تجربے کار بھی ہوتے ہیں۔ ان کی زندگیوں پر بھی ڈرامے بننے چاہئیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں سب کچھ امریکا کی مرضی سے ہو رہا ہے اور کسی کو بھی اس بارے میں غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی غلط فہمیاں دور کرلیں تاکہ صورتحال کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔خواجہ آصف نے واضح کیا کہ اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے قطر پر امریکا کی مرضی سے حملہ کیا ہے اور اب دوست اور دشمن میں تمیز کرنے کا وقت آ چکا ہے۔وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ قطر پر دوبارہ حملہ ہوگا اور جو بھی تل ابیب سے حکم آئے گا، اسی کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ نہ کچھ کرنا ہوگا ورنہ ایک کے بعد ایک وکٹ گرتی جائے گی۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ مغرب کے اندر سے جو ردعمل سامنے آ رہا ہے، وہ اسرائیل کے لیے زیادہ خطرناک ہے اور یہ صورتحال اسرائیل کی سیکیورٹی کے لیے چیلنج ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے تمام مسلمانوں کو متحد رہنے کی تاکید کی۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں سمجھداری سے کام لینا ہوگا اور صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے اپنے فیصلے کرنے ہوں گے تاکہ خطے میں استحکام برقرار رکھا جا سکے۔