انڈیا بمقابلہ پاکستان: دبئی پچ رپورٹ نے انڈیا کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کی مشکل کیسے آسان کر دی؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
ایشیا کپ 2025 کے گروپ اے کے میچ میں آج دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں بھارت اور پاکستان کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔
ابتدائی میچ میں بھارت نے متحدہ عرب امارات کے خلاف اسپنرز پر انحصار کیا تھا اور یہ حکمت عملی کامیاب رہی۔ کلدیپ یادو، اکشر پٹیل اور ورون چکرورتی پر مشتمل اسپن اٹیک نے حریف ٹیم کو صرف 57 رنز پر ڈھیر کر دیا جبکہ جسپریت بمراہ واحد اسپیشلسٹ فاسٹ بالر کے طور پر شامل تھے۔ بھارت نے ہدف صرف 4.
یہ بھی پڑھیے: پاکستان انڈیا ایشیا کپ: سب سے سستے ٹکٹوں کی آفر سامنے آگئی
پچ کے رویے کو دیکھتے ہوئے ماہرین کا کہنا ہے کہ دبئی کی کنڈیشنز ایک بار پھر اسپنرز کو فائدہ دیں گی اور بھارت ممکنہ طور پر انہی کھلاڑیوں کے ساتھ میدان میں اترے گا۔ اکشر، کلدیپ اور ورون سے پاکستان کے خلاف مزید مدد ملنے کی توقع ہے۔ یوں پچ کی کنڈیشنز نے انڈیا کے ہیڈ کوچ گوتم گھمبیر کی مشکل آسان کردی ہے اور انہیں ٹیم میں کوئی ردوبدل نہیں کرنا پڑے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت اور پاکستان کے میچ کے لیے اسٹیڈیم کے ایک سینٹر پچ کو تیار کیا گیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ رات کے وقت اوس پچ پر اثر انداز ہو سکتی ہے، اس لیے ٹاس جیتنے والی ٹیم بیٹنگ کو ترجیح دے گی۔
موسم کی صورتحالدبئی میں آج دن کے وقت درجہ حرارت 39 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچے گا جبکہ نمی 44 فیصد کے قریب رہے گی۔ تیز ہوائیں تقریباً 33 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں گی۔ رات کے وقت درجہ حرارت 30 ڈگری کے قریب رہنے کی توقع ہے۔ بارش کا کوئی امکان نہیں البتہ کھلاڑیوں کو گرمی اور ہوا کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیے: جنگ ہوگی، پاکستان بمقابلہ انڈیا
ماہرین کرکٹ کا کہنا ہے کہ دبئی کی اسپن فرینڈلی کنڈیشنز بھارت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں تاہم پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ اسپن کے خلاف کس طرح ڈٹتی ہے، یہی میچ کا رخ طے کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Asia Cup PAK INDIA MATCH انڈیا ایشیا کپ پاکستانذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈیا ایشیا کپ پاکستان
پڑھیں:
مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام انتہائی غربت سے بے حال
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: بھارت میں شفاف جمہوریت اور عوامی حکومت کے دعوے ایک بار پھر جھوٹ ثابت ہوگئے ہیں۔
ایک تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑوں اور اربوں کے مالک بن چکے ہیں، جب کہ عام بھارتی شہری غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کے بوجھ تلے دب کر زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔
یہ رپورٹ بھارت کے معتبر ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز نے جاری کی ہے، جس نے بھارتی سیاسی نظام میں بڑھتی ہوئی طبقاتی خلیج کو بے نقاب کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ دولت مند ارکان حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھتے ہیں۔ بی جے پی کے 240 میں سے 235 ارکان کروڑ پتی ہیں، یعنی ان کے اثاثے ایک کروڑ روپے سے زیادہ ہیں جب کہ صرف 5 ارکان کے اثاثے ایک کروڑ سے کم ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہی جماعت جس نے 2014 میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ’’ایلیٹ کلچر‘‘ ختم کرکے عام آدمی کی حکومت لائی جائے گی، آج خود امیر ترین سیاسی طبقہ بن چکی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 10 برس میں بھارتی سیاست دانوں کی دولت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، جب کہ عوام کی اکثریت اب بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ تعلیم، صحت، روزگار اور رہائش جیسے مسائل جوں کے توں موجود ہیں، مگر ارکانِ اسمبلی کے بینک اکاؤنٹس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں جمہوریت اب عوام کے لیے نہیں بلکہ سرمایہ دار طبقے کے لیے کام کر رہی ہے۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی رپورٹ میں یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ بھارت میں الیکشن لڑنا اب ایک کاروبار بن چکا ہے، جہاں امیدوار عوامی خدمت کے بجائے اپنے مفادات اور کاروباری تعلقات مضبوط کرنے کے لیے سیاست میں آتے ہیں۔
دوسری جانب نریندر مودی کی حکومت عوام کی توجہ معاشی بدحالی سے ہٹانے کے لیے پاکستان دشمنی اور مذہبی منافرت کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق بھارتی عوام کی حقیقی مسائل سے چشم پوشی نے معاشرے میں مایوسی بڑھا دی ہے اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو بھارت کی جمہوریت محض نام کی رہ جائے گی۔